پرفیکٹ سٹرینجر
Chief Minister (5k+ posts)
پرفیکٹ بھائی ان مزہب کے ٹھیکداروں کو کسی زمانے میں نواز شریف صاحب اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں ۔
اور پھر آپ نے وہ محاورہ تو سنا ہی ہوگا کے سانپ کو جتنا مرضی دودھ پلا لو وہ ڈسنے سے باز نہیں آتا ۔
کاش یہ باتیں اس وقت نواز شریف کو سمجھ آتی
اور جہاں تک وردی والوں کی بات ہے تو پرانی باتیں چلو چھوڑ دو
یہ جو ابھی کچھ عرصے پہلے زردای کے دور حکومت میں
عدلیہ بحالی نامی لانگ مارچ ہوا تھا اور پھر دوسرا جب میمو گیٹ سکینڈل میں
خود کالا کوٹ پہن کر نواز شریف صاحب پہنچ گئے تھے کورٹ
یہ سب کن کے اشاروں پر ہوا تھا یہ باتیں اب راز نہیں رہیں
لیکن ہمیں اپنی منجی تھلے ڈانگ پھیرنے کی عادت نہیں ہے شاید
وہ ماضی کی غلطیوں کی معافی مانگ چکے ۔ اب آگے چلنے کی بات کرتے ہیں۔ میموگیٹ پر غلط کیا۔ اس غلطی کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔
پاکستان ماضی میں جن حالات میں رہا اور جن سے گزرتے ہوئے آج کچھ بہتری کی راہ پر گامزن ہے تو ہم ایک دم سب اچھے کی امید بھی نہی کرسکتے ۔ وقت لگے گا زخم بھرنے میں۔ لیکن انشاءاللہ جمہوریت چلتی رہی تو یہ ٹوٹے پھوٹے راستے بھی منزل تک لے جائیں گے ۔