قائداعظم نے بغیر فوج کے یہ ملک بنایا جب اس ملک میں فوج بنی تو فوجی جرنیلوں نے اس ملک پر قبضہ کرلیا ُاور پہلے قائد اعظم کو مروایا پھر لیاقت علی خان کو مروا یا پھر جرنیلوں نے ملک کو توڑ دیا پھر بھٹو کو پھانسی دیدی یہ بار بار اپنی لوٹ مار کے لئے ملک پر قبضہ کرلیتے ہیں دشمن کا تو یہ کچھ نا پٹ سکتے ہیں نا ہی آج تک پٹا ہے مگر اپنی عوام پر یہ دہشت گردی کراتے ہیں ان پر شیلنگ کراتے ہیں ان کے گھروں پر حملے کراتے ہیں علامہ اقبال کے گھر پر حملہ کرواتے ہیں یہ ہیجڑے نہتی عوام عورتوں ُاور بچوں پر شیلنگ کروا کے نامرد سے مرد نظر آنے کی ناکام کوشش میں مزید ہیجڑے نامرد اور کھسرے بن جاتے ہیں دشمن کے حملے کے خوف سے ان ہیجڑوں کی ٹانگیں کانپتی ہیں ماتھے پر پسینہ آجاتا ہے پتلون گیلی اور پیلی ہو جاتی ہے مگر جس سے لڑنے کے لئے انہیں پالا گیا ہے وہ کیونکہ ہتھیار بند ہوتے ہیں انکے پاس بھی اسلحہ ہوتا ہے وہ عورتوں بچوں اور فیمیلیز کی طرح نہتے نہیں ہوتے اس لئے یہ بہادر جرنیل اس دشمن کے سامنے یہ تشریف پیش کرکے ہتھیار پھینک دیتے ہیں
انکی ساری مردانگی انکی تشریف کے راستے خارج ہوجاتی ہے
لیکن جب انکے سامنے نہتی عورتیں بچے اور فیمیلیز ہوں تو انکی مردانگی کا تو جواب نہیں پھر ان جیسا بہادر جوان دنیا میں تو نہیں کہانیوں میں فلموں میں ہی ملتے ہیں
انکی ساری مردانگی انکی تشریف کے راستے خارج ہوجاتی ہے
لیکن جب انکے سامنے نہتی عورتیں بچے اور فیمیلیز ہوں تو انکی مردانگی کا تو جواب نہیں پھر ان جیسا بہادر جوان دنیا میں تو نہیں کہانیوں میں فلموں میں ہی ملتے ہیں