
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اعتراضات کے باعث تعمیراتی شعبے کے لیے مجوزہ ریلیف پیکج تاخیر کا شکار ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، عالمی مالیاتی ادارے نے پیکج میں ممکنہ ایمنسٹی دیے جانے پر خدشات کا اظہار کیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق، وفاقی وزیر احد چیمہ کو تعمیراتی شعبے کے لیے نئے پیکج کی تیاری کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔ وہ ریلیف پیکج کو ازسرِ نو ترتیب دیں گے، اور آئندہ ماہ آئی ایم ایف جائزہ مشن کے دورہ پاکستان کے دوران اس پر بریفنگ دی جائے گی۔
ٹاسک فورس نے تجویز دی ہے کہ نان فائلرز کو 50 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد خریدنے کی اجازت دی جائے، جبکہ فائلرز کے لیے جائیداد کی خریداری پر 8 فیصد ٹیکس ختم کیا جائے۔ مزید برآں، جائیداد کی خریداری پر 3 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، ایف بی آر کی جانب سے ٹاسک فورس کی کچھ تجاویز پر تحفظات ہیں۔ احد چیمہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ایف بی آر اور آئی ایم ایف کے خدشات دور کرنے کے لیے کام کریں۔
ٹاسک فورس کا مؤقف ہے کہ تعمیراتی شعبے کی ترقی سے روزگار میں اضافہ ہوگا اور معیشت کی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔