
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کو شناختی کارڈ جاری کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کےدوران نادرا میں ریکارڈ نا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کی جانب سے قومی شناختی کارڈ کے اجراء سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت ہائی کورٹ کےجج جسٹس محسن اختر کیانی نے کی ، اس موقع پر وزارت داخلہ اور خارجہ کےحکام کی عدم موجودگی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتےہوئے دونوں وزارتوں کے متعلقہ ڈائریکٹرز کو ایک گھنٹے میں عدالت پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے کون آیا ہے؟ اس معاملے پر وزارت داخلہ کا کیا موقف ہے؟ یہ کیسے عجیب لوگ ہیں ، ایک درخواست 2014 سےزیر التوا ہے مگر اسے کسی نے دیکھا تک نہیں ، ایک بار اس درخواست کو دیکھیں تو سہی، اس درخواست کو مسترد کرنا ہے تو مسترد کردیں، وزارت داخلہ اور خارجہ سے کوئی نہیں آیا، کس کو ہدایات دیں؟ ایک شخص اپنی پاور آف اٹارنی رجسٹرڈ کروانا چاہتا ہے مگر سفارت خانہ اس کو تسلیم ہی نہیں کررہا۔
https://twitter.com/x/status/1580120372329926656
ایک گھنٹے بعد سماعت کے دوبارہ شروع ہونےپر متعلقہ افسران عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر نادرا کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الطاف حسین نادرا کے ریکارڈ میں رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں، ممکن ہے الطاف حسین کا شناختی کارڈ نادرا کے قیام سے پہلےکا ہو۔
وزارت داخلہ کے نمائندے کے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ الطاف حسین عمران فاروق قتل کیس میں اشتہاری قرار دیئے گئےہیں، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حکم دیا تھا کہ ان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کردیا جائے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کرمنل کیس اور بنیادی حقوق دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ بعد ازاں عدالت نےسیکرٹری داخلہ کو وزارت خارجہ سے مشاورت کےبعد رپورٹ پیش کرنےکی ہدایات دیتےہوئےسماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8altahdcardcasee.jpg