مشاورت مکمل، پی ٹی آئی سے نکلنے والے ارکان کی نئی پارٹی کا اعلان جلد متوقع

aleem-kahnaon-ch-new-party-pak.jpg


پاکستان تحریک انصاف سے الگ ہونے والے سیاستدانوں کے درمیان مشاورت کا عمل مکمل ہوگیا ہے، نئی سیاسی جماعت کا اعلان 72گھنٹوں میں متوقع ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینئر سیاستدان جہانگیر ترین ، علیم خان، عون چوہدری اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے درمیان علیم خان کی رہائش گاہ پر اہم بیٹھک ہوئی، ظہرانے کے موقع پر اکھٹے ہونے والے سیاسی رہنماؤں کی اکثریت نےکسی پریشر گروپ کے قیام کی مخالفت کی اور نئی سیاسی جماعت کے قیام کی تجویز دی۔

نئی جماعت کی حمایت کرنے والے رہنماؤں نے موقف اپنایا کہ ایک نئی سیاسی جماعت رجسٹر ہونے سے پی ٹی آئی چھوڑنے والے لوگوں کو بھی نیا پلیٹ فارم میسر آسکے گا، اس موقع پر وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور عون چوہدری نے بھی نئی سیاسی جماعت کے قیام کی حمایت کی۔

مشاورت کے بعد تمام سیاسی رہنماؤں میں اتفاق کیا گیا کہ جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت کے قیام کیلئے اگلے 72 گھنٹوں میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اعلان کریں گے اور باقاعدہ الیکشن کمیشن میں نئی جماعت کی رجسٹریشن کیلئے درخواست جمع کروائیں گے۔
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)


گوبر کو "نئی پلیٹ" میں رکھنے سے وہ بلیک فارسٹ کیک نہیں بن جاتا ،، یہ لوگ اصلی، اور نسلی ہوتے
تو پی ٹی آئی چھوڑنے کے بعدکم از کم دو سال سیاست کا نام نہ لیتے،،جیسا کہ
انہوں نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا


 

Nice2MU

President (40k+ posts)
aleem-kahnaon-ch-new-party-pak.jpg


پاکستان تحریک انصاف سے الگ ہونے والے سیاستدانوں کے درمیان مشاورت کا عمل مکمل ہوگیا ہے، نئی سیاسی جماعت کا اعلان 72گھنٹوں میں متوقع ہے۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سینئر سیاستدان جہانگیر ترین ، علیم خان، عون چوہدری اور دیگر سیاسی رہنماؤں کے درمیان علیم خان کی رہائش گاہ پر اہم بیٹھک ہوئی، ظہرانے کے موقع پر اکھٹے ہونے والے سیاسی رہنماؤں کی اکثریت نےکسی پریشر گروپ کے قیام کی مخالفت کی اور نئی سیاسی جماعت کے قیام کی تجویز دی۔

نئی جماعت کی حمایت کرنے والے رہنماؤں نے موقف اپنایا کہ ایک نئی سیاسی جماعت رجسٹر ہونے سے پی ٹی آئی چھوڑنے والے لوگوں کو بھی نیا پلیٹ فارم میسر آسکے گا، اس موقع پر وزیراعظم وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور عون چوہدری نے بھی نئی سیاسی جماعت کے قیام کی حمایت کی۔

مشاورت کے بعد تمام سیاسی رہنماؤں میں اتفاق کیا گیا کہ جہانگیر ترین نئی سیاسی جماعت کے قیام کیلئے اگلے 72 گھنٹوں میں ایک پریس کانفرنس کے ذریعے اعلان کریں گے اور باقاعدہ الیکشن کمیشن میں نئی جماعت کی رجسٹریشن کیلئے درخواست جمع کروائیں گے۔

کوئی بہت ہی احمق ہوگا جو انکو لیکر پارٹی بنائیگا کیونکہ انمیں سے کوئی بھی سیٹ جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔۔۔

لیکن چونکہ انہیں کئی نا کئی ایڈجسٹ کرنا پڑیگا اور الیکشن بھی کرانا پڑیگا اسلیے سب کو تو پی ڈی ایم میں دھکیل نہیں سکتے اسلیے ایک برائے نام پارٹی بنا کے سب کو بیوقوف بنایا جائیگا۔۔

انشاء اللہ ان سب کی سیاست ویسے بھی ختم ہے ۔۔ یہ اپنے بزنسز اور بچوں کیساتھ خوش رہے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
پی ٹی آی نام نہ رکھیں جہانگیر ترین تو پہلے بھی کسی اور پارٹی سے آیا تھا

اس کا نام شوگر پارٹی رکھ لیں