
پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور سابق معاون خصوصی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ غیر ملکی سفراء سے سیاسی و مذہبی قائدین ،کی ملاقات غداری کے زمرے میں نہیں آتی۔قوم سیاسی فتوؤں کو نہیں مانتی۔
مولانا طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ فتویٰ یہ آیا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو ہٹانا واجب اور فرض ہے، قوم ایسے سیاسی فتوؤں کو نہیں مانتی۔جو یہ فتویٰ دے رہے ہیں، میرا ان سے سوال ہے کہ آپ جن کا ساتھ دے رہے ہیں، وہ درست ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے یہ فتویٰ بھی سنا ہے کہ پی ٹی آئی والے جہنم میں جائیں گے، آپکو کس نے جنت اور جہنم کا مالک بنادیا ہے۔ ہر دور میں ایسے فتوے جاری ہوئے ہیں وہ چاہے بے نظیر کا دور ہو یا نوازشریف کا اور اب عمران خان۔بے بنیاد غداری اور دینی امور میں فتویٰ بازی درست نہی۔
ان کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سفراء سیاسی و مذہبی قائدین سے ملاقاتیں کرتے رہتے ہیں ، صرف ملاقات کو غداری نہیں کہا جا سکتا، اگر کسی غیر ملکی سفارتی نمائندہ نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کیلئے کہا ہے تو اس کو سامنے آنا چاہیے۔
طاہر محمود اشرفی نے مزید کہا کہ پاکستان کی مذہبی وسیاسی قیادت کو موجودہ صورت حال میں صبر سےکام لینا ہوگا، عدالت عظمیٰ کو قومی اسمبلی کے معاملے پر آئین کے مطابق فیصلہ کرنے دیا جائے، عسکری قیادت اور سلامتی کے اداروں کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ عسکری قیادت اور سلامتی کے اداروں کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے،قومی قیادت پر غداری اور بے بنیاد فتویٰ بازی کی ہمیشہ مذمت کی ہے اور کرتے رہیں گے،غیر جانبدارانہ احتساب اور انتخابات ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fatw11i1i.jpg