اور کریں شوق سے بھارت سے دوستی نواز مودی شریف صاحب اُمید ہے افاقہ ہو گا
تسکین نہ ہو جس سے وہ راز بدل ڈالو
جو راز نہ رکھ پائے ہم راز بدل ڈالو
تم نے بھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا جو ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو
پر سوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے
سر ہی نہ ملے جس میں وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
اگر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو
جو راز نہ رکھ پائے ہم راز بدل ڈالو
تم نے بھی سنی ہوگی بڑی عام کہاوت ہے
انجام کا جو ہو خطرہ آغاز بدل ڈالو
پر سوز دلوں کو جو مسکان نہ دے پائے
سر ہی نہ ملے جس میں وہ ساز بدل ڈالو
دشمن کے ارادوں کو ہے ظاہر اگر کرنا
تم کھیل وہی کھیلو انداز بدل ڈالو
اے دوست کرو ہمت کچھ دور سویرا ہے
اگر چاہتے ہو منزل تو پرواز بدل ڈالو