
ملکی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے، ایسے میں سینئرتجزیہ کار نجم سیٹھی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کیلئے یہ الفاظ کے عمران خان استعفیٰ دیدیں ورنہ انہیں جوتیاں مارکر نکالاجائےگا، اس صحافی برادری میں غصے کی لہر دوڑ گئی، صحافیوں کی جانب سے نجم سیٹھی کے بیان کی مذمت کی جارہی ہے۔
عامرمتین نے ٹویٹ کیا کہ سیٹھی صاب وہ آدمی ہیں جس نے فاروق لغاری کو بینظیر کی حکومت توڑنے پرقائل کیا، پھر یہ احتساب کے پہلے مامے بنے اور انُکا اصرار تھا کہ دو سال تک قومی حکومت بنا کر خونی احتساب ہو۔ اب یہ جمہوریت کے مامے ہیں۔ یہی پاکستان کی کہانی ہے۔ لوگ بھول جاتے ہیں
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ پھر آپ پرویز مشرف کی روشن خیالی کے مامے بن گئے۔ اور سافما کے غول لے کر صحافیوں کی پوری نسل کو گمراہ کیا۔ اب آپ پھر بیرونی دوستوں کے ایجنڈے پر جمہوریت کے مامے بن گئے ہیں۔ آخر آپ کیا چاہتے ہیں؟
عامر متین نے ایک اور ٹویٹ میں تنقید کی کہ ان کی بیگم جگنو محسن نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اس امید پر کے ان کو کچھ ملے گا۔ مگر عمران خان اتنا بے لحاظ آدمی ہے کہ اس نے انُکو کچھ نہیں دیا سو اب یہ شکایت پر آُگئے ہیں۔ عمران ایک نالائق وزیراعظم ہوگا مگر آپ کے گلے اور ہیں، جوتیاں تو آپُکو نواز نے بھی ماری تھیں۔
عمران ریاض خان نے زیادہ تبصرہ کرنے کے بجائے سوال کیا اتنا غصہ؟
اویس منگل والا نے نے ٹویٹ پرلکھا کہ شہباز گل کی زبان بھی غلط تھی اور یہ بھی غلط ہے. ایسے تو بہت سارے میڈیا والوں کو بھی چینل سے ہٹا دینا چاہئے ورنہ انہیں۔
نجم سیٹھی نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان پر خوب تنقید کی تھی، انہوں نے وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھمکی دی تھی کہ ورنہ انہیں جوتیاں مارکر نکالاجائےگا۔
نجم سیٹھی نے کہاتھا کہ تحریک عدم کامیاب ہوچکی ہے، اور خان صاحب اس وقت آئین کی دھجیاں اڑانے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اب کوئی فائدہ نہیں پاکستان کے عوام پہلے ہی ان کے خلاف ہیں،اسٹیبلشمنٹ دور ہوچکی ہے اور ان کے نمائندے بھی ان سے بغاوت کرچکے ہیں،اسلئے بہتر ہے خان صاحب خود استعفی دے دیں،نہیں تو آخر میں ان کی بے عزتی بھی ہوگی ان کو جوتوں کے ساتھ نکالا جائے گا۔