
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے حوالے سے بریفنگ کے دوران سوال پر جواب نہیں دیا، ترجمان وزارت خارجہ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے بارے پوچھے جانے والے سوال کا جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ہرسفارتی رابطے پر بیان نہیں دیا جاتا۔
ویدانت پٹیل نے کہا ہم مستحکم اور خوشحال پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جو دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے اہم ہے،پاکستان امریکا کا اتحادی ملک ہے اور اس کے مسائل کا علم ہے، پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے ۔
ویدانت پٹیل کا کہنا تھا امریکا پاکستان کو ترقی یافتہ اور مستحکم دیکھنا چاہتا ہے، اہم امور پر گفتگو کے لیے پاکستانی حکام سے براہ راست رابطے میں رہتے ہیں، ایسے امور جو امریکا اور خطے کی سکیورٹی اور استحکام کے لیے ضروری ہیں۔
اس سے پہلے ایک بریفنگ میں ویدانت پٹیل سوال کیا گیا تھا ایسے میں جب پاکستان میں فوجی عدالتوں میں سویلینز پر مقدمے چلانے کی بات ہو رہی ہے، صحافی لاپتہ ہو رہے ہیں، 80 سال کے سابق عہدیداروں کو حراست میں لیا جا رہا ہے، امریکہ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں پر خاموش کیوں ہے؟
جواب میں محکمہ خارجہ کے پرنسپل نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہاایسے امور پر جو امریکہ کے لیے اہم ہیں اور وسیع تر علاقائی سلامتی اوراستحکام کے لیے اہمیت رکھتے ہیں، ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ براہ راست بات کرتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا جیسا کہ میں نے پہلے کہا، بلا شبہ ہم ایک خوشحال اور مستحکم پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جو امریکہ اور پاکستان کے تعلقات کے مفاد میں ہے اور جب ہم براہ راست بات کرتے ہیں تو ہمارے سفارتی رابطوں کی تمام باتیں کھلے بندوں بیان نہیں کی جاتیں۔