Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
اگر غور سے دیکھا جاۓ تو پیش کردہ بجٹ میں انتالیس سو ارب صرف قرضوں کی ادائیگیوں کے لیے ہے جب کہ اتنا ہی ٹیکس اکٹھا ہوا ہے اتنی بڑی رقم کیوں قرضوں کی مد میں ادا کی جانی ہے اس کی بڑی وجہ موجودہ حکومت کی پالیسیاں ہیں
انٹرسٹ ریٹ میں اضافہ
انٹرسٹ ریٹ میں اضافہ

https://tradingeconomics.com/pakistan/interest-rate
انٹرسٹ ریٹ میں اضافے سے قرضوں پر سود دوگنا ہو گیا پچھلی حکومت میں انٹرسٹ ریٹ چھے فیصد تھا جس کے حساب سے موجودہ اٹھارہ ہزار ارب ڈومیسٹک قرضے پر صرف ہزار ارب سود پڑنا تھا لیکن موجودہ حکومت نے انٹرسٹ ریٹ بارہ تک پہنچا دیا اب سود میں ہزار ارب کا اضافہ ہو گیا . یوں صرف سود کی مد دوہزار ارب ادا کرنے ہیں جن میں ہزار ارب کی ذمہ دار موجودہ حکومت کی انٹرسٹ ریٹ پالیسی ہے
ڈالر کی قیمت میں اضافہ
موجودہ دس ہزار ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ پچیس فیصد کم ہوتا اگر ڈالر کی قیمت اسی جگہ ہوتی جہاں پچھلی حکومت میں تھی . یہ قرضہ آٹھ ہزار ہزار ارب ہوتا جس پر کم سے کم دو ارب کے سود کی بچت ہوتی
نتیجہ
اگر حکومت انٹرسٹ ریٹ اور ڈالر کو کنٹرول کرتی تو اسے اضافی پندرہ سو ارب کے ٹیکس نہ لگانے پڑتے جن کی وجہ سے عام آدمی پر بوجھ بڑھے گا اور کاروبار تباہ ہوں گے . یہ صرف تب ہی ممکن تھا اگر کوئی پڑھا لکھا انسان اس ملک کا حکمران ہوتا ایسا انسان جسے سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار پڑھنے کے لیے ایک کمیشن کی ضرورت ہو وہ کیا جانتا ہو گا معشیت کس چڑیا کا نام ہے . اس کا کام ہے نشے میں دھت ہو کر مخالفین پر دھاوا بولنا اور اکردکردگی میں عوام کو مہنگے بجلی کے بل دینا اور اشیا خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ کرنا
http://www.finance.gov.pk/survey/chapters_19/9-Public Debt.pdf
ڈالر کی قیمت میں اضافہ
موجودہ دس ہزار ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ پچیس فیصد کم ہوتا اگر ڈالر کی قیمت اسی جگہ ہوتی جہاں پچھلی حکومت میں تھی . یہ قرضہ آٹھ ہزار ہزار ارب ہوتا جس پر کم سے کم دو ارب کے سود کی بچت ہوتی
نتیجہ
اگر حکومت انٹرسٹ ریٹ اور ڈالر کو کنٹرول کرتی تو اسے اضافی پندرہ سو ارب کے ٹیکس نہ لگانے پڑتے جن کی وجہ سے عام آدمی پر بوجھ بڑھے گا اور کاروبار تباہ ہوں گے . یہ صرف تب ہی ممکن تھا اگر کوئی پڑھا لکھا انسان اس ملک کا حکمران ہوتا ایسا انسان جسے سٹیٹ بنک کے اعداد و شمار پڑھنے کے لیے ایک کمیشن کی ضرورت ہو وہ کیا جانتا ہو گا معشیت کس چڑیا کا نام ہے . اس کا کام ہے نشے میں دھت ہو کر مخالفین پر دھاوا بولنا اور اکردکردگی میں عوام کو مہنگے بجلی کے بل دینا اور اشیا خورد نوش کی قیمتوں میں اضافہ کرنا

http://www.finance.gov.pk/survey/chapters_19/9-Public Debt.pdf