sensible
Chief Minister (5k+ posts)
جب عمران خان کو ہٹانے کا پلان تیار ہوا تو اس وقت اس بنیاد پر یہ پلان بنا کہ چھوٹی چھوٹی مارچیاں کر کے جن کو عمران خان نے نہیں روکا تو سوچا گیا کہ پی ڈی ایم کے زریعے یہ بات عوام کے زہن میں پختہ ہو چکی ہو گی کہ عمران خان ان پاپولر ہو گیا ہے اور چونکہ اس کے بچے اس کے سیاسی وارث نہیں اس نے امریکہ برطانیہ عرب ملکوں کے حکمرانوں سے زاتی تعلقات بھی نہیں بناے تو اب حکومت کا وقت پورا کرنے کا انتظار بھی ضروری نہیں چاہے
پاکستان کی جتنی کیپیسٹی ہے اس کے حساب سے سب بہترین چل رہا ہے ٹھیک ہو رہا ہے اس کو ایک طرف رکھیں اور اب جلدی سے پرانے پلیرز کے ساتھ معاملات فکس کر کے ویسے ہی کھیلیں جس کی عادت ہے۔لیکن اس پلان کے بننے سے لے کر اس پر عمل کرنے تک سب کچھ بدل گیا۔اس سارے کھیل کی بنیاد تھی عمران خان کو نکالنے پر لوگ خوش ہونگے اسے جوتے پڑیں گے وہ ہیلمٹ پہن کر لوگوں میں جاے گا۔
لیکن اس پلان پر عمل ہوتے ہی سب الٹا ہو گیا عمران خان پہلے سے زیادہ پاپولر ہو گیا۔اور سب مخالفین ننگے ہو گئے ان کی قابلیتیں بھی۔اور جو شہباز بڑے بھائی سےوفاق سے بغیر کسی رکاوٹ کے پیسہ لے کر صرف خرچے جانے کا ماہر تھا چاہے وہ اس سے ناکام جھوٹے پراجیکٹ لگا ان سے پیسہ لوٹے یا اس کی اولاد جوان ہو کر شادیاں کر کے اس کے دامادوں کو بھی اس کام میں ہاتھ بٹانے پر ساتھ لگا لے کوی پوچھنے والا نہ تھا۔اسے پیسہ صوبے کو چلانے کے لیے خود سے پیدا کرنا آتا نہیں تھا۔اور تب دنیا نارمل چل رہی تھی تو ان کے لیے چھوٹی موٹی بھیک کوی مسہلہ نہیں تھی۔
لیکن اس بار ان کے گناہوں کی سزا کہ ان کو یہ یاد نہیں رہا کہ شہباز کو جب وفاق میں لے کر جائیں گے تو اب اسے خرچ نہیں کرنا تھا بلکہ پیسہ کمانا تھا اور جتنے لوگوں کو جوڑ کر اسے حکومت دی گئی ان ڈکٹیٹروں کی اولاد کو ان کا خیال رکھنے کی عادت نہیں تھی اس حکومت میں چاروں صوبوں سے لوگ ملتے گئے تو اب دوسرے صوبوں کا حق مار کر صرف پنجاب بلکہ سینٹرل پنجاب کو ہی بلاتعطل سب دیے جانا ناممکن ہو گیا
اور اپنی شاہ خرچیوں کی وجہ سے عمران خان کا جوڑا ہوا پیسہ آتے ہی اڑانا شروع کر دیا ۔جن کے تکیے پر آئے تھے ان ملکوں کی اپنی کرونا کی وجہ سے حالت ایسی نہ تھی کہ وہ پاکستان میں ان حالات کے باوجود ایسی بھونڈی کوشش کا خمیازہ اپنے خزانے پر بوجھ ڈال کر دیں وہاں سے انکار اور عوام کے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہو جانے پر یہ آفت آئ ہوئ ہے کہ بجاے ملک پر توجہ دینے کے عمران خان کی کرپشن کنگھالنے کا پراجیکٹ ترقی کے سب سے بڑے پراجیکٹ کی صورت لانچ ہوا اس سے کچھ نہ نکلا تو بات ٹوچہ خانہ تک آ گئ
جس میں خود پر اتنا بوجھ پڑنے کا خطرہ ہے کہ کہیں نظر نہیں آئیں گے اگر اس پر کھیلا تو کیونکہ یہاں بھی بدنامی اور تباہی ان کی منتظر ہے۔اب آڈیو وڈیوز ان کا آخری سہارا ہیں ۔اور اس پر بھی خوف طاری ہے کہ اسے عوام نے نہیں ماننا۔
یقین نہ ہو تو ایک لفافے انصار عباسی کا وی لاگ سن لیں جیسی کمزور اور پھسپھسی آواز میں دلایل دے رہا ہے اور پی ٹ،ی آئ اور عمران خان کو جھوٹا کہہ رہا ہے ان کو سچا کہہ رہا ہے جن کو عدالت نے جھوٹا کہہ کر نکالا تھا اور مریم نواز کو جھوٹ اور جعلسازی پر سزا ہوی تھی۔جن کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوی جایداد نہیں تھی اور جب جایداد نکل آئ تھی تو ان کے پاس زرایع موجود تھے اور اس کا جو حشر ہوا پورے ملک کو معلوم ہے
اب کوی عقلمند ہی بتا سکتا ہے
کہ اگر یہ آڈیوز وڈیوز ان متاثرین عوام کے پاس ہوتیں تو یہ پہلے دن ہی اسے سنا دکھا کر روک چکے ہوتے ۔لیکن جب عمران خان کو روکنے کے تمام طریقے ناکام ہو گئے کیونکہ وہ اس پلاننگ میں رکھے ہی نہیں گئے تھے تمام پلاننگ میں چونکہ عمران خان ان پاپولر ہے اس لیے وہ چلا جائے گا چپ کر کے گوشہ نشین ہو جائے گا لوگوں میں نکل نہ سکے گا اور اس کے بعد پرانے کھلاڑیوں سے کھیل جاری وساری ہو گا
اس میں جایدادیں پلازے اور ہر قسم کی لوٹ مار بغیر کسی خطرے کے دوبارہ سے جاری ہو گی اور ہنسی خوشی رہیں گے سب لوٹ کے مال کے حصہ دار تو افسوس یہ پلان بری طرح ناکام ہو چکا اور اب اس کا توڑ جن فیک آ ڈیوز وڈیوز کی صورت نکالا جارہا ہے اس میں کامیابی کا کوی امکان نہیں اس کھیل سے توبہ کر لیں اور اس جنگ میں صلح کر لیں
پاکستان کی جتنی کیپیسٹی ہے اس کے حساب سے سب بہترین چل رہا ہے ٹھیک ہو رہا ہے اس کو ایک طرف رکھیں اور اب جلدی سے پرانے پلیرز کے ساتھ معاملات فکس کر کے ویسے ہی کھیلیں جس کی عادت ہے۔لیکن اس پلان کے بننے سے لے کر اس پر عمل کرنے تک سب کچھ بدل گیا۔اس سارے کھیل کی بنیاد تھی عمران خان کو نکالنے پر لوگ خوش ہونگے اسے جوتے پڑیں گے وہ ہیلمٹ پہن کر لوگوں میں جاے گا۔
لیکن اس پلان پر عمل ہوتے ہی سب الٹا ہو گیا عمران خان پہلے سے زیادہ پاپولر ہو گیا۔اور سب مخالفین ننگے ہو گئے ان کی قابلیتیں بھی۔اور جو شہباز بڑے بھائی سےوفاق سے بغیر کسی رکاوٹ کے پیسہ لے کر صرف خرچے جانے کا ماہر تھا چاہے وہ اس سے ناکام جھوٹے پراجیکٹ لگا ان سے پیسہ لوٹے یا اس کی اولاد جوان ہو کر شادیاں کر کے اس کے دامادوں کو بھی اس کام میں ہاتھ بٹانے پر ساتھ لگا لے کوی پوچھنے والا نہ تھا۔اسے پیسہ صوبے کو چلانے کے لیے خود سے پیدا کرنا آتا نہیں تھا۔اور تب دنیا نارمل چل رہی تھی تو ان کے لیے چھوٹی موٹی بھیک کوی مسہلہ نہیں تھی۔
لیکن اس بار ان کے گناہوں کی سزا کہ ان کو یہ یاد نہیں رہا کہ شہباز کو جب وفاق میں لے کر جائیں گے تو اب اسے خرچ نہیں کرنا تھا بلکہ پیسہ کمانا تھا اور جتنے لوگوں کو جوڑ کر اسے حکومت دی گئی ان ڈکٹیٹروں کی اولاد کو ان کا خیال رکھنے کی عادت نہیں تھی اس حکومت میں چاروں صوبوں سے لوگ ملتے گئے تو اب دوسرے صوبوں کا حق مار کر صرف پنجاب بلکہ سینٹرل پنجاب کو ہی بلاتعطل سب دیے جانا ناممکن ہو گیا
اور اپنی شاہ خرچیوں کی وجہ سے عمران خان کا جوڑا ہوا پیسہ آتے ہی اڑانا شروع کر دیا ۔جن کے تکیے پر آئے تھے ان ملکوں کی اپنی کرونا کی وجہ سے حالت ایسی نہ تھی کہ وہ پاکستان میں ان حالات کے باوجود ایسی بھونڈی کوشش کا خمیازہ اپنے خزانے پر بوجھ ڈال کر دیں وہاں سے انکار اور عوام کے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہو جانے پر یہ آفت آئ ہوئ ہے کہ بجاے ملک پر توجہ دینے کے عمران خان کی کرپشن کنگھالنے کا پراجیکٹ ترقی کے سب سے بڑے پراجیکٹ کی صورت لانچ ہوا اس سے کچھ نہ نکلا تو بات ٹوچہ خانہ تک آ گئ
جس میں خود پر اتنا بوجھ پڑنے کا خطرہ ہے کہ کہیں نظر نہیں آئیں گے اگر اس پر کھیلا تو کیونکہ یہاں بھی بدنامی اور تباہی ان کی منتظر ہے۔اب آڈیو وڈیوز ان کا آخری سہارا ہیں ۔اور اس پر بھی خوف طاری ہے کہ اسے عوام نے نہیں ماننا۔
یقین نہ ہو تو ایک لفافے انصار عباسی کا وی لاگ سن لیں جیسی کمزور اور پھسپھسی آواز میں دلایل دے رہا ہے اور پی ٹ،ی آئ اور عمران خان کو جھوٹا کہہ رہا ہے ان کو سچا کہہ رہا ہے جن کو عدالت نے جھوٹا کہہ کر نکالا تھا اور مریم نواز کو جھوٹ اور جعلسازی پر سزا ہوی تھی۔جن کی لندن تو کیا پاکستان میں بھی کوی جایداد نہیں تھی اور جب جایداد نکل آئ تھی تو ان کے پاس زرایع موجود تھے اور اس کا جو حشر ہوا پورے ملک کو معلوم ہے
اب کوی عقلمند ہی بتا سکتا ہے
کہ اگر یہ آڈیوز وڈیوز ان متاثرین عوام کے پاس ہوتیں تو یہ پہلے دن ہی اسے سنا دکھا کر روک چکے ہوتے ۔لیکن جب عمران خان کو روکنے کے تمام طریقے ناکام ہو گئے کیونکہ وہ اس پلاننگ میں رکھے ہی نہیں گئے تھے تمام پلاننگ میں چونکہ عمران خان ان پاپولر ہے اس لیے وہ چلا جائے گا چپ کر کے گوشہ نشین ہو جائے گا لوگوں میں نکل نہ سکے گا اور اس کے بعد پرانے کھلاڑیوں سے کھیل جاری وساری ہو گا
اس میں جایدادیں پلازے اور ہر قسم کی لوٹ مار بغیر کسی خطرے کے دوبارہ سے جاری ہو گی اور ہنسی خوشی رہیں گے سب لوٹ کے مال کے حصہ دار تو افسوس یہ پلان بری طرح ناکام ہو چکا اور اب اس کا توڑ جن فیک آ ڈیوز وڈیوز کی صورت نکالا جارہا ہے اس میں کامیابی کا کوی امکان نہیں اس کھیل سے توبہ کر لیں اور اس جنگ میں صلح کر لیں
Last edited by a moderator: