منرل واٹر کے نام پر فروخت 16 کمپنیوں کا پانی مضر صحت ہونیکا انکشاف

mineral111j1.jpg


پینے کے پانی اور منرل واٹر کی متعددکمپنیوں کی جانب سے بوتلوں میں مضر صحت اور پینے کیلئے غیر موزوں پانی کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے۔

خبررساں ادارے جنگ نیوز کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ادارے پاکستان آبی وسائل کی تحقیقاتی کونسل (پی سی آرڈبلیوآر) کی جانب سے گزشتہ برس 1کتوبر سے دسمبر کی سہ ماہی تجزیاتی رپورٹ میں ہوا ہے۔

پی سی آر ڈبلیو آر کی رپورٹ کے مطابق کونسل نے اس عرصے میں 22 شہروں سے بند بوتلوں میں منرل واٹر فروخت کرنے والے181 برانڈز کے نمونے حاصل کیے گئے ، حاصل کردہ نمونوں کو پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی(پی ایس کیو سی اے) کے تجویز کردہ معیار کے مطابق لیبارٹری تجزیہ کیا گیا۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ 181 میں سے 16 برانڈز کا پانی پینے کیلئے غیر معیاری اور مضر صحت نکلا، 13 برانڈز کے پانی میں سوڈیم کی مقدار پی ایس کیو سی اے کے متعین کردہ معیار سے زیادہ پائی گئی۔

ان برانڈز میں آبِ صحت، آکسفورڈ پیور واٹر، ڈورو، سپ اپ، ڈیفنس، نیو بکستن،آب حیات، نیشن، آکسی ڈانو،مور پلس،پیور،نوبل، آئس لے جیسے برانڈ شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سپ اپ، نیو اے ایس، مناہ اور واٹریا جیسے برانڈ کے پانی میں ایسے جراثیم کے نمونے پائے گئے جو پینے کیلئے غیر محفوظ ہیں۔

اسی طرح نوبل اور مورپلس میں پوٹاشیم، نوبل اور آکسی ڈانو میں ٹی ڈی ایس لیول جبکہ نیشن کے پانی میں سنکھیا کی مقدار اسٹینڈرڈ سےزیادہ پائی گئی۔
 

Back
Top