امریکا: ایران پر اسرائیلی حملوں کے منصوبے کی خفیہ دستاویزات لیک کرنے پر سی آئی اے اہلکار گرفتار
امریکی اداروں نے ایران پر اسرائیلی حملوں کے ممکنہ منصوبوں سے متعلق خفیہ دستاویزات لیک کرنے کے الزام میں سی آئی اے کے اعلیٰ اہلکار آصف ڈبلیو رحمٰن کو گرفتار کر لیا ہے۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق آصف رحمٰن، جو سی آئی اے میں خصوصی سیکیورٹی کلیئرنس رکھتے تھے، کو امریکا کے مرکزی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے کمبوڈیا سے گرفتار کیا۔
گزشتہ ماہ، ایران کے خلاف اسرائیلی جوابی اقدامات کی خفیہ حکمت عملی سے متعلق دستاویزات انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی تھیں۔ یہ دستاویزات ایران کی جانب سے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل حملوں کے بعد کی جانے والی جوابی حکمت عملی سے متعلق تھیں اور انہیں نیشنل جیو اسپیشل انٹیلی جینس ایجنسی نے تیار کیا تھا۔ ان دستاویزات میں سیٹلائٹ سے حاصل کردہ تصویریں اور میزائل حملوں کے منصوبے کی تفصیلات شامل تھیں۔
ان دستاویزات کو "فائیو آئیز" نامی انٹیلی جنس الائنس کے مخصوص افراد ہی دیکھ سکتے تھے جن کے پاس اعلیٰ سطحی سیکیورٹی کلیئرنس موجود ہو۔ فائیو آئیز اتحاد میں امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔
دی مڈل ایسٹ اسپیکٹیٹر کے مطابق، اسے یہ دستاویزات نامعلوم ذرائع سے فراہم کی گئی تھیں، اور اس کا لیک کرنے والے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ اس کیس نے عالمی سطح پر سیکیورٹی اداروں کی سنجیدگی اور خفیہ معلومات کی حفاظت کے لیے درپیش چیلنجز کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔