Enlightened10
Minister (2k+ posts)
خواجہ آصف کی قومی اسمبلی میں 10 مئی کو تقریر کی جس میں اس نے ضیاءالحق اور مشرف کے اقدام کو برا بھلا کہا اور افغان سوویت یونین والی جنگ کے اقدام کو ۔
خواجہ آصف کے والد خواجہ صفدر کو ضیاءالحق کی ہی مجلس شوریٰ کا رکن تھا جسے ضیاءالحق نے اس کی خدمات کے صلے میں مارشل لاء کی مجلس شوری کا چیئرمین بنا دیا خواجہ صفدر صاحب مارشل لاء کے دم چھلا رہے
لہذا خواجہ آصف کا باپ بھی ضیاءالحق کی پیداوار ہی تھا
خواجہ صفدر ایک متوسط درجے کا وکیل تھا جو سیالکوٹ میں اپنی سائیکل پر سفر کیا کرتا تھا -خواجہ محمد صفدر ایک فوجی آمر کی نامزد مجلس شوریٰ کے نامزد چیئرمین ضرور رہے تھے لیکن سیاسی زندگی میں انہیں سیالکوٹ کے عوام نے کئی مرتبہ مسترد کر دیا تھا۔ سب سے پہلے نواب افتخار ممدوٹ کے مقابلے میں سیالکوٹ میں خواجہ محمد صفدر کو شکست ہوئی تھی۔ 1970 اور 1977 ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے دو غیر معروف کارکنوں کے مقابلے میں بھی خواجہ محمد صفدر انتخاب ہار گئے تھے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب میں بھی سید فخر امام کے مقابلے میں خواجہ محمد صفدر شکست سے دوچار ہوئے تھے۔ فوجی آمر ضیاء الحق کے فراڈ ریفرنڈم میں مختلف جلسوں میں خواجہ محمد صفدر
فوجی آمر ضیاء الحق کے ایک قریبی ساتھی نے جنرل ضیاء الحق زندہ باد کے نعرے لگوایا کرتے تھے۔
خواجہ آصف مسّلم کمرشل بینک میں ایک معمولی درجے کا ملازم تھا اور سیالکوٹ میں کشمیری محلے کے ایک چھوٹے سے مکان میں سیالکوٹ میں رہائش پذیر تھے
خواجہ آصف کے سیاست میں آنے کے بعد اس کے پاس پیسے کی ریل پیل ہو گئی جو کہ اب سیالکوٹ کنٹونمنٹ میں اب کئی کنال کے دس کروڑ سے بھی زیادہ کے گھر کا مالک ہے1999میں جنرل پرویز مشرف کے ہاتھوں نواز حکومت کے خاتمے کے بعد خواجہ آصف کو کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا ۔
جون 2012میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا کہ خواجہ آصف دوہری شہریت رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ پاکستان کے آئین کے مطابق کوئی آئینی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے ۔ چونکہ درخوست گزار نے اپنی درخواست واپس لے لی تھی اس لئے سپریم کورٹ نے انہیں با عزت بری کردیا ۔
اس نے بھی نواز شریف کے ساتھ مل کر خوب لوٹ مار کی اور اس کے یو اے ای کے اقامہ اسی وجہ سے بنائے گئے تھے اور ڈیفنس منسٹر ہوتے ہوئے ادھر سے بھی پندرہ لاکھ ماہانہ سے زیادہ تنخواہ وصول کرتا رہا
جس کی بنا پر اسے نااہل بھی کیا گیا تھا
اس کی بہن اور بیوی دونوں کو نواز شریف نے اسمبلی میں خواتین کی اسپیشل سیٹوں میں سے سیٹیں دی گیں
نواز شریف سے ان لوگوں کی وفاداری کی اصلی وجہ یہ ہے کہ اس نے انہیں
ارب پتی بنا دیا
خواجہ آصف کو نواز شریف کی کرپشن کا وزیردفاع بھی کہا جاتا ہے
خواجہ آصف جو امریکا کے ساتھ پاکستان کی جنگ میں شرکت کے خلاف بولا مگر اس نے حقیقت نہیں بتائیں یہ
اس وقت کا تقاضا تھا اور پاکستان کو پوری دنیا کا ساتھ دینا پڑا نہیں تو اس سے بھی تورابورا بنا دیا جاتا یہ جو امریکہ کے خلاف بول رہا ہے حقیقت اور اس کی منافقت یہ ہے کہ اس کی دونوں بیٹیاں اس نے امریکا میں ہی سیٹ کی ہوئی ہیں اور یہ بھی ادھر کے پھرے بھی لگاتا رہتا ہے
خواجہ آصف نے صدر ضیاءالحق کی افغان جنگ کی مخالفت میں بھی باتیں کیں جس کی مجلس شوریٰ کا اس کا والد چیئرمین تھا
اور وہ وقت کا تقاضا تھا
اس لیے کہ سوویت یونین افغانستان میں پاکستان پر قبضہ کرنے اور کراچی تک رسائی حاصل کرنے اور گرم سمندر
تک جانے کے لئے داخل ہوا تھا
یہ ضیاء الحق کا ایک بہت بڑا تاریخی کارنامہ تھا کہ سوویت یونین کو ادھر ہی افغانستان کے اندر ہی گوریلا وار کر کے انتہائی کامیابی کے ساتھ ختم کر دیا گیا
اور سپر پاور کا شیرازہ بکھر گیا
Sources: https://www.dawn.com/news/1414042/for-pml-n-only-family-seems-to-matter
https://www.nawaiwaqt.com.pk/25-Jan-2011/116971
https://urdu.arynews.tv/khuwaja-asif-life-and-times/
Khawaja Asif Disqualification :
خواجہ آصف کے والد خواجہ صفدر کو ضیاءالحق کی ہی مجلس شوریٰ کا رکن تھا جسے ضیاءالحق نے اس کی خدمات کے صلے میں مارشل لاء کی مجلس شوری کا چیئرمین بنا دیا خواجہ صفدر صاحب مارشل لاء کے دم چھلا رہے
لہذا خواجہ آصف کا باپ بھی ضیاءالحق کی پیداوار ہی تھا
خواجہ صفدر ایک متوسط درجے کا وکیل تھا جو سیالکوٹ میں اپنی سائیکل پر سفر کیا کرتا تھا -خواجہ محمد صفدر ایک فوجی آمر کی نامزد مجلس شوریٰ کے نامزد چیئرمین ضرور رہے تھے لیکن سیاسی زندگی میں انہیں سیالکوٹ کے عوام نے کئی مرتبہ مسترد کر دیا تھا۔ سب سے پہلے نواب افتخار ممدوٹ کے مقابلے میں سیالکوٹ میں خواجہ محمد صفدر کو شکست ہوئی تھی۔ 1970 اور 1977 ء کے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے دو غیر معروف کارکنوں کے مقابلے میں بھی خواجہ محمد صفدر انتخاب ہار گئے تھے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر کے انتخاب میں بھی سید فخر امام کے مقابلے میں خواجہ محمد صفدر شکست سے دوچار ہوئے تھے۔ فوجی آمر ضیاء الحق کے فراڈ ریفرنڈم میں مختلف جلسوں میں خواجہ محمد صفدر
فوجی آمر ضیاء الحق کے ایک قریبی ساتھی نے جنرل ضیاء الحق زندہ باد کے نعرے لگوایا کرتے تھے۔
خواجہ آصف مسّلم کمرشل بینک میں ایک معمولی درجے کا ملازم تھا اور سیالکوٹ میں کشمیری محلے کے ایک چھوٹے سے مکان میں سیالکوٹ میں رہائش پذیر تھے
خواجہ آصف کے سیاست میں آنے کے بعد اس کے پاس پیسے کی ریل پیل ہو گئی جو کہ اب سیالکوٹ کنٹونمنٹ میں اب کئی کنال کے دس کروڑ سے بھی زیادہ کے گھر کا مالک ہے1999میں جنرل پرویز مشرف کے ہاتھوں نواز حکومت کے خاتمے کے بعد خواجہ آصف کو کرپشن کے الزامات کے تحت گرفتار کرلیا گیا تھا ۔
جون 2012میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا کہ خواجہ آصف دوہری شہریت رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ پاکستان کے آئین کے مطابق کوئی آئینی عہدہ اپنے پاس نہیں رکھ سکتے ۔ چونکہ درخوست گزار نے اپنی درخواست واپس لے لی تھی اس لئے سپریم کورٹ نے انہیں با عزت بری کردیا ۔
اس نے بھی نواز شریف کے ساتھ مل کر خوب لوٹ مار کی اور اس کے یو اے ای کے اقامہ اسی وجہ سے بنائے گئے تھے اور ڈیفنس منسٹر ہوتے ہوئے ادھر سے بھی پندرہ لاکھ ماہانہ سے زیادہ تنخواہ وصول کرتا رہا
جس کی بنا پر اسے نااہل بھی کیا گیا تھا
اس کی بہن اور بیوی دونوں کو نواز شریف نے اسمبلی میں خواتین کی اسپیشل سیٹوں میں سے سیٹیں دی گیں
نواز شریف سے ان لوگوں کی وفاداری کی اصلی وجہ یہ ہے کہ اس نے انہیں
ارب پتی بنا دیا
خواجہ آصف کو نواز شریف کی کرپشن کا وزیردفاع بھی کہا جاتا ہے
خواجہ آصف جو امریکا کے ساتھ پاکستان کی جنگ میں شرکت کے خلاف بولا مگر اس نے حقیقت نہیں بتائیں یہ
اس وقت کا تقاضا تھا اور پاکستان کو پوری دنیا کا ساتھ دینا پڑا نہیں تو اس سے بھی تورابورا بنا دیا جاتا یہ جو امریکہ کے خلاف بول رہا ہے حقیقت اور اس کی منافقت یہ ہے کہ اس کی دونوں بیٹیاں اس نے امریکا میں ہی سیٹ کی ہوئی ہیں اور یہ بھی ادھر کے پھرے بھی لگاتا رہتا ہے
خواجہ آصف نے صدر ضیاءالحق کی افغان جنگ کی مخالفت میں بھی باتیں کیں جس کی مجلس شوریٰ کا اس کا والد چیئرمین تھا
اور وہ وقت کا تقاضا تھا
اس لیے کہ سوویت یونین افغانستان میں پاکستان پر قبضہ کرنے اور کراچی تک رسائی حاصل کرنے اور گرم سمندر
تک جانے کے لئے داخل ہوا تھا
یہ ضیاء الحق کا ایک بہت بڑا تاریخی کارنامہ تھا کہ سوویت یونین کو ادھر ہی افغانستان کے اندر ہی گوریلا وار کر کے انتہائی کامیابی کے ساتھ ختم کر دیا گیا
اور سپر پاور کا شیرازہ بکھر گیا
Sources: https://www.dawn.com/news/1414042/for-pml-n-only-family-seems-to-matter
https://www.nawaiwaqt.com.pk/25-Jan-2011/116971
https://urdu.arynews.tv/khuwaja-asif-life-and-times/
Khawaja Asif Disqualification :
Last edited: