
وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے بعد امن و امان قائم کرنے کیلئے صوبائی حکومت کی مدد کا فیصلہ کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کی زیر صدارت امن وامان کے قیام کیلئے بنائی گئی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین علی محمد خان اور بیرسٹر سیف نے دعوت ملنے کے باوجود شرکت نہیں کی، دیگر اراکین نے اجلاس میں شرکت کی جن میں امیر مقام، خالد مقبول صدیقی، محسن داوڑ، خالد حسین مگسی، محمد صالح شاہ اور انجینئر شوکت اللہ خان نےشامل ہیں۔
سٹیرنگ کمیٹی خیبر پختونخوا خصوصا سوات میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات سمیت دہشت گردی کی کارروائیوں کے خاتمے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہآج میں نے سٹیئرنگ کمیٹی برائے امن کے اجلاس کی صدارت کی جہاں کے پی کے بالخصوص سوات میں حالیہ دہشت گرد حملوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین کمیٹی نے دعوت کے باوجود اجلاس میں شرکت نہیں کی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اجلاس میں ْ دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت کی مدد کرنے کا متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا۔ کے پی کے حکومت وفاقی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کے نام پر نیچ سیاست کے بجائے صوبے میں امن و امان کو یقینی بنائے۔