Shah Shatranj
Chief Minister (5k+ posts)
دربار کپتانیہ میں بادشاہ نیازی تشریف لا چکا تھا .. اور اس کے درباری اس کی مداح میں قلابے ملا رہے تھے ایک بولا یہ کپتان کی عظمت ہے جو اب تک آسمان زمیں پر نہیں گرا ورنہ دنیا کہ سائنسدان تو اس بات کی پیشگوئی کر چکے تھے آسمان گر جاۓ گا ... دوسرا بولا یہ بھی کپتان کی وجہ سے ہے کہ کوئی ستارہ ٹوٹ کر زمیں پر نہیں گرا وگرنہ اس بات کے خطرات میں اضافہ ہو چکا تھا کہ زمیں پر تارہ ٹوٹ کر گر سکتا ہے .... ایک نے تو تمام حدیں پار کر دیں بولا کپتان کی وجہ سے سورج کی روشنی برقرار ہے وگرنہ تو ہر سو اندھیرا چھانے والا تھا ... یہ سب درباری کپتان کی عظمت کے ہوائی قلعے تعمیر کرتے تھے جب کہ حقیقت میں دربار کے سامنے لوگ خود پر پٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگا کر خود کشیاں کر رہے تھے . ملک میں قیامت برپا تھی اور کپتان شاہی بھاشنوں کے علاوہ اور کچھ عوام کی بھلائی کا کام نہ کر سکا تھا بس اس کا پسندیدہ کام بھیک مانگنا تھا
کپتان کو خیال آیا کہ اس کو بھیک مانگنے میں بہت تجربہ حاصل ہے اور اس ملک کے لوگ ٹیکس سے زیادہ خیرات دیتے ہیں تو کیوں نہ اپنی سرپرستی میں ایک بھیک مانگنے کا سرکاری ادارہ قائم کر دیا جاۓ . اس سے ملکی خزانے میں بھی اضافہ ہو گا اور نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا . یوں اس نے بھکاری فورس کے نام سے ایک سرکاری ادارہ قائم کرنے کا اعلان کر دیا . اس نے منادی کرا دی کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں دینے جا رہا ہے اور ملک میں صوفیت کا اضافہ کرنے کے لیے اس نیک کام میں اسے نوجوان درکار ہیں جو چوکوں چوراہوں پر بیٹھ کر ہاتھ میں تسبیح گھماتے ہوے بھیک مانگیں گے . کپتان کا ارادہ سن کر اس کے حواریوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گۓ یہ انسانی تاریخ میں پہلی دفع ہوا تھا کہ کسی رحمدل بادشاہ نے عوام کا درد سمجھتے ہوے سرکاری بھکاری فورس بنانے کا اعلان کیا تھا . اس کے ساتھ ساتھ کپتان نے بھیک مانگنے کے اصولوں پر کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا اور اس ملک میں بھیک مانگنے کو بطور پیشہ متعارف کروا دیا . کپتان کی اس کوشش سے ملکی خزانے میں روزانہ اربوں روپوں کا اضافہ ہونے لگا . دیکھتے ہی دیکھتے بھکاری فورس نے اس ملک کا خزانہ نکوں نک بھر دیا اور ملکی ترقی یافتہ بن گیا .
کپتان کو خیال آیا کہ اس کو بھیک مانگنے میں بہت تجربہ حاصل ہے اور اس ملک کے لوگ ٹیکس سے زیادہ خیرات دیتے ہیں تو کیوں نہ اپنی سرپرستی میں ایک بھیک مانگنے کا سرکاری ادارہ قائم کر دیا جاۓ . اس سے ملکی خزانے میں بھی اضافہ ہو گا اور نوجوانوں کو روزگار بھی ملے گا . یوں اس نے بھکاری فورس کے نام سے ایک سرکاری ادارہ قائم کرنے کا اعلان کر دیا . اس نے منادی کرا دی کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں دینے جا رہا ہے اور ملک میں صوفیت کا اضافہ کرنے کے لیے اس نیک کام میں اسے نوجوان درکار ہیں جو چوکوں چوراہوں پر بیٹھ کر ہاتھ میں تسبیح گھماتے ہوے بھیک مانگیں گے . کپتان کا ارادہ سن کر اس کے حواریوں کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آ گۓ یہ انسانی تاریخ میں پہلی دفع ہوا تھا کہ کسی رحمدل بادشاہ نے عوام کا درد سمجھتے ہوے سرکاری بھکاری فورس بنانے کا اعلان کیا تھا . اس کے ساتھ ساتھ کپتان نے بھیک مانگنے کے اصولوں پر کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا اور اس ملک میں بھیک مانگنے کو بطور پیشہ متعارف کروا دیا . کپتان کی اس کوشش سے ملکی خزانے میں روزانہ اربوں روپوں کا اضافہ ہونے لگا . دیکھتے ہی دیکھتے بھکاری فورس نے اس ملک کا خزانہ نکوں نک بھر دیا اور ملکی ترقی یافتہ بن گیا .