صحافی نے عمران خان کو ناسور کہہ دیا

Geek

Chief Minister (5k+ posts)

راولپنڈی میں پاکستان کی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کی پریس کانفرنس کے دوران سوال پوچھتے ہوئے ایک صحافی نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ناسور کہہ دیا ۔ ٹی وی پر براہ راست نشر ہونے والی پریس کانٖفرنس میں ایکسپریس نیوز سے وابستہ سینئر رپورٹر احمد منصور نے سوال پوچھنے کے دوران اپنا تبصرہ بھی جھاڑ دیا ۔ رپورٹر نے کہا کہ ‘جو شفاف الیکشن اور کرپٹ قیادت کے خلاف مہم چل رہی ہے، سر، نواز شریف کا تو تقریبا پتہ صاف ہو چکا ہے، زرداری کے خلاف بھی گھیرہ تنگ کیا جا رہا ہے ، سر تو لگے ہاتھوں عمران کا بھی کچھ کر لیں بعد میں اس ناسور نے بھی چھوڑنا نہیں ہے کسی کو’ ۔

اس سوال کے بعد سوشل میڈیا پر اس رپورٹر کو سخت تنقید کا سامنا ہے ۔ کئی افراد نے لکھا ہے کہ میڈیا کے ادارے اپنے صحافیوں کو پہلے مناسب کورس اور تربیت کریں بعد میں فیلڈ میں بھیجیں ۔ مختلف افراد نے رپورٹر کے بارے میں اپنی ذاتی رائے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ صحافی نہیں بلکہ کسی محکمہ زراعت کے تنخواہ دار ہیں کیونکہ یہ ملک کی پوری سیاسی قیادت کے بارے میں ایسی زبان استعمال کرکے فوجی ترجمان کو خوش کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔


http://www.pakistan24.tv/2018/07/10/14162
 
Last edited by a moderator:

mercedesbenz

Chief Minister (5k+ posts)
یہ بھی اسی طرح کا صحافی ھے جیسے ایک چینل جسکا مجھے نا یاد نہیں کا ایک صحافی ھے اسکا نام ھے راٹھور سرائے عالمگیر سے پہلے وہ ریلوے پھاٹک کے پاس مرغی کے گوشت کا پھٹہ لگاتا تھا اور اب وہ رپورٹنگ کرتا ھے،اسی طرح ایک وھاں کا الیاس ماشکی ھے شامی کہلاتا ھے ایف اے پاس ھے یا نہیں معلوم نہیں۔اگر ایسے لوگ اپنے آپ کو صحافی کہلوائیں گے اسی طرح ایک پہلے بیینروں کا پینٹر تھا اب نیوز رپوٹر اور اخبار نویس کہلا تا ھے۔پاکستان کے چپے چپے سے ایسےاعلیٰ تعلیم یافتہ صحافی ھی آپ کو ملیں گے۔۔تو پھر سوچ اور رپورٹنگ بھی ایسی ھی ھو گی۔۔یہ تو چینلوں والے حرامخوروں کو سوچنا چاھیئے کہ پروفیشنل رپورٹر ھوں اور صحافت کی تعلیم اور تجربہ ھو۔نہ کہ مرغی فروش اور چھلی فروش ھوں۔۔۔
 

esakhelvi

Minister (2k+ posts)
اب کوئی انصافین اگر اس کی ماں بہن ایک کردے کہ کس پلے میں عمران خان کو ناسور کہ دیا تو اس کے دوسرے دانشور دوست ٹی وی پر وویلا مچانا شروع کردیتے ہے کہ عمران خان نے اپنے ورکر کی تربیت ہی اس طرح کی ہے کہ وہ گالی گلوچ کے کلچر کے پرو موٹر ہے ،لیکن یہ بات میں نے نوٹ کی ہے کہ ہر دلا جو سلیم صافی سے لیکر طلعت حسین تک اور جاوید چودھری سے لیکر حامد میر تک اپنے باتوں میں ایک ایسی بونگی ہمیشہ مار دیتے ہے کہ پھر بندے کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوجاتا ہے ۔خود ان صحافیوں کے اندر بھی اتنا بعض برا ہوا ہے کہ پرسوں ایک پروگرام میں جب حامد میر نے نواز شریف کے سزا پر اپنا بیہودہ تبصرہ شامل کیا کہ میں بھی لوگوں سے ملکر ارہا ہوں لوگ اس پر ناخوش ہے کہ پرویز مشرف کو کچھ نہیں کہا جارہا ہے الٹا نواز شریف کو سزا دی گی ہے تو ان کے اس بات کے جواب میں عامر متین نے کہا کہ یار معزرت کیساتھ کونسے لوگوں سے اپ مل کر ارہے تو حامد میر کو سوئی چھب گئی اور ردعمل کے طور پر ٹھیک انہوں نے کل پشاور جاکر کسی میونسپل کمیٹی کے گند ھ کے اوپر بیٹھ کر پروگرام کیا کہ کہاں ہے تبدیلی اس کے بعد مریم نواز اور ریحام کو ٹوئیٹر پر ایک بہانہ مل گیا ،یہ سب لعنتی لوگ نواز شریف کے غم میں اس لئے رو رہے اس لئے وویلا کررہے کہ ان کی روزی روٹی اس فرعون نے مقرر کی ہوئی ہے ان لعنتیوں کو یہ بھی پتہ ہے کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت ائی عمران خان وزیر اعظم بنا (اور اللہ کریں بھی ) تو ان کو یہ بھی پتہ ہے کہ خان نے تو چائے کیساتھ بسکٹ بھی پیش نہیں کرنے ہے لفافہ تو بہت دور کی بات
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
پی ٹی آئی کے چوزوں نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ وہ عقل سے بے بہرہ ہیں اور ان کی کھوپڑی ازلوں سے خالی ہے۔ بات کو سمجھے بنا صحافی کو گالیاں دینے لگ پڑے۔ اس صحافی نے فوج پر طنز کیا ہے کہ وہ تمام سیاستدانوں کو کھڈے لائن لگا رہی ہے تو بہتر ہے عمران خان کو بھی کھڈے لائن لگا دے کیونکہ وہ بھی ایک سیاستدان ہے اور سیاستدانوں کو تو فوج ناسور ہی سمجھتی ہے۔۔۔
صحافی کے طنز کا نشانہ عمران خان نہیں فوج تھی۔
 

alibinabid

Politcal Worker (100+ posts)
lagta hai is sahafi koi muu nahi laga raha tha. chalo ab galiyaan to parain ge magar os ka naam sab ko pata chall jai ga.
 

Pracha

Chief Minister (5k+ posts)
He is absolutely right except for the word nasoor. Military establishment is also fully aware of this fact and that's why they prefer to support Zardari, Nawaz,Fazlu or any other corrupt politician over that of this cancer against status quo.
 

imisa2

Senator (1k+ posts)
برادر ٹیوٹر پر اس کی وال ملاحظہ فرمائیں۔ پکا بوٹ پالشیہ ہے
پی ٹی آئی کے چوزوں نے ہمیشہ ثابت کیا ہے کہ وہ عقل سے بے بہرہ ہیں اور ان کی کھوپڑی ازلوں سے خالی ہے۔ بات کو سمجھے بنا صحافی کو گالیاں دینے لگ پڑے۔ اس صحافی نے فوج پر طنز کیا ہے کہ وہ تمام سیاستدانوں کو کھڈے لائن لگا رہی ہے تو بہتر ہے عمران خان کو بھی کھڈے لائن لگا دے کیونکہ وہ بھی ایک سیاستدان ہے اور سیاستدانوں کو تو فوج ناسور ہی سمجھتی ہے۔۔۔
صحافی کے طنز کا نشانہ عمران خان نہیں فوج تھی۔
 

Back
Top