ایک طرف طالبان تاجکوں کا مرکز پنجشیر فتح کر رہے تھے اور دوسری طرف نمبر ون کابل میں بیٹھا تھا . مخالفوں نے سیدھا الزام نمبر ون پر لگا دیا . ایسے حساس موقع پر اس طرح نمبر ون کا میڈیا پر آنا بہت معنی خیز تھا اور افغانستان میں موجود اکلیتوں کو واضح پیغام تھا . آپ طالبان کو گلے لگا رہے ہیں اور باقی ماندہ افغانستان کو اپنا دشمن بنا رہے ہیں . وقت ہمیشہ بدلتا ہے آج طالبان ہیں کل نہیں ہوں گے ابھی تو طالبان کا مستقبل کسی کو نہیں پتا اور ہم پہلے جا کر ہی بدنامی کما رہے ہیں . طالبان نہ پشتون اکثریت کے نمائندے ہیں اور نہ پورا افغانستان طالبان کا حامی ہے . طالبان ایک حادثے کی وجہ سے اقتدار میں آ گۓ ہیں . طالبان کو پہلے دن سے ہی عوامی مزاحمت کا سامنا ہے سب سے پہلے افغان پرچم کو لے کر خونی احتجاج ہوے اس کے بعد اب مختلف اکلیتوں کا احتجاج جاری ہے . اگر طالبان کی حکومت چلانے میں ناکام ہوے تو ان کا بھی وہ ہی حشر ہو گا جو غنی حکومت کا ہوا
ایک طرف افغانستان تبدیلی کی وجہ سے تباہ حال ہے اور دوسری طرف پاکستان میں لوگ فتح کا جشن منہ رہے ہیں . جس تکلیف اور قرب سے عام افغان گزر رہا ہے اس میں طالبان کے ساتھ ساتھ پاکستان کی بھی بدنامی ہے . پاکستان کا کوئی کردار نہیں تھا طالبان کی فتح میں اور زبردستی دنیا پاکستان کو فاتح بنا رہی ہے جس کے ساتھ ففتھ جنریشن کے باندر چھلانگیں لگا رہے ہیں . یہ لوگ کسی افغان مہاجر کو پاکستان قبولنے کو تیار نہیں اور نہ افغانستان کو اس مشکل وقت میں کوئی امداد دینے کو تیار ہیں . یہ اپنے طلسم ہوشربا گرم پانیوں میں مست ہیں اور جب آنکھ کھلے تو پتا چلے کہ طالبان مخالف حکومت میں اور افغانستان میں پاکستان کا پتا صاف ہو چکا ہے . د عیش کی قسط سے سبق حاصل کرنا چاہئیے اور محتاط رویہ اختیار کرنا چاہئیے . طالبان کی حمایت میں اتنے اندھے نہیں ہونا چاہئیے کہ طالبان کے بعد افغانستان بھارت سے بھی بڑا دشمن بن کے سامنے آ جاۓ اس وقت افغانستان کے مختلف شہروں میں پاکستان مخالف مظاہرے جاری ہیں اور مرگ بر پاکستان کے نعرے لگاۓ جا رہے ہیں . گو کہ پاکستان اس لائق نہ تھا کہ افغانستان کے معاملات میں کوئی کردار ادا کر سکتا یا طالبان کو کابل فتح کرنے میں کوئی امداد دے سکتا لیکن ففتھ جنریشن کے لونڈوں نے سوشل میڈیا پر وہ ادھم مچایا جس سے یہ تاثر پیدا ہو گیا کہ افغانستان طالبان نے نہیں بلکہ پاکستان نے فتح کر لیا ہے . یہ بات واضح نہیں طالبان ٹی ٹی پی کے متعلق کیا پالیسی بناتے ہیں اور ان کے آنے سے پاکستان کس فرقہ وارانہ اور شریعت کے فسادات کا شکار ہوتا ہے پر ففتھ جنریشن کے لونڈوں نے ناچ ناچ کر گھنگرو توڑ دئیے ہیں . خوشی صرف اس بات کی ہے کہ بھارت کی انوسٹمنٹ ضائع ہو گئی ہے اور اب افغانستان میں پاکستان مخالف کوئی گروپ کھل کر کام نہیں کر سکے گا خاص طور بلوچ دہشت گردی کا خاتمہ ہو گا لیکن اس کے باوجود بلوچستان میں حملے جاری ہیں