اھل سنت کے نزدیک مشت زنی
? مقدسی حنبلی اھل سنت کا بہت بڑا فقیہ ہے فرقہ حنبلی کی مفصل ترین کتاب بھی اسی سنی عالم نے لکھی ہے وہ لکھتا ہے کہ شارع مقدس نے روزہ کو زواج کا بدل قرار دیا احتلام کو شھوت ختم کرنے کا ذریعہ قرار دیا ? اگر زنا میں مبتلا ھونے کا خدشہ ھو تو مشت زنی جائز ہے..
? وقد جَعَلَ الشَّارِعُ الصَّوْمَ بَدَلًا من النِّکَاحِ وَالِاحْتِلَامُ مُزِیلًا لِشِدَّةِ الشَّبَقِ مُفْتِرٌ لِلشَّهْوَةِ وَیَجُوزُ خَوْفَ الزنی وَعَنْهُ یُکْرَهُ وَالْمَرْأَةُ کالرجل فَتَسْتَعْمِلُ شیئا مِثْلَ الذَّکَرِ .
??الفروع وتصحیح الفروع ، ج 10 ص 126 و 127 موسسه الرساله
?اسکن کتاب:
?
http://l1l.ir/4p6r
?
http://l1l.ir/4p6u
?
http://l1l.ir/4p6y
? بھوتی حنبلی کہتا ہے کہ ھر شخص جو زنا کے خوف سے مشت زنی کرے اس پر کوئی گناہ نہیں ہے مجاھد کہتا ہے کہ جوانوں کو مشت زنی کا حکم دیا گیا تاکہ زنا سے بچ سکیں
♦ بهوتی حنبلی
ومن استمنى بیده خوفا من الزنا أو خوفا على بدنه فلا شیء علیه) قال مجاهد کانوا یأمرون فتیانهم یستغنوا به.
??کشاف القناع عن متن الإقناع وهی تعلیقة على متن وهو کتاب الإقناع للحجاوی الصالحی ، ج 6 ص 125، کتاب الحدود باب التعزیر ، ناشر: تحقیق: هلال مصیلحی مصطفی هلال، دار الفکر
? اھل سنت مشت زنی کو جاتز قرار دینے کے بعد اس سے خطرناک گناھوں کو بھی جائز سمجھتے ہیں مثال کے طور پر ان کے ہاں یہ بات مشہور ہے کہ ? اگر ھندوانے یا خربوزے میں سوراخ کر کے یا مجسموں ( روبوٹس ) میں آلہ تناسل داخل کردیا جائے تو یہ کام ہاتھ سے مشت زنی کرنے سے زیادہ آسان تر ہے.
وإن قور بطیخة أو عجینا أو أدیما أو نجشا فی صنم إلیه فأولج فیه فعلى ما قدمنا من التفصیل قلت وهو أسهل من استمنائه بیده ... .
?? بدائع الفوائد، ج4، ص1472 .
?اسکن کتاب:
?
http://l1l.ir/4p71
?
http://l1l.ir/4p72
⬅ اس سے بھی بڑھ کر امام اھل سنت احمد بن حنبل کا فتوی ہے کہ بچے سے بھی استمناء کرنا جائز ہے اگرچہ ماہ رمضان ہی کیوں نہ ہو
?احمدبن حنبل:
جایزاست که شخص طفلی را بیاورد تا برایش استمناء کند حتی اگر ماه رمضان باشد
?? بدائع الفوائد، ج4، ص1473
?اسکن کتاب:
?
http://l1l.ir/4p7j
مالک الملک اللہ تیرا شکر ہے کہ تو نے ھمیں مذھب اھل بیت علیھم السلام کی ھدایت فرمائی اور ضلالت و گمراہی سے نجات عطا فرمائی