السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن میں ذرا ان جانوروں ک تذکرۃ دیکھیے جو اللہ کی راہ میں قربان کرنے کے لیے نشان کیے گئے ہوتے ہیں. اللہ تعالٰی ان کا ذکر کس قدر لگاوٹ سے کرتے ہیں
اللہ تعالٰی اپنی راہ میں اچھے سے اچھا مال دیے جانے کو پسند کرتے ہیں. لیکن سب کا "اچھا" ایک سا نہیں ہوتا. یہ اپنی مالی حالت کے حساب سے ہوتا ہے. اللہ تعالٰی نے اسی لیے قرآن میں کہا
ہرگز نہ ﷲ کو ان (قربانیوں) کا گوشت پہنچتا ہے اور نہ ان کا خون مگر اسے تمہاری طرف سے تقویٰ پہنچتا ہے ۔
(الحج، 22: 37)
اللہ تعالٰی کے لیے ہم قربانی کرتے ہیں، گویا اس کا شکر کرتے ہیں کہ اس نے انہیں ہمارے لیے مسخر کیا اور پھر ہم اس پر اس کے ان بندوں کو اس میں شامل کرتے ہیں جو خود اسکی استطاعت نہیں رکھتے
اپنی نیتیں اللہ کیلئے خالص کرلیں سوشل میڈیا پر جانوروں کی تصویریں اپلوڈ کرنا پھر ان پر واہ واہ چاہنا
نمود و نمائش، ریاکاری ہے ۔ ان سب معاملات کوترک کر دیا جائے
آپ رقم دے کر کسی کی کتنی بھی مدد کریں، اس کی روزمرہ ضروریات ایسی ہوتی ہیں کہ گوشت جیسی "مہنگی شے" پر وہ اسے صرف نہیں کر سکتا. لیکن جو دعوت آپ اس کے گھر، اس کے اور اس کے بچوں کے لیے اس گوشت کے ذریعہ منعقد کرتے ہیں جو آپ کے قربانی کرنے کے طفیل اسے حاصل ہؤا، وہ غریب کیلئے خاصے کی شے ہے. ایک بڑی تعداد کے ہاں گوشت صرف انہی دنوں پکتا ہے ان کو ضرور شامل کیجئے