
سوات کے علاقے چارباغ میں گل باغ کے مقام پر پیش آنے والے سکول وین پر فائرنگ کے واقعہ پر پولیس تحقیقات مکمل ہو گئیں اور معمہ حل ہو گیا۔
آئی جی خیبرپختونخوا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ معاملہ ذاتی دشمنی کا تھا اسے بلاوجہ دہشت گردی قرار دیا گیا، اس میں حملہ آور اسکول وین کے مقتول ڈرائیور حسین احمد کا برادر نسبتی تھا۔ حملے میں 2 طالب علم بھی زخمی ہوئے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقتول کے سالے کا بہنوئی سے لین دین کا تنازع تھا تاہم قتل کی وجوہات میں غیرت کے نام پر مارنے کی وجہ بھی سامنے آئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1583020410735497216
آئی جی کے پی نے پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ یہ کوئی دہشتگردی نہیں تھی بلکہ دو فریقین میں لین دین کا معاملہ تھا جو کہ قتل تک پہنچ گیا۔ آئی جی نے بتایا کہ اس واقعے سے سوات کے مقامی افراد میں بے چینی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ اس معاملے پر تحقیقات کی ہیں اور علاقے میں اس واقعے کو بنیاد بنا کر امن وامان کی صورتحال خراب کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ 2 افراد فرار ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/swati11i1.jpg