
سینئر تجزیہ کار و صحافی سہیل وڑائچ نے تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں اب سب کی نظریں سپریم کورٹ پر ہیں مگر مجھے نہیں لگتا کہ اب کچھ بدلنے والا ہے کیونکہ وزیراعظم نے اسمبلی تحلیل کر دی ہے اور وزرا اور مشیر بھی نہیں رہے تو بات بہت آگے چلی گئی ہے۔
نجی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ سکے کے دو رخ ہیں پہلا یہ کہ سب نگاہیں سپریم کورٹ کی طرف ہیں کہ کیا عمران خان کا فیصلہ واپس کر کے اسپیکر کی رولنگ ختم کی جاتی ہے۔
اس سے یہ ہوگا کہ ہم واپس اسی اسٹین پر ہوں گے جہاں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی جائے اور باقی سارا معاملہ منطقی انجام کو پہنچے جبکہ دوسری طرف عام انتخابات کا اعلان کردیا گیا ہے، نگراں وزیراعظم کیلئے مشاورت شروع ہو چکی ہے، وزیراعظم نے اپنی حکومت توڑ دی وزیر مشیر فارغ ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1510915602608758784
ان کا کہنا ہے کہ اب اس سارے معاملے کو واپس موڑنا بہت مشکل ہو گا۔ اب سب کو الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے کیونکہ اس میں زیادہ وقت نہیں ہے صرف 3 مہینے کا ٹائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک فریق نے اپنی حکومت ختم کر دی ہے اور یہ چاہتے ہیں کہ اسمبلی بحال ہو اور پھر اس کے خلاف عدم اعتماد لا کر اس کی حکومت ختم کی جائے یہ مجھے مشکل لگتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ صحیح نہیں تھی کیونکہ اس طرح پوری اپوزیشن کو ایک دم غیر محب وطن قرار نہیں دیا جا سکتا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sohai111.jpg