There is only 1
Chief Minister (5k+ posts)
یہ صرف چند حوالے ہیں ابھی میرے پاس ایسے بہت سارے اور حوالے موجود ہیں جس میں آپ جن کو چوٹی کے علماء تسلیم کرتے ہیں وہ حضور ﷺ کے بعد انکی شریعت میں نبی کے مبعوث ہونے کو بالکل غلط نہیں سمجھتے ۔
حضرت محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں ۔
اِنَّ النُّبُوَّةَ الَّتِیْ انْقَطَعَتْ بِوُجُوْدِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ اِنَّمَا ھِیَ نُبُوَّةُالتَّشْرِیْعِ لَا مُقَامَھَا فَلاَ شَرْعَ یَکُوْنُ نَاسِخاً لِشَرْعِہٖ وَلَا یَزِیْدُ فِیْ شَرْعِہٖ حُکْماً اٰخَرَ وَھَذَا مَعْنٰی قَوْلِہٖ ﷺ اَنَّ الرَّسَالَةَ وَالنُّبُوَّةَ قَدِ انْقَطَعَتْ فَلَا رَسُوْلَ بَعْدِیْ وَلَا نَبِیَّ اَیْ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ یَکُوْنُ عَلَی شَرْعٍ یُخَالِفُ شَرْعِیْ بَلْ اِذَاکَانَ یَکُوْنُ تَحْتَ حُکْمِ شَرِیْعَتِی وَلَا رَسُوْلَ اَیْ لَا رَسُوْلَ بَعْدِیْ اِلٰی اَحَدٍٍ مِنْ خَلْقِ اللّٰہِ بِشَرْعٍ یَدْعُوْھُمْ اِلَیْہِ فَھٰذَا ھُوَالَّذِیْ انْقَطَعَ وَسُدَّ بَابُہٗ لَا مُقَامُ النُبُوَّةِ(فتوحات مکیہ جلد۲ص۳ مطبع دارالکتب العربیہ الکبرٰی مصر)
ترجمہ:۔وہ نبوت جو آنحضرت ﷺ کے وجود پر ختم ہوئی وہ صرف تشریعی نبوت ہے پس آنحضرتؐ کی شریعت کو منسوخ کرنے والی کوئی شریعت نہیں آسکتی اور نہ اس میں کوئی حکم بڑھا سکتی ہے اور یہ معنی ہیں آنحضرت ﷺکے اس قول کے کہ رسالت اور نبوت منقطع ہو گئی اور میرے بعد کوئی رسول یا نبی نہیں آئے گا یعنی میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کے خلاف کسی اور شریعت پر ہو ہاں اس صورت میں نبی آسکتا ہے جو میری شریعت کے حکم کے ماتحت آئے اور میرے بعد کوئی رسول نہیں یعنی میرے بعد دنیا کے کسی انسان کی طرف کوئی ایسا رسول نہیں آسکتا جو شریعت لے کر آئے اور لوگوں کو اپنی شریعت کی طرف بلانے والا ہو پس یہ وہ قسم نبوت ہے جو بند ہوئی اور اس کا دروازہ بند کر دیا گیا ورنہ مقام نبوت بند نہیں ۔
حضرت ملا علی قاری فرماتے ہیں :۔
قُلْتُ وَمَعَ ھَذَالَوْعَاشَ اِبْرَاہِیْمُ وَصَارَ نَّبِیًا وَکَذَا لَوْ صَارَ عُمُرُؓ نَبِیَّا لَکَانَا مِنْ اَتْبَاعِہٖ عَلَیْہِ السَّلَام ۔۔۔۔ فَلاَ یُنَاقِضُ قَوْلَہٗ تَعَالیٰ خَاَتمَ النَّبِیِّیْنَ اِذِالْمَعْنیٰ اَنَّہٗ لَا یَاْتِیْ نَبِیٌّ بَعْدَہٗ یَنْسَخُ مِلَّتَہٗ وَلَمَْیکُنْ مِّنْ اُمَّتِہٖ۔ (موضوعات کبیر۵۹۔۵۸۔مطبع مجتبائی دہلی)
ترجمہ۔ یعنی میں کہتا ہوں کہ اس کے ساتھ آنحضرت ﷺ کا فرمانا کہ اگر میرا بیٹا ابراہیم زندہ رہتا تو نبی ہوجاتااور اگر اسی طرح اگر عمرؓ نبی ہو جاتا تو یہ دونوں آنحضرت ﷺ کے متبعین میں سے ہوتے پس یہ ارشاد ’’خاتم النبیین‘‘ کے مخالف نہیں کیونکہ خاتم النبیین کا مطلب یہ ہے کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آنحضرت ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے اور آپ کی امت سے نہ ہو ۔
علامہ عبدالحئی لکھنوی لکھتے ہیں ۔
ضرت امام عبدالوہاب شعرانی فرماتے ہیں :۔
وَقَوْلُہٗ ﷺ ’’فَلَا نَبِیَّ بَعْدِیْ وَلَا رَسُوْلَ‘‘ اَلْمُرَادُ بِہٖ لَا مُشَرِّعَ بَعْدِیْ (الیواقیت والجواہر جز۲ صفحہ۳۴۶۔مطبوعہ بیروت)
ترجمہ:۔ آنحضرت ﷺ کا یہ فرمانا کہ میرے بعد کوئی صاحب شریعت نبی نہیں یا رسول نہیں اس سے مراد یہ ہے کہ میرے بعدکوئی تشریعی نبی نہیں ۔
حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی فرماتے ہیں :۔
خُتِمَ بِہٖ النَّبِیُّوْنَ اَیْ لَا یُوْجَدُ بَعْدَہٗ مَنْ یَّاْمُرُہُ اللّٰہُ سُبْحَانَہٗ بِالتَّشْرِیْعِ عَلَی النَّاسِ (تفہیمات الٰہیہ۔ تفہیم ۵۴)
ترجمہ:۔ آنحضرت ﷺ پر نبی ختم ہو گئے یعنی آپ کے بعد کوئی ایسا شخص نہیں ہو سکتا جس کو اللہ تعالیٰ شریعت دے کر مبعوث کرے۔
امور صوفی حضرت ابو عبداللہ محمد بن علی حسین الحکیم الترمذی (متوفی۳۰۸ھ)کے نزدیک خاتم النبیین کے معنی محض آخری کرنے سے آنحضرت ﷺکی کوئی شان ظاہر نہیں ہوتی آپ لکھتے ہیں :
’’یُظَنُّ اَنَّ خاََتَمَ النَّبِیّٖنَ تَاْوِیْلُہٗ اَنَّہٗ اٰخِرُھُمْ مَبْعَثاً فَاَیُّ مَنْقَبَةٍ فیِْ ھٰذَاوَاَیُّ عِلْمٍ فِیْ ھٰذَا؟ھٰذَاَتأوِیْلُ الْبُلْہِ الْجَہَلَةِ‘‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ۳۴۱ مطبع الکاثولیکیۃ بیروت)
ترجمہ :۔ یہ جو گمان کیا جاتا ہے کہ خاتم النبیین کی تاویل یہ ہے کہ آپ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیا فضیلت وشان ہے؟ اور اس میں کونسی علمی بات ہے ؟یہ تاویل تو کم علم اور کم فہم لوگوں کی ہے ۔
اور یہ آخری حوالہ دیوبندیوں کے بانی صاحب کا جس پر غیر دیوبندیوں نے کئی ویڈیوز یوٹیوب پر بنا کر انکو منکر ختم نبورت کہا ہے ۔
بانی دیو بند مولانا محمد قاسم نانوتوی نے بھی خاتم النبیین کے اسی معنی کو درست قرار دیتے ہوئے تحریر فرمایا:۔
اب آپ ان لوگوں کے بارہ میں کیا کہیں گے ؟؟
کچھ نہیں کہوں گا کیونکہ میرے نزدیک ان لوگوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے ان میں سے کئی لوگوں کا تو آج سے پہلے نام بھی نہیں سنا تھا
آپ اگر قرآن سے کوئی دلیل دے سکیں تو ممنون ہوں گا
وگرنہ وقت ضائع کرنے کا کوئی فائدہ نہیں
Last edited: