
روزنامہ جنگ کے مطابق کراچی میں سامنے آنے والے اغوا برائے تاوان کے ہائی پروفائل دعا منگی کیس میں گرفتار ملزم زوہیب قریشی کراچی پولیس کی حراست سے فرار ہو گیا۔
اخبار کا دعویٰ ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ملزم زوہیب قریشی کو عدالت میں پیش کیا تاہم جب پولیس اہلکار واپس جیل پہنچے تو دعامنگی کیس کا ملزم گنتی کے دوران غائب پایا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1486873029292474372
جنگ اخبار کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ جیل وین کے ہمراہ پولیس اہلکار ملزم زوہیب قریشی کو جوتے دلانے کیلئے طارق روڈ لے کر گئے جہاں سے ملزم موقع پاتے ہی فرار ہو گیا۔
اس بات کا انکشاف تب ہوا جب ملزموں کو جیل واپس لایا گیا اور ان کی گنتی کی تو ملزم زوہیب قریشی ان میں موجود نہ تھا۔ ملزموں کو عدالت پیش کرنے والے اہلکاروں نے اس بات کو چھپایا جس سے پولیس کسٹڈی پر سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔کورٹ پولیس کے 2 اہلکاروں کو حراست میں لے کر فیروز آباد تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ دعا منگی کو 30 نومبر 2019 کو ڈیفنس سے اغوا کیا گیا تھا اور اس کی رہائی 20 لاکھ روپے سے زائد تاوان کی ادائیگی کے بعد عمل میں آئی تھی، اس ہائی پروفائل کیس کے ملزمان کو کراچی پولیس کی خصوصی ٹیم نے 18 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا.
تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ انہی ملزمان نے ڈیفنس سے تاوان کے لیے بسمہ سلیم نامی لڑکی کو بھی اغوا کیا تھا اور اس کو بھی تاوان کی ادائیگی کے بعد رہا کیا تھا، دونوں مقدمات انسداد دہشتگردی کی عدالت میں زیر سماعت ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dua-mangi-case-police.jpg
Last edited by a moderator: