مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جنرل عاصم منیر کا راستہ روکنے کیلئے عمران خان کی قیادت میں جو محاذ بنایا گیا اس بارے میں عثمان ڈار کی بات بالکل درست ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج نیوز کے پروگرام میں میزبان عاصمہ شیرازی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بطور وزیر دفاع جنرل عاصم منیر کی تعیناتی سے قبل نومبر کے آخری دنوں میں جو کچھ ہوا میں ان تمام لمحات میں سے گزرا ہوں، جس طرح عثمان ڈار نے گزشتہ روز کہا ہے کہ جنرل عاصم منیر کا راستہ روکنے یا ان کے خلاف فوج میں کوئی محاذ تیار کرنے کی کوشش کی گئی ،تو یہ بات بالکل درست ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان نے فوج میں ایک محاذ کھڑا کرنے کی کوشش کی،ہوسکتا ہے کہ اندر بھی کچھ لوگ ہوں جو ان کے رابطے میں ہوں، جیسے عثمان ڈار نے بھی انکشاف کیا ہے، کہ کچھ ہلا شیری ضرور تھی، جنرل عاصم منیر کے حق میں جو سب سے بڑی چیز تھی کہ وہ غیر متنازعہ نمبر 1 جنرل تھے، انہیں روکنے کیلئے پورا زور لگایا گیا۔
سینئر ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جنرل عاصم منیر کے نام پر کسی کوئی اعتراض نہیں تھا، ایک جنرل جو ڈی جی آئی ایس آئی رہ چکےتھے، ڈی جی ایم آئی ، کور کمانڈر رہ چکے تھے، سورڈ آف آنر لے چکے تھے، سینیارٹی میں سب سے اوپر تھے توانہیں آرمی چیف بنایا گیا اور میرٹ کی جیت ہوئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ آگے بھی اسی ترتیب کو لے کر چلا جانا چاہیے کہ جو سینیارٹی میں پہلے نمبر پر ہے اسے آرمی چیف تعینات کیا جائے۔