پولیس مری سے لوگوں کو واپس بھیج رہی تھی،کسی نے نہیں سنی: رابی پیرزادہ

rabi-pirzada-murree.jpg


پولیس مری سے لوگوں کو واپس بھیج رہی تھی، کسی نے نہیں سنی، رابی پیرزادہ

سانحہ مری پر ہر دل اداس اور ہر آنکھ اشکبار ہے، ایسے میں آرٹسٹ رابی پیرزادہ نے بھی آنکھوں دیکھا حال بتادیا، سما نیوز سے گفتگو میں رابی پیرزادہ نے بتایا کہ ان کا گھر مری میں ہے اور وہ اکثر وہاں جاتی ہیں، سانحے سےدو روز قبل بھی انہوں نے مری کی دلخراش ویڈیوز شیئر کی تھیں۔

رابی پیرزادہ نے کہا کہ پولیس لوگوں سے کہہ رہی تھی آپ واپس چلے جائیں آپکے ساتھ بچے ہیں لیکن کوئی نہیں سن رہا تھا،میں نے پولیس کی التجا ریکارڈ بھی کی لیکن لوگ کھیلے جارہے تھے، کوئی ہولناکی پر توجہ نہیں دے رہاتھا۔

رابی پیرزادہ نے واضح کیا کہ موٹروے ، ہائی اور مری کی پولیس نے بہت کام کیا، میں چسم دید گواہ ہوں، وہ بہت محترم انداز میں عوام کو سمجھا رہے تھے، لیکن لوگوں کا رویہ بہت غلط تھا، وہ کہہ رہے تھے ہم کراچی،حیدرآباد اور دیگر شہروں سے آئے ہیں تو کیا بچوں کو مری دکھائے بغیر چلے جائیں۔


رابی پیرزادہ نے بتایا کہ ان کے ملازم نے انہیں بتایا کہ مری میں لوٹ مار چل رہی ہے، کرائے پچاس پچاس ہزار لئے جارہے ہیں، انڈا پانچ سو روپے کا دیا جارہاہے، لوگوں کا برا حال ہورہاہے،مری میں لوگوں کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ لوگ مجبور ہیں تو جس حد تک ہوسکے ہم ان سے فائدہ اٹھاسکیں،کیونکہ یہ سیزن چل رہا ہوتا ہے۔

رابی پیرزادہ نے بتایا کہ یہ ہی وجہ ہے کہ جس جگہ کا کرایہ سات آٹھ ہزار تھا وہ تیس سے پچاس ہزار تک پہنچ گیا،کھانا تک مہنگا ہوگیا تھا،مری کا نظا، بہتر ہے جبکہ انتظامیہ کا رویہ بھی مثبت ہے، لیکن مری میں ایسے سائن بورڈز کی ضرورت ہے جس سے آگاہی دی جائے کہ برف میں گاڑی میں نہیں رک سکتے یا تو گیس سے مرجائیں گے یاسردی سے۔

دو روز قبل رابی پیرزادہ نے ایک ویڈیو میں بتایا تھا کہ برفباری میں لوگوں کو اموات کے دن تک سیاحتی مقام مری میں ہوٹل کا کرایہ 30 سے 50 ہزار روپے تھا جب کہ ایک انڈہ 500 روپے تک فروخت کیا جا رہا تھا۔

رابی پیرزادہ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس میں مری کی دلخراش ویڈیوز شیئر کرنے سمیت وہاں کے مقامی لوگوں کے رویے بے نقاب کئے تھے،ویڈیو میں ٹریفک پولیس اہلکار مری میں حد سے زیادہ گاڑیاں داخل ہونے پر لوگوں کو وہاں سے نکل جانے کی منتیں کررہے تھے لیکن کسی نے نہیں سنی۔