جواب میں مسلم لیگ (ن) نے بھی لالہ وگل نہیں برسائے۔ شہباز شریف، صدر زرداری پر انتہائی تندوتلخ حملے کرتے رہے۔ این آر او کے خلاف انہوں نے پٹیشن دائر کی۔ اسمبلی میں این آر او کا راستہ روکنے میں مرکزی کردار مسلم لیگ (ن) کا رہا۔ آصف زرداری نے اپنے رفقاء کے ہمراہ مشرف کے اقدامات کی توثیق کا فیصلہ کیا تو نواز شریف سامنے آکھڑے ہوئے۔ ججوں کی بحالی کے لئے تحریک کو گرم رکھا اور پھر ایک فیصلہ کن لانگ مارچ سے اپنی بات منوائی۔ کیری لوگر بل پر حکومت کی بھرپور مخالفت کی۔ سترہویں ترمیم کے خاتمے کے لئے اسمبلی کے اندر ماحول گرم رکھا۔ حکومت کو مشکل میں ڈالنے والا میمو گیٹ اسکینڈل سامنے آیا تو نواز شریف اپنی پٹیشن لے کر خود سپریم کورٹ پہنچ گئے۔ کرپشن کے ہر اسکینڈل کو آڑے ہاتھوں لیا۔ رینٹل پاور اسکینڈل کے خلاف خواجہ آصف کے ذریعے عدالت عظمیٰ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ ہر آئینی ترمیم میں بیسیوں ترامیم داخل کر ا کے پی پی پی عزائم کا راستہ روکا۔ پوپلے منہ والے احتساب بل کا ڈرامہ نہ ہونے دیا۔ الیکشن کمیشن اور نگران حکومتوں کے حوالے سے صدارتی اختیارات کو ختم کرا دیا۔ ججوں کی تقریری میں انتظامیہ کا کردار باقی نہ رہنے دیا۔ عدالتی فیصلوں کا بھرپور ساتھ دے کر حکومت کے ہاتھ پاؤں باندھے رکھے۔

- Featured Thumbs
- http://www.awaz.tv/profile_store/143.jpg