
متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران پیپلزپارٹی سے متعلق شکایات سامنے رکھ دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ایم کیو ایم پاکستان کےو فد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، اس موقع پر نومنتخب گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وسیم اختر اور فیصل سبزواری شریک تھے، اجلاس میں ن لیگ کی جانب سے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، ایاز صادق اور سعدرفیق بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات کے حوالے سے وزیراعظم آگاہ کیا اور کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں حلقہ بندیاں اہم نکتہ تھا، اس کے بغیر انتخابات میں جانا کراچی اور حیدرآبادکے ساتھ سخت ناانصافی ہوگی،حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات بے مقصد ہوں گے،لہذ اانتخابات سے قبل حلقہ بندیاں کروائی جائیں۔
اجلاس میں ایم کیو ایم رہنماؤں نے وزیراعظم سے پیپلزپارٹی کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد نا ہونےکی شکایات بھی لگائیں اور کہا کہ آپ اور مولانا فضل الرحمان ایم کیو ایم کے پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدے کے ضامن ہیں،6 ماہ گزرچکا ہے مگر معاہدوں پر عمل درآمد نہیں ہوسکا، ہمیں جلد فیصلہ کرنا ہے، اب آپ دونوں ہی فیصلہ کریں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے، اگر پیپلزپارٹی معاہدے پر عمل درآمد کرنے کیلئے نہیں مان رہی تو ہمیں بتایا جائے۔
اتحادی جماعت کے تحفظات سننے کےبعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آپ ہمارے اہم اتحادی ہیں، وفاق اور صوبے کے درمیان جو بھی معاہدے ہوئےہیں ان پر یقینی طور پر عمل درآمد کیا جائے گا،ہم کراچی کو ایسے تنہا نہیں چھوڑ سکتے، میں اس معاملے میں آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے خود بات کروں گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shehb1111.jpg