ن لیگ حکومتی ارکان کی حمایت کی دعویدار ،تو مِنی بجٹ روک کر دکھائیں؟

shauid-khaqan.jpg


نجی ٹی وی چینل کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی سے میزبان نے سوال کیا کہ جب مسلم لیگ ن دعویٰ کرتی ہے کہ تحریک انصاف کے 22 ارکان اسمبلی غیر مشروط حمایت کیلئے تیار ہیں تو پھر مِنی بجٹ تو روکا جا سکتا تھا ن لیگ نے ایسا کیوں نہیں کیا؟

اس کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جب پارلیمان میں ووٹ آف نوکانفیڈنس کی تحریک چلی یا پھر یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں ووٹ کی باری آئی تو یہ سب باتیں ہوئی تھیں مگر ارکان کو فون کال کے آنے کا ڈر ہو تو پھر وہ کھلم کھلا حمایت کرنے سے ڈرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کا سیاسی مستقبل اور معاملات اسی چیز سے جڑے ہوں تو پھر ان کا گھبرانا بھی بجا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب فون کالز آنے کا سلسلہ ختم ہو جائے گا اور حکومت کی یہ بیساکھیاں ہٹ جائیں گی تو یہ سب لوگ خودبخود سامنے آ جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سب ارکان اسمبلی جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے ساتھ رہ کر ان کی اپنی کوئی سیاست نہیں ہے وہ لوگ اپنے حلقوں میں جانے سے گھبراتے ہیں۔


شاہزیب خانزادہ نے ایک اور سوال کیا کہ جب سربراہ پی ڈی ایم کا دعویٰ ہے کہ فون کال اور بیساکھیوں کا سلسلہ ختم ہو گیا ہے اسی لیے تحریک انصاف کے پی میں الیکشن ہار گئی ہے تو پھر مسلم لیگ ن کو یہ اطمینان کیوں نہیں ہو رہا کہ اب وہ پہلے جیسی بات نہیں رہی اور بیساکھیاں واقعی میں ہٹ گئی ہیں۔

اس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہیں اس سلسلے میں ذاتی اطمینان کی ضرورت نہیں اگر ان کی لیڈرشپ جس میں نواز شریف اور شہباز شریف شامل ہیں اگر وہ اس موضوع کو اطمینان بخش سمجھتے ہیں تو پھر میں بھی اطمینان میں ہوں مگر ابھی تک کوئی واضح ایسا ثبوت سامنے نہیں آیا جس کو دیکھ کر یہ کہا جا سکے کہ واقعی بیساکھیاں ہٹ گئیں ہیں۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
حکومت خودکشی کرنے جارہی ہے تو کیوں رکوایا جاے؟
ایسے ہی اندھا دھند کوی قدم نہیں اٹھایا جاتا سیاست کا مقصد راستہ روکنا نہیں راستہ بنانا ہے