محترم ، آپ کی پوسٹس بہت زبردست ہوتی ہیں، پڑھ کے مزہ ہی آ جا تا ہے۔ آپ کی آج کی پوسٹ کے جواب میں میں نے آپ کو تاریخ میں واپس لے کے جا نا ہے۔ میں آپ کو اگست 1937 کے قادیان میں لے کے جا رہا ہوں۔ قادیان میں 7 اگست 1937 کو ایک بندے پہ قاتلانہ حملہ ہوتا ہے ، اس بندے کو گورداسپور کے ہسپتال میں لے جایا جاتا ہے اور اس بندے کی 13 اگست 1937 کو ساڑھے تین بجے وفات ہو جاتی ہے۔ آپ کا ہوم ورک یہ ہے کہ آپ نے مربی صاب سے جا کے پوچھنا ہے کہ یہ بندہ کون تھا اس پہ کس نے قاتلانہ حملہ کیا اور اس نے یہ حملہ کیوں کیا۔جب اس حملےاور قتل کی بنا پہ حملہ آور بندہ پھانسی چڑھ گیا تو اس کی لاش کو جلوس کی شکل میں کون واپس قادیان لے کے آیا اور کس نے اس کو شہید کا خطاب دیا۔
اس کے ساتھ ہی ساتھ آپ نے مرزا محمود کے خطبات کے آرکائیوز میں جانا ہے اور6 اگست 1937 کا خطبہ ڈھونڈنا ہے ۔ اگر یہ خطبہ آپ کو نہ ملے تو پھر کسی مربی کے متھے لگنا ہے اور اس سےپوچھنا ہے کہ آخر اس خطبے میں ایسی کیا بات ہے کہ یہ
خطبہ نایاب ہو گیا ہے اور کہیں ملتا ہی نہیں۔
میں آپ کے جوابات کا منتظر ہوں۔ جتنی جلدی جواب ڈھونڈ دیں گے ۔ بندہ ممنون ہو گا۔