بینظیر سپورٹ کی رقم متاثرین کو دیں

Psycho

MPA (400+ posts)
1106aefdcd200417682c4b3db92e317b.jpg


وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ جس طرح انہوں نے پنجاب میں سستی روٹی سکیم ختم کردی ہے اسی طرح بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام بند کر کے اس کی رقم سیلاب زدگان کی بحالی پر خرچ کی جائے۔

یہ بات انہوں نے رائے ونڈ کے شریف فارم ہاؤس میں بی بی سی اردو سروس کے شفیع نقی جامعی کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

وزیر اعلی شہباز شریف نے کہا کہ وہ اس بات سے انکار نہیں کرتے کہ یہ منصوبہ غریب لوگوں کی مدد کے لیے ہے لیکن وہ سمجتےہیں کہ سیلاب زدگان کا حق زیادہ بن گیا ہے کیونکہ متاثرین کے سر پر آسمان کی چھت اور زمین کا فرش ہے۔ ان کے پاس نہ تو پہننے کو ہے نہ کھانے کو کچھ ہے، وہ بہت برے حالات میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے وہ سمجھتے ہیں کہ جو پچاس ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں دیے جانے ہیں اس کے زیادہ مستحق سیلاب متاثرین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر پاکستان کے سیلاب زدگان کوجو امداد مل رہی ہے کہ اس کے لیے وہ ان ممالک کے شکر گذار ہیں لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ کوئی ملک امداد پر زندہ نہیں رہ سکتا۔

پنجاب کے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ جب تک کفایت شعاری اور سادگی اپنا کر ملک کے اندر وسائل پیدا نہیں کیے جائیں گے، اس مصیبت سے صیح طور پر نمٹا نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو کس نے منع کررکھا ہے کہ وہ اربوں روپے گیس اور بجلی کے واجب الادا قرضے وصول نہیں کرتی،جو لوگ بجلی گیس چوری کرتے ہیں ان سے ڈنڈے کے زور پر وصولی کیوں نہیں کی جاتی۔

شہباز شریف نے تجویز پیش کی دولت مند اور پرتعیش گھروں میں رہنے والے افراد پر ٹیکس لگایا جائے اور جن افراد نے خالصتاً سیاسی بنیادوں پر قرضے معاف کرائے ہیں ان سے قرضے وصول کرکے یہ تمام رقوم سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے خرچ کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام اقدامات وفاقی حکومت نے اٹھانے ہیں وہ صرف آواز بلند کرسکتے ہیں جو وہ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تجاویز انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں بھی پیش کی تھیں۔


شہباز شریف نے متنبہ کیا کہ سبزیوں پھلوں اور دیگر غذائی اجناس کی رسد میں کمی ہوسکتی ہے جس کے نتیجہ میں مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔انہوں کہا کہ کچھ اجناس تو سیلاب سے تباہ ہوئی ہیں اور کچھ سڑکیں نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹ نہیں پہنچ پا رہیں۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چینی کی مقامی پیدوار میں کمی ہوئی ہے اور وہ وفاقی حکومت کو کہہ چکے ہیں کہ وہ اس کی درآمد کرے۔ اگر وفاقی حکومت نے درآمد نہیں کی تو اس کی قمیت میں اضافہ ہوسکتا ہے البتہ انہوں نے کہا کہ گندم کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور آٹے اور گندم کی کمی کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہ وہ وزیر اعظم کو تجویز دے چکے ہیں کہ پچیس ایکٹر یا اس سے کم زمین رکھنے والے کاشتکار کو کھاد اور بیج مفت فراہم کیا جائے جس پر وفاقی حکومت غور کررہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پیدا ہونے والا کیچڑ اگر بروقت خشک نہ ہوا تو آئندہ کی فصلوں پر اس کا بہت منفی اثر ہوگا۔

انہوں نے کہ بتایا کہ پنجاب میں صرف فصلوں کا بیاسی ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ہزاروں چھوٹی بڑی سڑکیں ٹوٹ گئی ہیں اور انہوں نے ان کا سروے شروع کرایا ہے جو پندرہ اکتوبر تک مکمل ہوجائے گا اور اس کے بعد چھ مہینے کے اندر ٹوٹی یا ختم ہوچکی سڑکوں کو بحال کردیاجائے گا۔

شہباز شریف نے کہا سڑکوں کا سروے کروانا ایک انتہائی مشکل کام ہے کیونکہ پورا نظام ہی کرپٹ ہے۔انہوں نے اس خدشہ کا اظہار کیا کہ عام طریقے سے سروے کے نتیجے میں سروے خراب نہ ہونے والی سڑک کو خراب قرار دیا جاسکتا ہے اور سڑک کی تعمیر کیے بغیر اس کی تعمیر کے فنڈز کھائے جاسکتے ہیں اس لیے انہوں نے سروے کرانے کے لیے ایک شفاف طریقہ کار اپنایا ہے جو تین سطحی ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ ماہرین اور سرکاری افسروں کی رپورٹوں کے علاوہ مقامی سطحح پر کمیٹیاں قائم ہوں گی جن میں محلے کا ایک طالب علم اور مقامی سکول کا ایک ہیڈ ماسٹر بھی شامل ہوگا۔

انہوں نے کہا بتایا کہ جمعرات سے جنوبی پنجاب میں متاثرین کو بیس ہزار روپے فی گھرانہ تقسیم کرنے کا آغاز ہوجائے گا البتہ انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ان متاثرین تک امداد پہنچائی جائے جو امدادی کیمپیوں میں نہیں پہنچے بلکہ ٹیلوں پر، بند پر یا سڑکوں کے کنارے بیٹھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کی ایک بڑی تعداد مشکل حالات سے گذررہی ہے۔

د

http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2010/09/100908_shahbaz_interview_story.shtml