Digital_Pakistani
Chief Minister (5k+ posts)
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل نے سیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت سے متعلق خبروں کی تردید کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی واینکر پرسن کامران خان نے ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر جنرل بابر افتخارنے مجھ سے گفتگو میں ملٹری لیڈرشپ کی سیاسی معاملات میں کسی بھی قسم کی مداخلت، مذاکرات کے آغاز یا دلچسپی سے متعلق خبروں کو پوری شدت سے مسترد کردیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1550806329429823488
کامران خان کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ سیاسی معاملات میں فوج کی ممکنہ ظاہری یا باطنی مداخلت کی افواہوں سے گریز کیا جائے۔
واضح رہے کہ دی نیوز کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن انصار عباسی نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے موجودہ ملکی معاملات اور معیشت کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے "نرم مداخلت" کا فیصلہ کیا ہے تاکہ تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کی فضاقائم کی جاسکے۔
اس رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ کی نرم مداخلت کے نتیجے میں جلد سیاسی مذاکرات کی بحالی اور اکتوبر میں عام انتخابات منعقد کروائے جانے کے امکانات روشن ہوسکتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ نے نرم مداخلت کا یہ فیصلہ ملکی معیشت کی تباہ ہوتی صورتحال کے پیش نظر کیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/NLXL05s/3.jpg
Last edited by a moderator: