میر شکیل الرحمٰن عمر رسیدہ "اور بیمار ہیں، انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
AITEZAZ AHSAN ke court me bongi.

truely shameful but good that court has rejected the plea.
watch out for mourning from salim safi, hamid mir and co in their next posts



جب اعتزاز کے پائے کا وکیل ہائی کورٹ میں اپنے کلائینٹ کے لیے یہ پلئ لینے پر اتر آئے تو....... اسکی جو رہی سہی ساکھ رہ گئی ہے اسے بچانے کے لیے اسے آج ہی ریٹائر ہو جانا چاہیے
لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ اعتزاز اس سکول آف تھاٹ کا طالب علم ہے جہاں یہ ازبر کرایا جاتا ہے کہ...... عزت آنی جانی چیز ہے بندہ ڈھیٹ ہونا چاھیے، منا بھائی بس لگے رہو
 

samkhan

Chief Minister (5k+ posts)
91826894_1595598057308349_5016413529897435136_o.jpg
 

Behrouz27

Minister (2k+ posts)
آ گیا چوروں ڈاکوؤں کا وکیل اعتزاز ا حسن میدان میں ، یہ حرام خور تو زرداری جیسے بڑے ڈاکو کو بھی جھوٹ بول کر بچاتا پھرتا تھا ، پاکستان کے مفاد کا اس ظالم اعتزاز احسن نے کبھی نہیں سوچا، اس نے ہمیشہ صرف اپنی جیب بھاری کرنے کا ہی سوچا ، اپنا ضمیر خودداری اور آخرت ، دین ایمان سب کچھ پیسوں کے لئے بیچ دیا
 
Last edited:

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
Atzaz Ahsaan jesay haram Khor hi Watnay Aziz main Intellectual, Morhtaram aur bara naam kehlatay hain. Kuan kay yeh Bara Johoot bolonay ki salahiyat rakhtay hain..... Wasey inko wakeel nahin Judge hona chahia tha....
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
جے تے گل میراثی تک آ گئی اے تے فیر میر جعفر ذلیل ہنومان را والے نوں پیسے واپس دے کے جان بچانی چائی دی ا ے ساری عمر اے جیڑے انڈیا دی دلا گیری تے پا کستان دے خلاف سازشاں کردا ریا اہدو کولوں توبہ کر تے لٹ مار دا پیسہ واپس کر
 

Gen. Kakarr

Politcal Worker (100+ posts)
جب اعتزاز کے پائے کا وکیل ہائی کورٹ میں اپنے کلائینٹ کے لیے یہ پلئ لینے پر اتر آئے تو....... اسکی جو رہی سہی ساکھ رہ گئی ہے اسے بچانے کے لیے اسے آج ہی ریٹائر ہو جانا چاہیے
لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ اعتزاز اس سکول آف تھاٹ کا طالب علم ہے جہاں یہ ازبر کرایا جاتا ہے کہ...... عزت آنی جانی چیز ہے بندہ ڈھیٹ ہونا چاھیے، منا بھائی بس لگے رہو
ڈاکٹر عیڈم صاحب ! آپ اللہ ولوں ہی احمق ہیں یا اپنے آپکو ان حالوں پہنچانے میں آپکی ذاتی محنت بھی شامل ہے؟
کیا آپکو نہیں پتا کہ ہر مجرم کو اپنا مقدمہ لڑنے اور قانون میں دستیاب ہر گنجائش سے استفادہ کا حق حاصل ہوتا ہے؟
دنیا بھر کے قوانین میں عمر، جنس، کسی کے مجرمانہ ریکارڈ, انسانی ہمدردی اور ناقص صحت وغیرہ کو مد نظر رکھ کر جو گنجائشیں رکھی جاتی ہیں وہ بے سبب نہیں ہوتیں۔ اگر گرہ اجازت دے تو ہر ملزم کو اچھے سے اچھا وکیل کرنے کا استحقاق بھی حاصل ہوتا ہے۔

سارا دن فارغ بیٹھے انگلیوں سے کیبورڈ کھسی کرتے رہنے کی وجہ سے لگتا ہے آپکا دماغ بھی کھسی ہو چکا ہے لیکن اتمام حجت کی خاطر پھر بھی سمجھائے دیتا ہوں۔
مثلاً آپ ہسپتال سے دوائیاں چوری کرتے ہوئے بمع مال مسروقہ پکڑے جائیں اور آپ پر مقدمہ درج ہو جائے۔ کیا آپ اپنا جرم بلا چوں چراں قبول کرتے ہوئے سیدھے جیل جائیں گے یا مقدمہ لڑیں گے؟
آپ جتنے بھی احمق ہوں مگر اتنے نہیں، ظاہر ہے مقدمہ لڑیں گے۔
اسی مثال کو تھوڑا آگے بڑھاتا ہوں، اگر آپ حرام کی اندھی کمائی کے بل پر اعتزاز احسن جیسا نامور وکیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اعتزاز احسن آپکو جیل میں سڑنے دے اور وکیل کی بجائے جج بن کر آپکا کیس دیکھتے ہی آپکو چار گالیاں دے کر اپنے آفس سے دھکے مار کے نکال دے؟

عیڈم صاحب! کیا آئین و تعزیرات پاکستان مجرم کو حق صفائی نہیں دیتے؟
اگر آپکے دماغ کا کوئی حصہ قابل استعمال رہ گیا ہے تو اسکا استعمال کر کے سوچیں کہ کسی کے بے گناہ یا مجرم ہونے کا فیصلہ جج کرتا ہے یا وکیل؟
دنا بھر کی عدالتوں میں یہی ہوتا ہے کہ وکیل اپنے موکل کا مقدمہ جس قدر ممکن ہو قانونی دائرے میں رہتے ہوئے لڑتا ہے۔ اسکی کونسی دلیل بمطابق قانون ہے اور کونسی خلاف اس کا فیصلہ عدالت کرتی ہے، وکیل اپنے دلائل دے کر بیٹھ جاتا ہے۔
امید ہے اتنی آسانی سے سمجھانے پر آپکو سمجھ آ گئی ہوگی، اگر نہیں آئی تو مذید وضاحت کیلئے بندہ حاضر ہے۔

نوٹ: میرا مقصد صرف اور صرف آپکو سمجھانا ہے کہیں بین السطور بھی شکیل الرحمان کی طرفداری مقصود نہیں بلکہ مجھے خوشی ہے کہ ملک کا سب سے بڑا میڈیا لارڈ شکنجے میں آیا جو ہمیشہ سمجھتا رہا کہ حکومتیں بنانے اور گرانے کے فیصلے اسکا اخباری گروپ کرے گا۔
 

ILUIK

MPA (400+ posts)

ڈاکٹر عیڈم صاحب ! آپ اللہ ولوں ہی احمق ہیں یا اپنے آپکو ان حالوں پہنچانے میں آپکی ذاتی محنت بھی شامل ہے؟
کیا آپکو نہیں پتا کہ ہر مجرم کو اپنا مقدمہ لڑنے اور قانون میں دستیاب ہر گنجائش سے استفادہ کا حق حاصل ہوتا ہے؟
دنیا بھر کے قوانین میں عمر، جنس، کسی کے مجرمانہ ریکارڈ, انسانی ہمدردی اور ناقص صحت وغیرہ کو مد نظر رکھ کر جو گنجائشیں رکھی جاتی ہیں وہ بے سبب نہیں ہوتیں۔ اگر گرہ اجازت دے تو ہر ملزم کو اچھے سے اچھا وکیل کرنے کا استحقاق بھی حاصل ہوتا ہے۔

سارا دن فارغ بیٹھے انگلیوں سے کیبورڈ کھسی کرتے رہنے کی وجہ سے لگتا ہے آپکا دماغ بھی کھسی ہو چکا ہے لیکن اتمام حجت کی خاطر پھر بھی سمجھائے دیتا ہوں۔
مثلاً آپ ہسپتال سے دوائیاں چوری کرتے ہوئے بمع مال مسروقہ پکڑے جائیں اور آپ پر مقدمہ درج ہو جائے۔ کیا آپ اپنا جرم بلا چوں چراں قبول کرتے ہوئے سیدھے جیل جائیں گے یا مقدمہ لڑیں گے؟
آپ جتنے بھی احمق ہوں مگر اتنے نہیں، ظاہر ہے مقدمہ لڑیں گے۔
اسی مثال کو تھوڑا آگے بڑھاتا ہوں، اگر آپ حرام کی اندھی کمائی کے بل پر اعتزاز احسن جیسا نامور وکیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اعتزاز احسن آپکو جیل میں سڑنے دے اور وکیل کی بجائے جج بن کر آپکا کیس دیکھتے ہی آپکو چار گالیاں دے کر اپنے آفس سے دھکے مار کے نکال دے؟

عیڈم صاحب! کیا آئین و تعزیرات پاکستان مجرم کو حق صفائی نہیں دیتے؟
اگر آپکے دماغ کا کوئی حصہ قابل استعمال رہ گیا ہے تو اسکا استعمال کر کے سوچیں کہ کسی کے بے گناہ یا مجرم ہونے کا فیصلہ جج کرتا ہے یا وکیل؟
دنا بھر کی عدالتوں میں یہی ہوتا ہے کہ وکیل اپنے موکل کا مقدمہ جس قدر ممکن ہو قانونی دائرے میں رہتے ہوئے لڑتا ہے۔ اسکی کونسی دلیل بمطابق قانون ہے اور کونسی خلاف اس کا فیصلہ عدالت کرتی ہے، وکیل اپنے دلائل دے کر بیٹھ جاتا ہے۔
امید ہے اتنی آسانی سے سمجھانے پر آپکو سمجھ آ گئی ہوگی، اگر نہیں آئی تو مذید وضاحت کیلئے بندہ حاضر ہے۔

نوٹ: میرا مقصد صرف اور صرف آپکو سمجھانا ہے کہیں بین السطور بھی شکیل الرحمان کی طرفداری مقصود نہیں بلکہ مجھے خوشی ہے کہ ملک کا سب سے بڑا میڈیا لارڈ شکنجے میں آیا جو ہمیشہ سمجھتا رہا کہ حکومتیں بنانے اور گرانے کے فیصلے اسکا اخباری گروپ کرے گا۔

general sahib ka iqbal biland ho.
itna shor agar aap aur aitezaz ahsan sb pakistan ke jailon me sartay huway MSR se ziyada umar walon ke liye lagaty tu maza aajata.
itna tu sab ko maloom hay keh har mulzim ko defence ka pora pora haq hay magar aik wakeel shahdat dene walay ki manand hay, aitezaz sb ko ye muqadma lena he nahi chaheye. rastay me parhay huwey $$$$$$$ aap ko mil gaye tu mujhe yaqeen hey aap usey wapas he karaingay?
 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)

ڈاکٹر عیڈم صاحب ! آپ اللہ ولوں ہی احمق ہیں یا اپنے آپکو ان حالوں پہنچانے میں آپکی ذاتی محنت بھی شامل ہے؟
کیا آپکو نہیں پتا کہ ہر مجرم کو اپنا مقدمہ لڑنے اور قانون میں دستیاب ہر گنجائش سے استفادہ کا حق حاصل ہوتا ہے؟
دنیا بھر کے قوانین میں عمر، جنس، کسی کے مجرمانہ ریکارڈ, انسانی ہمدردی اور ناقص صحت وغیرہ کو مد نظر رکھ کر جو گنجائشیں رکھی جاتی ہیں وہ بے سبب نہیں ہوتیں۔ اگر گرہ اجازت دے تو ہر ملزم کو اچھے سے اچھا وکیل کرنے کا استحقاق بھی حاصل ہوتا ہے۔

سارا دن فارغ بیٹھے انگلیوں سے کیبورڈ کھسی کرتے رہنے کی وجہ سے لگتا ہے آپکا دماغ بھی کھسی ہو چکا ہے لیکن اتمام حجت کی خاطر پھر بھی سمجھائے دیتا ہوں۔
مثلاً آپ ہسپتال سے دوائیاں چوری کرتے ہوئے بمع مال مسروقہ پکڑے جائیں اور آپ پر مقدمہ درج ہو جائے۔ کیا آپ اپنا جرم بلا چوں چراں قبول کرتے ہوئے سیدھے جیل جائیں گے یا مقدمہ لڑیں گے؟
آپ جتنے بھی احمق ہوں مگر اتنے نہیں، ظاہر ہے مقدمہ لڑیں گے۔
اسی مثال کو تھوڑا آگے بڑھاتا ہوں، اگر آپ حرام کی اندھی کمائی کے بل پر اعتزاز احسن جیسا نامور وکیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اعتزاز احسن آپکو جیل میں سڑنے دے اور وکیل کی بجائے جج بن کر آپکا کیس دیکھتے ہی آپکو چار گالیاں دے کر اپنے آفس سے دھکے مار کے نکال دے؟

عیڈم صاحب! کیا آئین و تعزیرات پاکستان مجرم کو حق صفائی نہیں دیتے؟
اگر آپکے دماغ کا کوئی حصہ قابل استعمال رہ گیا ہے تو اسکا استعمال کر کے سوچیں کہ کسی کے بے گناہ یا مجرم ہونے کا فیصلہ جج کرتا ہے یا وکیل؟
دنا بھر کی عدالتوں میں یہی ہوتا ہے کہ وکیل اپنے موکل کا مقدمہ جس قدر ممکن ہو قانونی دائرے میں رہتے ہوئے لڑتا ہے۔ اسکی کونسی دلیل بمطابق قانون ہے اور کونسی خلاف اس کا فیصلہ عدالت کرتی ہے، وکیل اپنے دلائل دے کر بیٹھ جاتا ہے۔
امید ہے اتنی آسانی سے سمجھانے پر آپکو سمجھ آ گئی ہوگی، اگر نہیں آئی تو مذید وضاحت کیلئے بندہ حاضر ہے۔

نوٹ: میرا مقصد صرف اور صرف آپکو سمجھانا ہے کہیں بین السطور بھی شکیل الرحمان کی طرفداری مقصود نہیں بلکہ مجھے خوشی ہے کہ ملک کا سب سے بڑا میڈیا لارڈ شکنجے میں آیا جو ہمیشہ سمجھتا رہا کہ حکومتیں بنانے اور گرانے کے فیصلے اسکا اخباری گروپ کرے گا۔
My two cents after your long bhaashan..... A lawyer knows that his client is guilty or not ..... If that lawyer has a concious and fear of Allah , he won’t take the case even if presented with gold bricks ......... Afterall nobody will defend anyone on The Judgement day .......
 

Gen. Kakarr

Politcal Worker (100+ posts)
general sahib ka iqbal biland ho.
itna shor agar aap aur aitezaz ahsan sb pakistan ke jailon me sartay huway MSR se ziyada umar walon ke liye lagaty tu maza aajata.
itna tu sab ko maloom hay keh har mulzim ko defence ka pora pora haq hay magar aik wakeel shahdat dene walay ki manand hay, aitezaz sb ko ye muqadma lena he nahi chaheye. rastay me parhay huwey $$$$$$$ aap ko mil gaye tu mujhe yaqeen hey aap usey wapas he karaingay?
جناب، پہلی بات تو یہ کہ رستے میں پڑے ڈالر اگر تھوڑے سے ہوئے تو واپس کر دوں گا لیکن اگر بہت زیادہ ہوئے تو بالکل بھی نہیں، میرا دماغ اب اتنا بھی کتابی نہیں ہوا ?۔

میری دانست کے مطابق وکیل ملزم کا موقف قانون کی باریکیوں کے کو پیش نظر رکھتے ہوئے عدالت کے روبرو پیش کرتا ہے، وہ شہادت دینے والے کے مانند ہر گز نہیں ہوتا, جیسا کہ آپ فرما رہے ہیں۔ آپ نے کبھی کسی وکیل کوعدالت میں مقدمہ لڑنے سے پہلے حلف اٹھاتے نہیں دیکھا ہوگا۔ البتہ گواہان اور ملزم زیر حلف ہو سکتے ہیں۔ اسی لیے غلط بیان حلفی یا عدالت کے سامنے کذب بیانی پر تکذیب کا کیس الگ سے داخل ہو سکتا ہے اور زیر دستخطی سزاوار ٹہرایا جاتا ہے وکیل نہیں یا منشی نہیں۔

باقی اخلاق کا معیار ہے جتنا چاہیں بلند کر لیں لیکن اپنے ہاں رائج عدالتی نظام بھی سامنے رکھیں۔ لہذا ہمارا اعتراض زیادہ معقول ہوگا اگر ہم وکیل کی بجائے جج کو ہدف بنائیں بلکہ جج سے زیادہ استغاثے کو اگر وہ اپنا کیس عدلات میں ثابت نہ کر سکے۔ مجرم کے وکیل کو کوسنا، کوئی دانشمندی نہیں۔
 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)
جناب، پہلی بات تو یہ کہ رستے میں پڑے ڈالر اگر تھوڑے سے ہوئے تو واپس کر دوں گا لیکن اگر بہت زیادہ ہوئے تو بالکل بھی نہیں، میرا دماغ اب اتنا بھی کتابی نہیں ہوا ?۔

میری دانست کے مطابق وکیل ملزم کا موقف قانون کی باریکیوں کے کو پیش نظر رکھتے ہوئے عدالت کے روبرو پیش کرتا ہے، وہ شہادت دینے والے کے مانند ہر گز نہیں ہوتا, جیسا کہ آپ فرما رہے ہیں۔ آپ نے کبھی کسی وکیل کوعدالت میں مقدمہ لڑنے سے پہلے حلف اٹھاتے نہیں دیکھا ہوگا۔ البتہ گواہان اور ملزم زیر حلف ہو سکتے ہیں۔ اسی لیے غلط بیان حلفی یا عدالت کے سامنے کذب بیانی پر تکذیب کا کیس الگ سے داخل ہو سکتا ہے اور زیر دستخطی سزاوار ٹہرایا جاتا ہے وکیل نہیں یا منشی نہیں۔

باقی اخلاق کا معیار ہے جتنا چاہیں بلند کر لیں لیکن اپنے ہاں رائج عدالتی نظام بھی سامنے رکھیں۔ لہذا ہمارا اعتراض زیادہ معقول ہوگا اگر ہم وکیل کی بجائے جج کو ہدف بنائیں بلکہ جج سے زیادہ استغاثے کو اگر وہ اپنا کیس عدلات میں ثابت نہ کر سکے۔ مجرم کے وکیل کو کوسنا، کوئی دانشمندی نہیں۔
Your first two lines show your ethics ..... end of discussion.....
 

Gen. Kakarr

Politcal Worker (100+ posts)
My two cents after your long bhaashan..... A lawyer knows that his client is guilty or not ..... If that lawyer has a concious and fear of Allah , he won’t take the case even if presented with gold bricks ......... Afterall nobody will defend anyone on The Judgement day .......
آپکی بات ایک مثالی دنیا میں تو ممکن ہے لیکن حقیقی دنیا میں ایسا ہو نہیں رہا اور ہونا مشکل بھی نظر آتاہے لہذا بات اگر زمینی حقیقتوں کے مطابق کی جائے تو مناسب معلوم ہوگی۔
کیا آپ نے شرق و ٖغرب میں کبھی کسی وکیل کے دفتر یا اشتہار وغیرہ میں لکھا پڑھا کہ میں صرف بے گناہوں کا مقدمہ لڑتا ہوں؟
 

ILUIK

MPA (400+ posts)
آپکی بات ایک مثالی دنیا میں تو ممکن ہے لیکن حقیقی دنیا میں ایسا ہو نہیں رہا اور ہونا مشکل بھی نظر آتاہے لہذا بات اگر زمینی حقیقتوں کے مطابق کی جائے تو مناسب معلوم ہوگی۔
کیا آپ نے شرق و ٖغرب میں کبھی کسی وکیل کے دفتر یا اشتہار وغیرہ میں لکھا پڑھا کہ میں صرف بے گناہوں کا مقدمہ لڑتا ہوں؟
?if thats the arguments you follow then there should be "no penalty" for false statements and evidence.
why in the first place are we all against fake news and current corrupt media.
 

Gen. Kakarr

Politcal Worker (100+ posts)
?if thats the arguments you follow then there should be "no penalty" for false statements and evidence.
why in the first place are we all against fake news and current corrupt media.
میجھے دکھائیں، میں نے کہاں کہا یا میری کس بات سے آپکو لگا کہ غلط بیانی یا جھوٹی گواہی پر سزا نہیں ہونی چاہیئے؟
بلکہ
میں تو عرض کر چکا کہ
غلط بیان حلفی یا عدالت کے سامنے کذب بیانی پر تکذیب کا کیس الگ سے داخل ہو سکتا ہے اور زیر دستخطی سزاوار ٹہرایا جاتا ہے۔
 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)
آپکی بات ایک مثالی دنیا میں تو ممکن ہے لیکن حقیقی دنیا میں ایسا ہو نہیں رہا اور ہونا مشکل بھی نظر آتاہے لہذا بات اگر زمینی حقیقتوں کے مطابق کی جائے تو مناسب معلوم ہوگی۔
کیا آپ نے شرق و ٖغرب میں کبھی کسی وکیل کے دفتر یا اشتہار وغیرہ میں لکھا پڑھا کہ میں صرف بے گناہوں کا مقدمہ لڑتا ہوں؟
You cannot absolve yourself citing utopia .... We have been given clear cut guidelines by Allah in Holy Quran .... Also we have to do Amr bil Maroof and Nahi anl munkir.... And for all this sooner or later we will all stand before Allah ... We will share the burden of sins of the sinner if we have helped him in any way in this world .....
 

Back
Top