tariisb
Chief Minister (5k+ posts)
(cry)محاصرہ جاری ہے
آج نو محرم الحرام ہے ، مذہبی رسومات ایک ہفتہ سے جاری ہیں ، اب جوبن پر ہیں ، آج و کل سڑکی جلوس جگہ جگہ جا بجا ہوں گے ، انتظامیہ حد درجہ محتاط ہے ، جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند کر دی گئی ہے ، بہت سی سڑکیں بھی کل شام سے بند ہیں ، کل رات تک بند رہیں گی ، موبائل سروس آہستہ آہستہ ٹھنڈی ہو چکی ہے ، سڑکوں پر ٹریفک بہت کم ہے ، سکول تو بند ہیں ، دفاتر بھی سہ روزہ چھٹیوں کی خوشی میں بند ہیں ، کاروباری مراکز میں ہو کا عالم ہے ، ڈاکٹرز بھی آرام فرما رہے ہیں ، بہت سی سڑکوں کو کنٹینرز اور کنکریٹ کی رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے ، محاصرہ ہے ، لوگ محصور ہیں ، انتظامی اقدامات اپنی جگہ درست ، لیکن معمولات زندگی کا کیا کریں ، نا رکتے ہیں ، نا بہلتے ہیں ، بہت ڈھیٹ ہیں ، بار بار تقاضہ بن کر سامنے آ کھڑے ہوتے ہیں ، چینلز پر بھی سیاہی طاری ہے ، جلوس مڑ رہا ہے ، جلوس نکل رہا ہے ، جلوس گھس رہا ہے ، ہیلی کاپٹر پھر رہا ہے ، ابھی یہ ہو رہا ہے ، ابھی وہ ہو رہا ہے ، لگتا ہے ، دنیا کی معاشیات ، سیاسیات ، سماجیات و معمولات سب رک چکے ہیں ، حد ہوتی ہے ، بھلا یہ کون سا طریقہ ہے ، کمرشل ازم اور گلیمر نے آخر مقدس ایام کو بھی جا لیا ، حد ہوتی ہے
یزید اپنا اپنا
یزید کو کوستے عرصۂ گزر گیا ، لیکن سب ایک سیزن / ایونٹ سے زیادہ امت کی سمجھ میں آ نا سکا ، بشار الاسد وقت حاضر کا یزید ہے ؟ یا یزید کا تمغہ صدام حسین ہی کا نصیب ہے ، مصر میں محمد مرسی حسینیت کا تسلسل ہے یا وحشی ڈکٹیٹر سسی اب اولالاَمر قبول ہے یا بہت چہیتا ہے کیوں کہ ؟ امریکہ کا جو لاڈلا ہے ، افغانستان میں امریکہ کا لشکر پسند ہے یا طالبان اطاعت کے سوال پر باغی ہیں ، امریکہ وقت کا "امام" ہے ، یا من چاہا "معصوم" ہے ، مذھب کا نام لینا جرم ہے تو ، دور حاضر کے رنگیلے ملوک خود کیا ہیں ؟ سعودی بادشاہت عیب ہے ، ایران میں فرقہ کی حکومت ضرورت ہے ، دیسی لٹی پٹی جمہوریت یزیدیت ہے یا حسینیت ہے ؟ سارا سال سیکولرزم کی چمچہ گیری کون سی مجبوری ہے ، مشرف بھی ایک بادشاہ تھا ، لال مسجد میں بھی بہت کچھ ہوا تھا ، وہ بھی ایک واقعہ تھا یا کسی یزید پر ، کسی نے خود کو حسین سمجھ لیا تھا ؟ ، طالبان نے بھی اپنی خلافت گھڑ لی تھی ، ہم نے بھی خروج خلاف کمر کس لی ہے ، چند ایام کا یزید کون ہے ، سارا سال کے شمر و یزید کون ہیں ، فرقہ پرستی کی کیچڑ میں گڑے کون ہیں ؟ بیہودگی و فحش کلامی کے شہ سوار کون ہیں ، نفرت ، کینہ ، بغض کے مبلغ کون ہیں
سیاسی بے راہ روی
خلافت جاری رہی ، لیکن خلافت میں انتشار ، شکست و ریخت کا عمل بھی جاری رہا ، خلیفہ دوم حالت روزہ میں ، شہید کردئیے گیے ، سوم و چہارم بھی شہید کردئیے گیے ، سازشیں بتدریج طاقتور ہوتی رہیں ، خلافت آخر پگھلتی رہی ، سیاسی اختلافات نے ایک ادارہ کا شیرازہ بکھیر دیا ، اور پھر سانحہ کربلا بھی ہو گیا ، امت آپس کے اختلافات پر آخر حصوں ، ٹکڑوں میں تقسیم ہوئی ، اغیار کو موقع بھی مل گیا ، مواقع تو آج بھی ہیں ، تقسیم تو آج بھی ہے ، سیاسی بے راہ روی تو آج بھی ہے ، فرقہ وارانہ تقسیم تو آج بھی ہے ، ہم سے تو نہیں ہوتا ؟ نہیں ہم سے تو نا ہو گا ، ہزار سال قبل اختلافات پر ایک دوسرے کے گریبان پکڑنا ، ایک دوسرے کو ننگی گالیاں نکالنا ، ہم باز آے ایسی محبت سے
چلیں فرصت غلط کرتے ہیں
چلیں رہنے دیں ابہام میں خود کو کیا گم کرنا ، تضادات میں خود کو کیا غلط کرنا ، دس دن ہی کی تو بات ہے ، دو دن کا ہی محاصرہ ہے ، چھٹیوں سے لطف اندوز ہوں ، حلیم ضرور کھائیں ، گھر کے بہت سے معطل کام کیے جا سکتے ہیں ، کیاریوں کو وقت دیا جا سکتا ہے ، بچوں کا ہوم ورک و تعلیمی استعداد پر تحقیق کی جا سکتی ہے ، سیاست پی کے ، کے سابقہ تھریڈز پڑھ کر معلومات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ، اور ہاں ؟ بچے اگر ہزار سال قبل کے خون خرابہ سے لے کر آج کل سڑکوں پر ہنگامہ کا پوچھیں تو ، ان سے یہی کہنا ہے ، دو دن ہی کی تو بات ہے ، صرف ڈسکوری ، نیشنل جغرافک ، کارٹون نیٹورک چینلز پر ہی گزارہ کریں ، میرا کیا سمجھ آے نا آے بی بی سی اور سی این این پر دیکھ لوں گا ، حلیم کھائیں ، اس کے بعد سب معمول مطابق ہو گا ، عمل اچھے کریں ، کسی غلط کی اطاعت مت کریں کسی کمینے و خائن کو ووٹ مت دیں ، غریبوں کی امداد کریں ، نیکی و فلاح کے کاموں میں تعاون کریں ، اپنی اخروی بازپرس کی فکر کریں ، گالی و ننگی زبان کو ثواب ہرگز نا سمجھیں ، بس اتنا سا ہی اسلام ، بس اتنا ہی تو اسلام ہے
:biggthumpup:وضاحت :- مضمون کے تمام نکات سے متفق ہونا ضروری نہیں ، کیوں کہ ؟ بہت سے واقعات کی تشریح و تاریخ سے میں خود بھی متفق نہیں

آج نو محرم الحرام ہے ، مذہبی رسومات ایک ہفتہ سے جاری ہیں ، اب جوبن پر ہیں ، آج و کل سڑکی جلوس جگہ جگہ جا بجا ہوں گے ، انتظامیہ حد درجہ محتاط ہے ، جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس بند کر دی گئی ہے ، بہت سی سڑکیں بھی کل شام سے بند ہیں ، کل رات تک بند رہیں گی ، موبائل سروس آہستہ آہستہ ٹھنڈی ہو چکی ہے ، سڑکوں پر ٹریفک بہت کم ہے ، سکول تو بند ہیں ، دفاتر بھی سہ روزہ چھٹیوں کی خوشی میں بند ہیں ، کاروباری مراکز میں ہو کا عالم ہے ، ڈاکٹرز بھی آرام فرما رہے ہیں ، بہت سی سڑکوں کو کنٹینرز اور کنکریٹ کی رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے ، محاصرہ ہے ، لوگ محصور ہیں ، انتظامی اقدامات اپنی جگہ درست ، لیکن معمولات زندگی کا کیا کریں ، نا رکتے ہیں ، نا بہلتے ہیں ، بہت ڈھیٹ ہیں ، بار بار تقاضہ بن کر سامنے آ کھڑے ہوتے ہیں ، چینلز پر بھی سیاہی طاری ہے ، جلوس مڑ رہا ہے ، جلوس نکل رہا ہے ، جلوس گھس رہا ہے ، ہیلی کاپٹر پھر رہا ہے ، ابھی یہ ہو رہا ہے ، ابھی وہ ہو رہا ہے ، لگتا ہے ، دنیا کی معاشیات ، سیاسیات ، سماجیات و معمولات سب رک چکے ہیں ، حد ہوتی ہے ، بھلا یہ کون سا طریقہ ہے ، کمرشل ازم اور گلیمر نے آخر مقدس ایام کو بھی جا لیا ، حد ہوتی ہے
یزید اپنا اپنا
یزید کو کوستے عرصۂ گزر گیا ، لیکن سب ایک سیزن / ایونٹ سے زیادہ امت کی سمجھ میں آ نا سکا ، بشار الاسد وقت حاضر کا یزید ہے ؟ یا یزید کا تمغہ صدام حسین ہی کا نصیب ہے ، مصر میں محمد مرسی حسینیت کا تسلسل ہے یا وحشی ڈکٹیٹر سسی اب اولالاَمر قبول ہے یا بہت چہیتا ہے کیوں کہ ؟ امریکہ کا جو لاڈلا ہے ، افغانستان میں امریکہ کا لشکر پسند ہے یا طالبان اطاعت کے سوال پر باغی ہیں ، امریکہ وقت کا "امام" ہے ، یا من چاہا "معصوم" ہے ، مذھب کا نام لینا جرم ہے تو ، دور حاضر کے رنگیلے ملوک خود کیا ہیں ؟ سعودی بادشاہت عیب ہے ، ایران میں فرقہ کی حکومت ضرورت ہے ، دیسی لٹی پٹی جمہوریت یزیدیت ہے یا حسینیت ہے ؟ سارا سال سیکولرزم کی چمچہ گیری کون سی مجبوری ہے ، مشرف بھی ایک بادشاہ تھا ، لال مسجد میں بھی بہت کچھ ہوا تھا ، وہ بھی ایک واقعہ تھا یا کسی یزید پر ، کسی نے خود کو حسین سمجھ لیا تھا ؟ ، طالبان نے بھی اپنی خلافت گھڑ لی تھی ، ہم نے بھی خروج خلاف کمر کس لی ہے ، چند ایام کا یزید کون ہے ، سارا سال کے شمر و یزید کون ہیں ، فرقہ پرستی کی کیچڑ میں گڑے کون ہیں ؟ بیہودگی و فحش کلامی کے شہ سوار کون ہیں ، نفرت ، کینہ ، بغض کے مبلغ کون ہیں
سیاسی بے راہ روی
خلافت جاری رہی ، لیکن خلافت میں انتشار ، شکست و ریخت کا عمل بھی جاری رہا ، خلیفہ دوم حالت روزہ میں ، شہید کردئیے گیے ، سوم و چہارم بھی شہید کردئیے گیے ، سازشیں بتدریج طاقتور ہوتی رہیں ، خلافت آخر پگھلتی رہی ، سیاسی اختلافات نے ایک ادارہ کا شیرازہ بکھیر دیا ، اور پھر سانحہ کربلا بھی ہو گیا ، امت آپس کے اختلافات پر آخر حصوں ، ٹکڑوں میں تقسیم ہوئی ، اغیار کو موقع بھی مل گیا ، مواقع تو آج بھی ہیں ، تقسیم تو آج بھی ہے ، سیاسی بے راہ روی تو آج بھی ہے ، فرقہ وارانہ تقسیم تو آج بھی ہے ، ہم سے تو نہیں ہوتا ؟ نہیں ہم سے تو نا ہو گا ، ہزار سال قبل اختلافات پر ایک دوسرے کے گریبان پکڑنا ، ایک دوسرے کو ننگی گالیاں نکالنا ، ہم باز آے ایسی محبت سے
چلیں فرصت غلط کرتے ہیں
چلیں رہنے دیں ابہام میں خود کو کیا گم کرنا ، تضادات میں خود کو کیا غلط کرنا ، دس دن ہی کی تو بات ہے ، دو دن کا ہی محاصرہ ہے ، چھٹیوں سے لطف اندوز ہوں ، حلیم ضرور کھائیں ، گھر کے بہت سے معطل کام کیے جا سکتے ہیں ، کیاریوں کو وقت دیا جا سکتا ہے ، بچوں کا ہوم ورک و تعلیمی استعداد پر تحقیق کی جا سکتی ہے ، سیاست پی کے ، کے سابقہ تھریڈز پڑھ کر معلومات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ، اور ہاں ؟ بچے اگر ہزار سال قبل کے خون خرابہ سے لے کر آج کل سڑکوں پر ہنگامہ کا پوچھیں تو ، ان سے یہی کہنا ہے ، دو دن ہی کی تو بات ہے ، صرف ڈسکوری ، نیشنل جغرافک ، کارٹون نیٹورک چینلز پر ہی گزارہ کریں ، میرا کیا سمجھ آے نا آے بی بی سی اور سی این این پر دیکھ لوں گا ، حلیم کھائیں ، اس کے بعد سب معمول مطابق ہو گا ، عمل اچھے کریں ، کسی غلط کی اطاعت مت کریں کسی کمینے و خائن کو ووٹ مت دیں ، غریبوں کی امداد کریں ، نیکی و فلاح کے کاموں میں تعاون کریں ، اپنی اخروی بازپرس کی فکر کریں ، گالی و ننگی زبان کو ثواب ہرگز نا سمجھیں ، بس اتنا سا ہی اسلام ، بس اتنا ہی تو اسلام ہے
:biggthumpup:وضاحت :- مضمون کے تمام نکات سے متفق ہونا ضروری نہیں ، کیوں کہ ؟ بہت سے واقعات کی تشریح و تاریخ سے میں خود بھی متفق نہیں
Last edited by a moderator: