شہبازشریف، حافظہ خراب ہے یا دماغ ؟
اگر نوازشریف جھوٹ بولنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتا۔۔ اور جھوٹ پکڑا جانے کے باوجود ڈھیٹ بن کر مزید جھوٹ بولنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔۔ اسی طرح چھوٹا بھائی شہبازشریف بھی شو بازیوں اور جوش خطابت میں یدطولی رکھتا ہے۔۔۔ شہبازشریف کو ایک نیا مرض لاحق ہو چکا ہے۔۔۔ موصوف کبھی پنجاب کے دارالحکومت کے کسی سرکاری ہسپتال میں تشریف لے جاتے ہیں اور وہاں جا کر اپنی ہی لگاتار آٹھ سالہ بیڈ گورننس کو صلواتیں سنا کر آ جاتے ہیں۔۔ کبھی مریضوں کی حالت یار اور ادویات کی عدم دستیابی پر تنقید کرتے ہیں تو کبھی اشرافیہ پر ایک جاندار جذباتی تقریر داغ دیتے ہیں۔۔۔
آج پنجاب کے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی پنجاب کے وزیراعلی شہبازشریف کی بیڈ گورننس پر سخت کڑی تنقید کی۔۔ گزشتہ اور موجودہ وفاقی حکومت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے۔۔۔
اس بندے کا یا تو ذہنی توازن درست نہیں یا پھر اس کا حافظہ کمزور ہو گیا ہے۔۔۔ اشرافیہ کون ہے ؟ وفاق میں اسی کا بڑا بھائی اپنے پورے ٹبر کے ساتھ براجمان ہے۔۔۔ پچھلی اور موجودہ حکومتیں کون سی ہیں ؟ نوازشریف کی وفاق میں یہ تیسری حکومت ہے۔۔۔ جبکہ شہبازشریف پنجاب میں لگاتار آٹھ سال سے وزیراعلی ہے۔۔۔ عوام کو پٹواری سمجھ رکھا ہے۔۔۔ انتخابات میں جو وعدے کر کے ووٹ مانگے تھے ان وعدوں کو جوش خطابت قرار دے دیا گیا۔۔ باقی شریف خاندان کے جب جھوٹ پکڑے گئے تو اس کو سیاسی بیان کہہ دیا گیا۔۔۔ اگر سیاسی تقریر اور سیاسی بیان کا مطلب جھوٹ بولنا ہے تو پھر سیاست کا نام بھی اپریل فول رکھ دیں ۔۔
چند ماہ میں انتخابی مہم شروع ہونے کو ہے۔۔۔ اور پھر سے وہی جوش خطابت کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔۔ سیاسی بیان دیئے جائیں گے۔۔۔ قیمے والے نان اور سرکاری نوکری کے لالچ کے عوض شیر شیر کے نعرے لگانے والے اور عمران خان کو گالیاں دینے والے پیش پیش ہوں گے۔۔ کھپے پاکستان کھپے ۔۔۔
(yapping)