شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
يہ دليل اور سوچ نا صرف يہ کہ غير دانشمندانہ بلکہ ناقابل عمل بھی ہے کہ جب بھی دنيا کے کسی بھی حصے ميں کسی بھی ظالم حکومت يا جابر حکمران کی جانب سے ظلم کيا جاۓ اور عام انسانوں کے خلاف ناانصافی پر مبنی برتاؤ کا کوئ واقعہ پيش آۓ تو امريکی حکومت کو بغير کسی پس و پيش کے اپنی فوجيں ميدان جنگ ميں اتار دينی چاہيے۔
امريکی حکومت کے پاس نا تو اس قسم کے وسائل ہيں اور نا ہی ہميں اقوام متحدہ کی جانب سے کوئ ايسا جامع مينڈيٹ ديا گيا ہے کہ ہم دنيا کے تمام تنازعوں کے فوجی حل کے ليے وسائل فراہم کر سکتے ہيں۔
جيسا کہ ميں نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہميں برما ميں جاری نسلی تشدد کے حوالے سے شديد تشويش ہے۔ تاہم دوسرے ممالک کے اقدامات کے ليے امريکہ کو مورد الزام قرار نہيں ديا جا سکتا ہے۔
امريکہ، عالمی برادری کے ساتھ مل کر برما کے مقامی رہنماؤں بشمول مسلمانوں، بدھ مذہب کے پيروکاروں اور روہنگيا سميت ديگر ذمہ دار نمائيندوں کو يہ باور کروا رہا ہے کہ تشدد کو فوری بند کيا جاۓ، پرامن حل کے ليے گفتگو کا آغاز کيا جاۓ اور اس بات کو يقینی بنايا جاۓ کہ ان واقعات کے ضمن ميں ايسی فوری اور شفاف تحقيقات کی جائيں گی جن ميں قانون کی بالادستی اور قواعد کو ملحوظ رکھا جاۓ گا۔
امريکہ کو پاکستان کے بعض میڈيا فورمز پر اس حوالے سے ہدف تنقيد بنايا جا رہا ہے کہ ہم برما میں تشدد کو ختم کرنے کے ليے اپنی افواج کيوں نہيں بيجھتے۔ فرض کريں کہ اگر امريکہ برما ميں نسلی تشدد کے خاتمے کے ليے اپنی افواج بھيج دے تو پھر کيا امريکہ پر يہ الزام نہیں لگايا جاۓ گا کہ يہ دوسرے خودمختار ممالک پر حملہ کرتا ہے اور وہاں پر مستقل فوجی بيس تعينات کرنے کا ارادہ رکھتا ہے؟
يہ امر قابل افسوس ہے کہ کچھ راۓ دہندگان مسلمانوں کی تکاليف کے ليے امريکہ پر الزام دھر رہے ہيں، باوجود اس کے کہ امريکہ نے بغير کسی مذہبی تفريق کے تشدد اور قدرتی آفات سے متاثرہ خطوں ميں عام شہريوں کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کرنے کے ليے ہميشہ اپنا کردار ادا کيا ہے۔ ايک جانب تو يہ دعوی کيا جاتا ہے کہ امريکہ مسلمانوں پرہونے والے ظلم پر خاموش تماشائ بنا رہتا ہے ليکن يہ باور نہيں کروايا جاتا کہ يہ امريکہ ہی تھا جس نے کوسوو اور بوسنیا کے مسلمانوں کو غیر مسلم لوگوں کے مظالم سے بچانے کی کوششيں کيں تھيں۔
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ