تحریک انصاف اورعمران خان کے بغیرٹاک شوز

ikahahahsaa.jpg

تحریک انصاف اور عمران خان کے بغیر پاکستانی میڈیا۔۔ کسی بھی شو میں تحریک انصاف کے نمائندوں کو مدعو نہیں کیا گیا

تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے عمران خان اور تحریک انصاف پر پابندی لگادی گئی ہے، پیمرا کی جانب سے ہدایات جاری کی گئیں کہ ایسے افراد جو ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پھیلاتے ہیں، لسانی اور صوبائی تعصب ابھارتے ہیں،انکا مکمل بلیک آؤٹ کیاجائے۔
Fxel-NPMa-QAEn-EI.jpg


اس کے بعد الیکٹرانک میڈیا پر عمران خان کی تصویر دکھانے پر اور عمران خان کا نام لینے پر پابندی لگادی گئی اور کسی بھی چینل نے تحریک انصاف کے کسی نمائندے کو اپنے ٹاک شوز میں مدعو نہیں کیا۔بعض چینلز اور اینکرز غلطی سے عمران خان کا نام لیتے رہے۔

گزشتہ روز پرائم ٹائم شوز میں صرف حکومتی نمائندے اور حکومت کے حامی صحافی نظر آئے جبکہ حکومت کے مخالف صحافیوں کو بھی جگہ نہ دی گئی۔ٹاک شوز میں دلچسپ بات یہ دیکھی گئی کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے نمائندوں کے ساتھ حکومت کے حامی صحافیوں کو بٹھایا گیا اور یکطرفہ پروگرام کئے گئے۔
https://twitter.com/x/status/1663980471850766336
ان پروگرام میں تحریک انصاف کو توڑنے ، نئی سیاسی جماعت کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال ہوتا رہا، تحریک انصاف پر تنقید کی گئی لیکن کسی پی ٹی آئی نمائندے کا موقف تک نہ لیا گیا۔

بعض چینلز پر عمران خان کا نام تو لیا گیا لیکن تنقید کے انداز میں کہ عمران خان نااہل ہوجائیں گے، تحریک انصاف اور سیاست سے مائنس ہوجائیں گے، انکا کیس فوجی عدالتوں میں چلے گا۔

تجزیہ کاروں اور سوشل میڈیا صارفین کا خیال ہے کہ اس طرح الیکٹرانک میڈیا کا ستیاناس ہوجائے گا کیونکہ ٹاک شوز اور چینلز عمران خان کی بدولت ہی چلتے ہیں، اگرتحریک انصاف کا نقظہ نظر پیش نہیں کیا جائے گا انہیں موقع نہیں دیا جائے گا تو الیکٹرانک میڈیا کیسے سروائیو کرے گا؟

تجزیہ کاروں کے مطابق اب عمران خان کے مخالفین بھی انکا نام لیں گے تو لفظ عمران خان میوٹ کردیا جائے گا، انکی سیاست توعمران خان کا نام لینے پر ہی چلتی تھی، عمران خان کا نام لینے پر پابندی لگ گئی تو انکے پاس کہنے کو پیچھے کیا رہ جائے گا؟