سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان جب کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ کااعلان
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت آج اجلاس میں ہوا جس میں موجودہ سیاسی وملکی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے بھی شرکت کی اور انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان جب کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے کے پی کے اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اختیارات بھی عمران خان کو سونپ دیئے۔ اجلاس میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور اسد عمر سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں بڑی تعداد میں پارٹی رہنمائوں نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں توڑنے پر اتفاق کیا جس کا آخری فیصلہ عمران خان کریں گے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا لانگ مارچ سے بھی زیادہ ضروری ہو چکا ہے، اگر دونوں اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں تو نئے انتخابات کروانے ہی پڑیں گے اور لانگ مارچ کا مقصد بھی یہی ہے۔
اجلاس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہلی کے فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے فیصلے کی کاپی ملتے ہی فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نااہلی کے فیصلے کے بعد احتجاج کے لیے کارکنوں کے کم تعداد میں باہر نکلنے پر برہم ہوئے اور کہا کہ اس صورتحال میں لانگ مارچ کا اعلان کیسے کر سکتا ہوں، خیبرپختونخوا او رپنجاب میں ہماری حکومت ہونے کے باوجود اتنی کم تعداد میں شہریوں کا باہر آنا انتہائی مایوس کن ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج احتجاج کے لئے نکلنے والے افراد کو واپس بھجوایا جائے اور کل دوبارہ اجلاس کیا جائے گا جس میں کوئی متفقہ کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا جبکہ عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں احتجاج کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ توشہ خانہ سے آدھی قیمت پر تحائف خریدے جا سکتے ہیں، عدالت جا رہے ہیں، کوئی چیز غیرقانونی نہیں نکلے گی۔ جو لوگ توشہ خانہ سے غیرقانونی گاڑیاں تک لے گئے ان کےخلاف کیس کیوں نہیں سنا گیا، اڑھائی سال سے الیکشن کمیشن ہمارے خلاف ہی فیصلے دیتا آ رہا ہے۔
سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان جب کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ کااعلان
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت آج اجلاس میں ہوا جس میں موجودہ سیاسی وملکی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے خیبرپختونخوا اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے بھی شرکت کی اور انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان جب کہیں گے اسمبلیاں توڑ دیں گے۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے کے پی کے اور پنجاب اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اختیارات بھی عمران خان کو سونپ دیئے۔ اجلاس میں شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور اسد عمر سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں بڑی تعداد میں پارٹی رہنمائوں نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں توڑنے پر اتفاق کیا جس کا آخری فیصلہ عمران خان کریں گے۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنا لانگ مارچ سے بھی زیادہ ضروری ہو چکا ہے، اگر دونوں اسمبلیاں تحلیل کر دی جائیں تو نئے انتخابات کروانے ہی پڑیں گے اور لانگ مارچ کا مقصد بھی یہی ہے۔
اجلاس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے نااہلی کے فیصلے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان بھی کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے فیصلے کی کاپی ملتے ہی فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نااہلی کے فیصلے کے بعد احتجاج کے لیے کارکنوں کے کم تعداد میں باہر نکلنے پر برہم ہوئے اور کہا کہ اس صورتحال میں لانگ مارچ کا اعلان کیسے کر سکتا ہوں، خیبرپختونخوا او رپنجاب میں ہماری حکومت ہونے کے باوجود اتنی کم تعداد میں شہریوں کا باہر آنا انتہائی مایوس کن ہے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج احتجاج کے لئے نکلنے والے افراد کو واپس بھجوایا جائے اور کل دوبارہ اجلاس کیا جائے گا جس میں کوئی متفقہ کوئی لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا جبکہ عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں احتجاج کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ توشہ خانہ سے آدھی قیمت پر تحائف خریدے جا سکتے ہیں، عدالت جا رہے ہیں، کوئی چیز غیرقانونی نہیں نکلے گی۔ جو لوگ توشہ خانہ سے غیرقانونی گاڑیاں تک لے گئے ان کےخلاف کیس کیوں نہیں سنا گیا، اڑھائی سال سے الیکشن کمیشن ہمارے خلاف ہی فیصلے دیتا آ رہا ہے۔
Imran Khan ko kisi bhi soorat Assemblies dissolve nahi karni chahiay. Agar kar kar diya to koi bhi power haath mein nahi hogi. Khas taur par Punjab bahot zaroori hai, ye sharifon k haath nahi jana chahiay. Adaalton ka koi bharosa nahi. Asala masla hi mulk Adalat aur GHQ ka hai.