
آڈیو لیکس کا خدشے پر کابینہ اجلاس سے قبل افسران کو باہر نکال دیا گیا
وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیکس کے خدشے کے پیش نظر کابینہ اجلاس کے دوران سرکاری افسران کو کمرے سے باہر نکال دیا،وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا۔
اجلاس شروع ہونے سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آڈیو لیکس کے خدشے کے پیش نظر تمام سرکاری افسران کو کمرے سے باہر نکلنے کی ہدایت کی جس پر افسران باہر چلے گئے۔
وزرا بھی موبائل فون کمرے کے باہر داخلی دروازے پر لگے کاؤنٹر پر جمع کراکے میٹنگ میں شریک ہوئے،اجلاس میں وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے وزرا سے آئندہ کے سیاسی عمل پر مشاورت کی جبکہ کابینہ اراکین نے سوات میں اسکول بس پر فائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت اور اظہار تشویش کیا۔
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ حقیقی آزادی کیا ہے وہ آڈیو لیکس سے پتا چل گئی ہے، کچھ لوگ اقتدار کی خاطر کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں،عمران خان کی حکومت عدم اعتماد کے ذریعے ختم کی گئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن قائم رکھنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، سابق وزیراعظم کے پی کے کا ہیلی کاپٹر، پولیس اور دیگر وسائل استعمال کر رہے ہیں، یہ کسی بھی طرح دوبارہ حکومت چاہتے ہیں، چاہے نیوٹرلز کے پاؤں پڑنا پڑ جائے۔
آغا سراج درانی کہتے ہیں ملکی سیاست میں ایسا ہوتا رہتا ہے آڈیو اور ویڈیو لیکس ہوتی رہتی ہیں۔