اڈیالہ جیل میں والدہ نےکہا بیٹا اپنے لیڈر کیساتھ کھڑے رہنا : علی محمد خان

imran-khan-ali-muhammad-khan-imk.jpg


چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ان دنوں مشکلات کا شکار ہیں، توشہ خانہ کیس میں اٹک جیل میں قید ہیں، کسی نے عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیا تو کوئی ساتھ دینے کے لیے ہر لمحہ تیار ہے، تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے جیل میں والدہ ملاقات کیلئے آئیں توبہت دکھ ہوا والدہ کو جیل کے باہر 4، 5 گھنٹے انتظار کرایا گیا پھر ملاقات کرائی گئی والدہ نےکہا تھا بیٹا اپنے لیڈر کیساتھ کھڑے رہنا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا سیاست کا اور سیاسی احتجاج کا اداروں سےکوئی تعلق نہیں ہے ملٹری تنصیبات پر سیاسی مقاصد کیلئےجانا کسی کا بھی نہیں بنتا۔

انہوں نے کہا کیا علی محمدخان غدار اور دہشت گرد ہے انسداددہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تو بہت دکھ ہوا،میری ذات سے زیادہ پاکستان عزیز ہے عدالت نےتودہشت گردی کی دفعہ ختم کر دی لیکن الزام پر بہت دکھ ہوا۔


ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں نوازشریف کو نہیں 22کروڑ عوام کے مینڈیٹ کو ہتھکڑی لگائی گئی ایسےہی چیئرمین پی ٹی آئی کو نہیں عوام کے مینڈیٹ کے ہتھکڑی لگائی گئی، 9مئی کےواقعات میں جوبھی ملوث ہیں ان کو سزا دیں، اداروں اور عوام کے درمیان جو فاصلے بڑھے وہ نہیں بڑھنے چاہیےتھے۔


پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے سینٹرل جیل مردان سے رہائی کے بعد کہا تھا 9 مئی کو جس نے بھی غلط کیا اسے سزا ملنی چاہیے،عدالت نے علی محمد خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا اور جسٹس اعجاز انور نے اگلی پیشی پر ڈپٹی کمشنر مردان کو خود پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک ڈپٹی کمشنر کو عبرت کا نشان بنائیں گے تو پھر غیر قانونی کام کوئی نہیں کرے گا۔


سینٹرل جیل مردان سے رہائی کے بعد علی محمد خان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ 9 مئی کو جس نے بھی غلط کیا، اسے سزا ملنی چاہیے۔مجھ پر 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کا جھوٹا الزام لگایا گیا، پی ٹی آئی اور اداروں کے درمیان فاصلے ختم کرنے کی کوشش کروں گا۔

علی محمد خان نے کہا کہ 9 مئی کو جو ہوا وہ ہماری پارٹی کی پالیسی نہیں۔پاک فوج مضبوط ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا،پاکستان کو سیاسی انتقام کی نہیں سیاسی استحقام کی ضرورت ہے، ملک کو شفاف الیکشن کی طرف لے جانا چاہیے۔ سابق وزیراعظم پر دہشت گردی کے پرچے کاٹنا پاکستان کی بدنامی ہے۔

انہوں نے کہا جیل میں 80 سالہ ماں کی فکر تھی کہ میرے بغیر والدہ کا وقت کیسے گزرا رہا ہوگا تاہم ماں نے اڈیالہ جیل میں جنگ میں محاذ خالی نہ چھوڑنے کا پیغام دیا۔

علی محمد خان 80 دن بعد جیل سے رہا ہوئے، اس دوران علی محمد خان 8 مرتبہ گرفتار ہوئے، محکمہ انسداد دہشتگردی نے علی محمد خان کو من پسند افراد کو ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جبکہ علی محمد خان کو توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں بھی گرفتار کیا گیا۔ ایک کیس میں ضمانت منظور ہونے کے بعد پولیس دوسرے کیس میں گرفتار کر لیتی تھی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)
All the jahil patwaris and majawar bhatwaris put together cannot even reach to the feet of this great man.... ALI MUHAMMAD KHAN.
Such high moral standards the man has set for all the politicians of this country.