
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چند دن پہلے 190 ملین پائونڈ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت منظور کر لی تھی اور انہیں 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت سے 190 ملین پائونڈ کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور ہونے کے باوجود 2 مقدمات میں سزایافتہ مجرم ہونے کے باعث ان کی فوری رہائی ممکن نہیں ہے، ان کیسز کے خلاف اپیلیں بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہیں۔
دوسری طرف عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کا ایک اور نیب کیس کی انکوائری رپورٹ بھی سامنے آگئی ہے جس میں ان پر ایک کے بجائے 7 گھڑیاں خلاف قانون اپنے پاس رکھنے اور بیچنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ عمران خان کیخلاف نئے کیس میں خلاف قانون 10 قیمتی تحفے اپنے پاس رکھنے اور بیچنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ 7 گھڑیاں قانون کے مطابق اپنی ملکیت میں لیے بغیر ہی بیچ دی گئیں۔
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق ہیرے اور سونے کے سیٹ، رولیکس گھڑیاں اور گراف واچ جیسے 10 تحفے غیرقانونی طور پر اپنی ملکیت میں رکھے بغیر ہی بیچ دیئے گئے۔ گراف واچ کا ایک قیمتی سیٹ بھی اپنی ملکیت میں لیے بگیر ہی بیچ دیا گیا، گراف واچ خریدنے والے شخص کو پرائیویٹ تخمینہ ساز سے ملی بھگت کر کے فائدہ پہنچایا گیا۔
نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پرائیویٹ تخمینہ ساز کی طرف سے گراف واچ کی قیمت 3 کروڑ سے کم لگانا ملی بھگت کا ثبوت ہے، گراف واچ کی قیمت کا تخمینہ 10 کروڑ 9 لاکھ 20 ہزار روپے لگایا گیا جس کی 20 فیصد رقم (2 کروڑ 1لاکھ 78 ہزار روپے) قومی خزانے میں جمع کروائے گئے۔
واضح رہے کہ صرف 30 ہزار روپے تک کی قیمت کے تحائف مفت میں اپنے پاس رکھے جا سکتے ہیں جس کے لیے ہر تحفے بارے پہلے رپورٹ کرنا پڑتا ہے اور اسے قانون کے مطابق توشہ خانہ میں جمع کروانا لازمی ہے۔ یاد رہے کہ عمران خان پر پہلے سے قائم توشہ خانہ کے نیب مقدمے میں 14 برس کی سزا سنائی گئی تھی تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی سزا کو معطل کر دیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12nazirbauutkjskjdjdjjj.png