
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے ) کو پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنےسے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ورکرز کے خلاف ایف آئی اے کی کارروائیوں کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ کی سربراہی میں بینچ نے کی۔
اس موقع پر عدالت نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے سربراہ کو ذاتی حیثیت میں کل عدالت میں تمام ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دیا ۔
دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے تحریک انصاف کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ 3 سال سے آپ کو یہی سب کچھ نہیں سمجھاتے رہے تھے؟
جس پر وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ حکومت میں رہتے ہوئے پارٹی ہماری سنتی تو یہ سب کچھ نہ ہوتا ویسے بھی جنہوں نے یہ سب کیا وہ اب دوسری جانب جاچکے ہیں، حکومتیں غلطیاں کرتی ہیں، ماضی میں نہیں رہنا چاہتے بات تو مستقبل کی ہے۔
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا سربراہ ڈاکٹر ارسلان خالدسمیت دیگر سوشل میڈیا ورکرز کی فہرست عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں پر عدالتوں کے خلاف مہم کی تردید کرتے ہیں، اگر کوئی ملوث پایا جاتا تو اس کے خلاف قانون کےمطابق کارروائی عمل میں ضرور لائی جائے۔
عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو ایس او پیز کی مکمل پاسدار ی کرنے اور تحریک انصاف کے ورکرز کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fia1111.jpg