خبریں

مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر نے لیگی دورِ حکومت میں من پسند ٹی وی چینلز کو ‏اشتہارات سے نوازنے کا اعتراف کر لیا۔ انہوں نے یہ بات نجی ٹی وی چینل کے پروگرام الیونتھ آر میں بتائی۔ اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں محمد زبیر نے چینلز میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم ‏سے متعلق کہا کہ اینکرز ن لیگ حکومت کیخلاف کنٹینر پر کھڑے ہو کر بیانات دے رہےتھے۔ سابق گورنر سندھ نے کہا کہ ایسی ‏صورت ہم اے آر وائی کو اشتہارات کیسے دیتے؟ میزبان وسیم بادامی نے جواب میں کہا کہ مطلب ن لیگ کی تعریف کرنے والے اینکرز ‏کو دیکھ کر اشتہارات دیئے گئے؟ نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کی ریٹنگ کم تھی اس لیے ہم نےاشتہارات نہیں دیئے۔ پروگرام میں شامل دیگر مہمان سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ محمد زبیر نے اعتراف کر لیا ہے کہ ‏ن لیگ کے بیانیے کو پروموٹ کرنے والے چینلز کو زیادہ اشتہارات دیئے گئے۔ حکمران جماعت کے سینیٹر واوڈا نے کہا کہ محمد زبیر عمر نے مان لیا کہ ان کی جماعت نے اپنے دور اقتدار میں جان بوجھ کر ‏اے آر وائی کو اشتہارات نہیں دیئے۔ محمد زبیر نے تو خود ہی ن لیگ کو بے نقاب کر دیا ہے۔
جاپان میں مقیم لاہور سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری راشد محمود خان کی میت کو نذرِ آتش کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ کا دل دہلا دینے والا پہلو یہ ہے کہ گزشتہ 6ماہ اس نوعیت کا پیش آنے والا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق سینئر پاکستانی صحافی عرفان صدیقی کے مطابق صرف چند ہی مہینے قبل بھی جاپان میں وفات پانے والے ایک اور پاکستانی کی میت کو نذر آتش کیا گیا تھا۔ اس واقعہ کے بعد جاپان میں موجود پاکستانی کمیونٹی نے رنج و الم کا اظہار کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جاپان میں مقیم 50 سالہ پاکستانی راشد محمود خان چند روز قبل انتقال کر گئے جس کے بعد اسپتال اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے ان کی میت کو نذرِ آتش کر دیا گیا۔ کئی دنوں تک رابطہ نہ ہونے کے بعد ان کے قریبی دوست ملک نور اعوان نے اسپتال انتظامیہ سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ان کا انتقال ہوچکا ہے اور ان کی آخری رسومات جاپانی انداز میں ادا کر دی گئی ہیں۔ راشد محمود خان کی کوئی اولاد نہ تھی اور ان کی جاپانی اہلیہ کا کسی پاکستانی یا مسلمان تنظیم سے بھی رابطہ نہ تھا۔ جاپان میں موجود پاکستانی کمیونٹی کے سرکردہ رہنما ملک نور اعوان، عابد حسین، ملک یونس، چوہدری عنصر سمیت بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ جاپان حکومت کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھایا جائے۔
جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال حکومت اپوزیشن لیڈر کیخلاف کارروائی کرے گی یا ساتھ کام ؟ کا جواب دیتے ہوئے ارشاد بھٹی نے کہا کہ فواد چوہدری سے پوچھنا ہے کہ وزیراعظم کب جسٹس وجیہہ الدین کے الزامات کیخلاف عدالت جائیں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ جب جسٹس ریٹائرڈ وجیہ الدین نے الزام لگایا تھا کہ بنی گالہ کا خرچہ جہانگیر ترین چلا رہے تھے تو اس الزام پر فواد چودھری نے کہا تھا کہ وزیراعظم ان کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے تو وہ بتائیں کہ کب تک انہیں عدالت لیجائیں گے۔ تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے اپنے انداز میں کہا کہ بتایا جائے اس ٹرک کی بتی کے پیچھے کب تک لگائے رکھیں گے۔ یہ بھول جائیں کہ ساتھ ملکر کام کریں گے۔ یہ کوشش کریں گے کہ شہباز شریف کسی طریقے سے پھنس جائیں تاکہ انہیں جیل بھیجا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب تو لگتا ہے کہ نواز شریف کو اگر کوئی واپسی کا پوچھے گا تو وہ خود نہیں بتائیں گے بلکہ کہیں گے کہ پاکستانی میڈیا دیکھ لیں پتہ چل جائے گا کہ میں کب واپس جا رہا ہوں۔ ارشاد بھٹی نے سوال اٹھایا کہ 2 سال قبل نواز شریف حکومت اور عدالت کی اجازت کے ساتھ 50روپے والے اسٹامپ پیپر پر لندن گئے تو آج تک حکومت ان کے خلاف عدالت کیوں نہیں گئی؟ وفاق یا وفاقی حکومت کی آج آنکھ کیوں کھلی ہے؟ وفاق نے نواز شریف کی واپسی کیلئے شہباز شریف کیخلاف عدالت جانے میں اتنی دیر کیوں کردی ہے، نواز شریف آٹھ ہفتوں کیلئے علاج کروانے گئے تھے ابھی تک کسی اسپتال میں داخل نہیں ہوئے۔ وزیراعظم کہتے رہے کہ میں خود برطانوی وزیراعظم سے بات کروں گا تو ابھی تک کیا ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چلیں مان لیں کہ حکومت عدالت نہیں گئی تو یہ بتائیں کہ 8 ہفتے کیلئے وہ شہباز شریف کی ضمانت پر گئے تھے انہیں اب تک ضمانتی کو پوچھنا چاہیے تھا کہ وہ اب تک واپس کیوں نہیں آئے۔
لاہور کے علاقہ اندرون بھاٹی گیٹ میں انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں رشتے کے نانا نے درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی 2 سالہ نواسی کو شور مچانے پر قتل کر ڈالا۔ پولیس کے مطابق کوچہ رنگریزہ کے رہائشی ملزم جاوید نے 2 سالہ دعا کو ذبح کر کے اس کی جان لی، ملزم جاوید کی بھانجی مہ جبین کی 3 سال قبل عمر فاروق سے شادی ہوئی تھی، 6 ماہ قبل طلاق ہوئی جس کے بعد مطلقہ اپنے والدین کے گھر رہ رہی تھی۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم جاوید مقتولہ بچی کی والدہ کا رشتے میں ماموں لگتا ہے، واقعہ گھریلو جھگڑے کا شاخسانہ ہے، گرفتار ملزم سے مختلف پہلوؤں پر تفتیش کی جا رہی ہے۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے بچی کے گلے پر چھری سے وار کیے جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی اور اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئی۔ پولیس نے دو سالہ بچی دعا کے قتل پر والدہ کے ماموں کو گرفتار کرلیا جبکہ بچی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لئے مردہ خانے منتقل کردی گئی ہے۔ دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر محمد عابد خان نے ایس پی سٹی کو ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی، دل دہلا دینے والے واقعے کے مرکزی کردار کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ملزم کو سزا دلوانے کیلئے تمام تروسائل بروئے کار لائیں گے۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل پنجاب کے شہر اوکاڑہ کے قصبہ 51 ٹو ایل میں 10 سال کی یتیم بچی کو سوتیلے باپ نے زیادتی کا نشانہ بنادیا تھا۔اوکاڑہ پولیس نے بچی سے زیادتی کے ملزم سوتیلے باپ کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گزشتہ روز تھانہ پھندو کی حدود چیئر مین دفتر میں 3جوان لڑکوں نے 14سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا اور فرار ہو گئے ۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ گزشتہ روز وہ گلبہار میں موجود تھی کہ اس دوران رکشہ میں سوار شاہد ،حضرت ولی اور حمزہ نے اسے دھوکہ دہی سے رکشہ میں بٹھایا اور چیئر مین کے دفتر لے گئے اور وہاں زیا د تی کی جس کے بعد اس کی حالت غیر ہو گئی تینوں ملزمان اسے ہوس کانشانہ بنانے کے بعد فرار ہو گئے
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے بریسٹ کینسر کے بڑھتے کیسز سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں نہ کوئی ایکسرے مشین کام کرتی ہے نہ ہی آکسیجن کا نظام ہے، کے پی حکومت کے اربوں روپے جا کہاں رہے ہیں؟ کے پی کے اسپتالوں میں اوپر سے لے کر نیچے تک لوگ سفارش پربھرتی کیے گئے۔ ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے شہریوں کی سہولت کے لیے صحت کارڈ کے اجرا کا کام کیا ہے، رجسٹرڈ ہونے والے ہر شہری کو 10 لاکھ روپے تک علاج کی سہولت دی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ نے پانچ چھ ارب مختص کر دیے تاکہ لوگ اس میں سے پیسا کھاتے رہیں، خیبرپختونخوا کے گورنمنٹ سیکٹر میں تو کوئی کام ہو ہی نہیں رہا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صحت کارڈز کا کوئی طریقہ کار تو ہو، کس کس کو صحت کارڈ دیں گے؟ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بلوچستان کا ہیلتھ بجٹ کہاں جاتا ہے؟ بلوچستان میں آج تک کوئی اوپن ہارٹ سرجری نہیں ہوئی۔ بعد ازاں عدالت نے بریسٹ کینسر سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔
مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں سے متعلق مراد سعید کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے آڑے ہاتھوں لیا جس کے بعد مراد سعید نے احسن اقبال کو بھی کرارا جواب دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ڈاک و مواصلات مراد سعید نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں بلوچستان میں سڑکوں کے جال بچھانے سے متعلق تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت نے 6ہزار کلومیٹر سڑکوں پر کام مکمل کیا اور 2ہزار 118 کلومیٹر پر کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بلوچستان میں موجودہ حکومت نے 3ہزار کلومیٹر سڑکوں پر کام شروع کردیا ہے جن میں ژوب کچلاک، نوکنڈی مشکیل، خضدار بسمہ، زیارت موڑ کچ ہرنائی، ہوشاب آواران، ڈیر مراد جمالی بائی پاس، کوئٹہ بائی پاس اور کچلاک خضدار شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے مراد سعید کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کس بے شرمی سے موصوف مسلم لیگ ن کے دور میں شروع کئے منصوبوں کا کریڈٹ لے رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایس ڈی پی کی دستاویزات گواہ ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے 2 سال قبل مجھ پر سی پیک منصوبے کے تحت بننے والی ملتان سکھر موٹروے کے منصوبے میں 70 ارب روپے کے کمیشن کا الزام عائد کیا۔ احسن اقبال نے کہا کہ مگر آج تک یہ حکومت اپنے لگائے الزامات پر کوئی کیس بھی نہیں بناسکی، بس انہیں جھوٹا الزام اور جھوٹا کریڈٹ لینا آتا ہے۔ مراد سعید نے احسن اقبال کی اس ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنوبی بلوچستان پیکج کامنصوبہ ہےجسکا عمران خان نے اعلان کیاتھا اور کام بھی اسی دور میں شروع ہوا، آپ سے پانچ سوال پوچھے تھے اور وہی دستاویزات نیب کو بھی دیئے۔ مراد سعید نے مزید کہا کہ حوصلہ کرکے آج جواب دیدیں، آپ نے عدالت میں ہتک عزت کا کیس بھی کیا تھا، قوم کو بتائیں کہ عدالت سے پھر بھاگے تھے؟
سینئر قانون دان و سیاست دان اعتزاز احسن نے مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف کو نواز شریف کیلئے قربانی کا بکرا قرار دیدیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جس طرح ایک شکاری شکار کیلئے بکرا باندھ کر شیر کو لالچ دیتا ہے ویسے ہی نواز شریف نے اسٹیبلشمنٹ کے آگے شہباز شریف کو قربانی کا بکرا بنا رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کو بطور چارہ استعمال کرکے نواز شریف خود گھات لگاکر بیٹھے ہیں ، اس دوران شکار کو گولی لگے یا شہباز شریف کو اس کی نواز شریف کو کوئی پرواہ نہیں ہے، نواز شریف اس وقت پاکستان واپس آئیں گے جب انہیں قید سے مکمل تحفظ ملنے کی یقین دہانی ہوجائے گی، نواز شریف قید کو برداشت نہیں کرسکتے۔ مسلم لیگ کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوارسے متعلق اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مسلم لیگ ن میں اس وقت شدید اختلاف پایا جاتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ ن کا امیدوار شہباز شریف ہوں گے یا مریم بی بی ہوں گی۔ سینئر سیاستدان نے کہا کہ شریف خاندان سے ڈیل یا انہیں این آر او ملنے کا کوئی امکان نہیں ہے اور نواز شریف بغیر پکی ڈیل کے واپس بھی نہیں آئیں گے، عمران خان کا پورا زور اس بات پر ہے کہ شریف خاندان کو ڈیل نہیں ملے گی، ڈیل کے بغیر نواز شریف واپس آئے تو سیدھے جیل جائیں گے۔
اداکارہ مشی خان نے حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت لوگوں کو ماموں بنا رہی ہے۔ معروف سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر مشہور اداکارہ مشی خان نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ موجودہ حکومت اپنی نااہلی کے کیسے کیسے جواز پیش کر رہی ہے، موجودحکومت، پاکستان کا موازنہ دوسرے ممالک سے یہ کہہ کر رہی ہوتی ہے کہ امریکا، افریقا، انگلینڈ اور روس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے، حکومت وہاں کا رہن سہن دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں گھر میں صفائی کرنے والی خاتون بھی اپنی گاڑی میں آتی ہیں، پاکستان میں ایک منیجر اپنی تنخواہ میں مہینہ کس طرح پورا کرتا ہے یہ اُسی سے پوچھیں، آپ لوگوں کو نظر کا دھوکہ ہے جو آپ باہر کے ممالک کا پاکستان سے موازنہ کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آپ لوگوں نے روٹی، پانی کو بہت مہنگا کر دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک کی معاشی اور اقتصادی صورت حال پر حکومتی ترجمانوں کو اعتماد میں لیا، ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن چور ڈاکو اور کرپٹ رہنماؤں کو تحفظ دیتی ہے جبکہ آپ کا برانڈ وزیر اعظم ہے جو چور ڈاکو نہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں ایک نکاتی ایجنڈے پر بات کی گئی۔ وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے اجلاس کے شرکا کو فنانس بل پر بریفنگ دی اور وزیر اعظم نے ترجمانوں کو فنانس بل سے متعلق ابہام دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں معیشت کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کہتے ہیں اکانومی بہتر ہے، لیکن اپوزیشن اکانومی کے خلاف حکومت پر تنقید کرتی ہے، انھیں آئینہ دکھائیں اور عوام کو حقائق بتائیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا معاشی صورت حال عوام کے سامنے رکھ کر اکانومی کے اعداد و شمار شیئر کیے جائیں، اکانومی ہمیں تباہ کن حال میں ملی تھی جسے کافی حد تک بہتر کیا جا چکا ہے۔ مہنگائی اور معاشی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ نومبر کی نسبت دسمبر میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے، آئندہ مہینے مہنگائی مزید کم ہوگی، کیونکہ عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید بتایا کہ اپوزیشن کی جانب سے 2 ارب روپے کے ٹیکسز کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ جس پر وزیر اعظم نے ری فنڈ اور ربیٹ کے بارے میں عوامی کنفیوژن کو دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا ایگریکلچر گروتھ، اور ملکی ایکسپورٹس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، ملکی ذخائر 25 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے جس پر بات نہیں ہو رہی، اپوزیشن کے جعلی بیانیے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے۔
وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اراکین پارلیمنٹ کی 2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کردی ہے جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ساڑھے 98 لاکھ ٹیکس دیا ہے۔ ایف بی آر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے98لاکھ 54ہزار959روپےٹیکس دیا جبکہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے82لاکھ 42ہزار662روپےٹیکس دیا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹونے5لاکھ 35ہزار243روپے ، شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے22لاکھ 18ہزار229روپےٹیکس دیا۔ ایف بی آر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنےصرف 2ہزارروپے، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے19لاکھ 21ہزار914روپے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان نے66ہزار258روپے جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجونے10لاکھ 61ہزار777روپےانکم ٹیکس دیا ہے۔ وفاقی کابینہ کے ارکین میں سے وزیرخزانہ شوکت ترین 2کروڑ66لاکھ 27ہزار737روپے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے 8لاکھ 51ہزار955روپے، وفاقی وزیراسدعمرنے42لاکھ 72ہزار426روپے، وزیراطلاعات فوادچودھری نےایک لاکھ 36ہزار808روپے اوروزیرمملکت فرخ حبیب نے4لاکھ 5ہزار477روپےٹیکس دیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسدقیصرنے5لاکھ 55ہزار794روپےٹیکس دیا جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے14کروڑ7لاکھ 49ہزارروپےٹیکس دیا۔ ایف بی آر کے مطابق مسلم لیگ ن کے مرکزی نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے48لاکھ 71ہزار277 روپےٹیکس دیا، جبکہ سابق وزیراعلیٰ جام کمال نےایک کروڑ17لاکھ 50ہزار799روپےٹیکس دیا ہے۔
نجی چینل 24 نیوز نے دعویٰ کیا ہے تحریک انصاف حکومت کے یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کے تحت وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،میاں نواز شریف ،وزیر اعلی پنجاب اور مریم نواز قومی صحت کارڈ کے لیے اہل قرار پا گئے۔ تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے قومی صحت کارڈ کا آغاز پنجاب میں ہوچکا ہے ۔قومی صحت کارڈ جہان ہر شہری کو ملے گا وہیں ملک کے وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی اس سہولت کے لیے اہل ہیں ۔ حکومت کے دئیے گئے ٹال فری نمبر 8500 نے باقاعدہ تصدیق کردی ۔۔تمام افراد کا قومی شناختی کارڈ نمبر 8500 پر بھیجا گیا 8500 سے جنریٹ ہونے والے آٹومیٹک مسیج نے باقاعدہ تصدیق کی ۔یان تمام افراد کو قومی صحت کارڈ کے تحت مفت علاج کی سہولت دستیاب ہوگی۔ حکومت کے دئیے گئے ٹال فری نمبر 8500 نے باقاعدہ تصدیق کردی ۔۔تمام افراد کا قومی شناختی کارڈ نمبر 8500 پر بھیجا گیا 8500 سے جنریٹ ہونے والے آٹومیٹک مسیج نے باقاعدہ تصدیق کی ۔یہ تمام افراد قومی صحت کارڈ کے تحت حکومت کے پینل میں شامل ہسپتال سے مفت علاج معالجے کی سہولیات لے سکتے ہیں۔ حاصل ہونیوالی تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان بطورخاندان سربراہ بمعہ 2 افراد قومی صحت کارڈ کے لئے اہل ہیں جبکہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف تحریک انصاف کے قومی صحت کارڈ کے لیے اہل قرار پائے گئے ۔ نواز شریف بمعہ ایک فرد قومی صحت کارڈ کے لیے اہل ہیں ،محمد نواز شریف بطورخاندان سربراہ بمعہ 1 فرد قومی صحت کارڈ کے لئے اہل ہیں۔ اسکے علاوہ وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار بھی خاندان کے سربراہ کے طور پر 4 افراد کیساتھ قومی صحت کارڈ کے لئے اہل ہیں۔ علاوہ ازیں مریم نواز بھی صحت کارڈ کے لیے اہل ہیں، مریم نواز شریف بمعہ 3 افراد صحت کارڈ پلس خیبر پختونخواہ کے لئے اہل قراردی گئی ہیں۔خیال رہے کہ خیبرپختونخوا میں ہر شہری صحت کارڈ کا اہل ہے چاہے وہ غریب ہو یاا میر یا سیاستدان۔
لاہور کے علاقے بلال گنج میں موہنی روڈ کے قریب قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی پٹی تبدیل کی گئی ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حالت خطرے سے باہر ہے وہ کچھ بھی کھا سکتے ہیں۔ بلال یاسین نے کہا کہ انہوں نے موت کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور اب فیصلہ کیا ہے کہ دوبارہ واپس جا کر نئے عزم اور ہمت کے ساتھ پھر سے لوگوں کی خدمت کروں گا اور پہلے سے زیادہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اسپتال میں موجود ڈاکٹروں کا کسی بھی طرح شکریہ ادا کر سکتا ہوں مگر جو لوگ باہر مساجد اور گھروں میں میرے لیے دعائیں کر رہے ہیں ان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہے۔ لیگی ایم پی اے نے بتایا کہ وہ صبح لسی پینے کے شوقین ہیں ان کے کسی چاہنے والے نے انہیں لسی لا کر دی تو ڈاکٹروں نے منع کر دیا کہ ابھی ان کے زخم بھر رہے ہیں اس لیے انہیں سوپ، یخنی اور اس طرح کی دیگر چیزیں کھانے کی ضرورت ہے، انہوں نےکہا کے اپنی صحت کا معاملہ ہے ضرور ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کروں گا۔ دوسری جانب نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ جب ان پر حملہ ہوا وہ اس روز کسی لیگی کارکن کی جائیداد کے تنازع میں صلح کرانے گئے تھے، پہلے انہوں نے جانے سے انکار کر دیا تھا مگر جب ایک فریق نے اپنی بہن سے کہلوایا تو انہیں جانا پڑا جب وہاں پہنچے تو اسی وقت ان پر حملہ ہو گیا۔ بلال یاسین کا کہنا ہے یہ بات درست ہے کہ انہوں نے پہلے حاجی لیاقت نامی فریق کے ساتھ جانے سے انکار کیا تھا لیکن پھر صلح کرانے کے لیے ان کے ساتھ گیا۔ ٹانگ میں گولی لگتے ہی محسوس ہو گیا تھا کہ فریکچر ہو گیا ہے، حملہ آوروں نے مجھے ہی ٹارگٹ کیا۔
نسوار استعمال کرنے والے ہوشیار ہو جائیں، اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب بتایا جا رہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں نسوار (کچےتمباکو) کو بھی منشیات کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ پاکستان سے عرب ممالک کا سفر کرنے والے اب نسوار نہیں لیجا سکیں گے اور برآمدگی پر اس ملک کے قانون کے مطابق سزا بھی ملے گی۔ اس سلسلے میں اے این ایف نے پاکستانیوں کو ہدایات جاری کر دیں اور ہدایت کی ہے کہ گلف ممالک جانے والے اب اپنے ساتھ نسوار ہرگز مت لیکر جائیں۔ اے این ایف نے بیرون ملک جانے والے مسافروں کی سہولت کیلئے ایئرپورٹس پر بینر آویزاں کر دیئے ہیں جن میں مسافروں کو سختی سے تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ نسوار کا بیرون ممالک لیجانے کی کوشش بھی مت کریں۔ سوشل میڈیا پراینٹی نارکوٹکس فورس پنجاب کی جانب سے گردش کرنے والے ایک پمفلٹ میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک کی سر زمین پر اگر کسی مسافر کے سامان سے نسوار برآمد ہوئی تو اْسے نئے قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے گی۔
کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر طارق روڈ پر انسداد تجاوزات ہٹانے آپریشن مکمل کرکے دلکشاں پارک بحال کر دیا گیا۔ ڈی ایم سی ایسٹ کے مطابق عدالتی حکم پر کی جانے والی کارروائی میں تمام تعمیرات منہدم کردی گئیں۔ پارک کی اراضی پر غیرقانونی طور پر قائم کلب، مدرسہ اور 10 دکانیں مسمار کی گئی ہیں۔ ڈی ایم سی کا کہنا ہے کہ پارک میں قائم رہائش گاہیں بھی توڑ دی گئیں اور پارک سے تجاوزات گرانے کے ساتھ ساتھ ملبہ بھی صاف کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق رات بھر جاری رہنے والا آپریشن 3 بجے مکمل کیا گیا، اس دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ علما نے اس حوالے سے کہا تھا کہ پارک عوام کیلئے ہے تو مسجد بھی عوام کی بنیادی ضرورت اور ریاست کی ذمہ داری ہے ، پارک کی جگہ مسجد کو ترجیح دینے میں سپریم کورٹ کا اقدام بلند اور تاریخی ہو گا، سرکاری جگہ پر بغیر اجازت مسجد بنانا درست نہیں، مین شاہراہ پر متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر چالیس سال سے مسجد کیسے قائم تھی؟ جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ تجاوزات کیخلاف عدالتی فیصلے قابل قدر ہیں، کسی کی ذاتی جگہ پر مسجد کی تعمیر کی شریعت نے اجازت نہیں دی لیکن مسجد بنائی گئی اور بروقت سرکار نے اعتراض نہ کیا تو منہدم کر کے کوئی اور چیز بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی کے علاقے طارق روڈ پر واقع مدینہ مسجد سے ملحقہ پارک کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد انتظامیہ نے فوری طور پر آپریشن شروع کیا تھا۔
عدالت کے پاس ڈیفنس کی مشینری کو بھی بلانے کا اختیار ہے، وزیراعظم کو بھی بلالیں گے۔چیف جسٹس گلزار احمد ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں ملزم عارف گل کو حبس بےجا میں رکھنے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ کیا عارف گل کو لیکر آئے ہیں؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عارف گل حراستی مرکز میں ہے عدالت لانا مشکل ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ کیا عارف گل کو پیش کرنے سے سپریم کورٹ کی عمارت اڑ جائے گی؟ عارف گل کو پیش نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو تالا لگا دیتے ہیں، اسے آج ہی پیش کریں، اگر پیش نہ کیا تو وزیر اعظم کو بلالیں گے۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں واضح کیا کہ عدالت کے پاس ڈیفنس کی مشینری کو بھی بلانے کا اختیار ہے، عارف گل کی شہریت کا ایشو 2019 سے اب تک حل کیوں نہیں ہوا؟ 2019 سے اب تک معاملہ پر انکوائری چل رہی ہے، حکومت کے دفاتر میں کرپشن ہے تو عدالت کیا کرے۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ عارف گل نے افغان سرحدی علاقے کے قریب فوجی کیمپ پر حملہ کیا، حراستی مرکز میں عارف گل کی کونسلنگ، ووکیشنل ٹریننگ مکمل ہو چکی ہے۔چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آج ہی پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا۔ وقفے کے بعد سماعت ہوئی تو ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ راستہ لمبا ہے، ملزم کو آج پیش نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے عارف گل حبس بے جا کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کی شکست کی بے بنیاد خبریں چلائی جارہی ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے نوشہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں جمیعت علمائے اسلام ف نے19 ، تحریک انصاف نے17 جبکہ اے این پی نے چارحلقوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے خیبر پختونخوا کے 2 ڈویژنز میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں، پی ٹی آئی کی بے بنیاد شکست سے متعلق خبریں چلائی جارہی ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ کارکنان کی مشاورت سے ویلج کونسل کی سطح پر جماعت کی تنظیم سازی کررہے ہیں، نچلی سطح پر تنظیم کو مضبوط کریں گے، نوشہرہ کے عوام کو تمام سہولیات زندگی فراہم کرنےکیلئے کام کررہے ہیں میں نے 2013 میں وعدہ کیا تھا کہ وفاق میں آتے ہی موٹروے انٹرچینج اور پل بنائیں جائیں گے آج یہ وعدہ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہ نوشہرہ کو ایک نیا ہسپتال دیں گے جہاں تمام ضروری سہولیات میسر ہوں گی اس ہسپتال کے بننے کے بعد مریضوں کو پشاور نہیں جانا پڑے گا، اسی طرح ہاسٹلز اور میڈیکل کالجز کی بلڈنگز بھی جلد تیار ہوجائیں گی، میں خود تعمیراتی شعبے سے وابستہ ہوں اس لیے اچھی طرح جانتا ہوں کام کیسے ہوتا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے غیر قانونی تقرریوں سے متعلق کیس میں وزیراعظم عمران خان سمیت اہم حکومتی عہدوں پر براجمان شخصیات کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔ خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں ایپلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو پاکستان (اے ٹی آئی آر) میں گریڈ 21 کے 10 افسران کی تقرریوں کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار نے وزیراعظم عمران خان، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، سیکرٹری قانون سمیت اہم شخصیات کو فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ وحید شہزاد بٹ نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ 21ویں گریڈپر 10 افسران کی یہ تقرریاں فیڈرل پبلک سروس کمیشن آرڈیننس1977 کی خلاف ورزی ہے جس کے مطابق گریڈ 16یا اس سے زائد گریڈ کے افسران کی تقرری فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جائے گی۔ درخواست گزار نے مزید کہا کہ ایپلٹ ٹریبونل ان لینڈ ریونیو میں گریڈ 21 کے جوڈیشل ممبران کی تقرری کا اختیار وزیراعظم کو دیا جانا انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 130 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ ان تقرریوں کو غیر قانونی و غیر آئینی ہونے کی وجہ سے کالعدم قرار دیا جائے اور 2 جون کو جاری ان تقرریوں کے نوٹیفکیشن کو بھی منسوخ کیا جائے۔ جس کے بعد عدالت نے وزیراعظم عمران خان سمیت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں۔
سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ اس وقت عمران خان صاحب کی حکومت کو سنجیدہ مسائل کا سامنا ہے جس میں سے سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے۔ نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام "لائیو ود ڈاکٹرشاہد مسعود" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ خان صاحب کو معیشت کے حوالے سے ایک بڑا چیلنج درپیش ہے، مگر عمران خان کا نظریہ ہے کہ خواب بڑے دیکھتے ہیں، بات ٹھیک ہے کہ بڑے خواب ہوں گے تو ترقی ہوگی مگر خوابوں کو دیکھتے ہوئے یہ بھی ذہن میں رکھنا چاہیے کہ مزید اوورز کتنے باقی ہیں یعنی زمینی حقائق کیا ہیں کہ اتنے اوورز میں اتنے رنز بنانے ہیں۔ شاہد مسعود نے کہا کہ مسائل اس قدر پھیل گئے ہیں کہ اب اس حکومت کے پاس صرف ان مسائل کو سمیٹنے کا وقت ہے، جس میں سے ایک چھوٹی سی مثال ہے کہ موجودہ حکومت کے دعویٰ ہے کہ انہوں نے 25 ارب کے قرضے اتارے ہیں مگر ابھی بھی ملک پر 55 ارب کے قرضے باقی ہیں، وہ 55 ارب کے قرضے اس ملک سے کیسے اتریں گے؟ انہوں نے کہا کہ کوئی پالیسی بنائی گئی ہے کہ کسی طرح پاکستان ان قرضوں کے گھن چکر سے باہر نکلے یا بس قرضے اتارنے کیلئے اور قرضے لینے ہیں اور پھراس کا سود بھی چڑھے گا اور یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا جائے گا۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ وزیراعظم کو اختتامی وقت میں اب پچاس لاکھ گھروں، قرضوں کی ادائیگی اور عوام کو سہولت دینے بارے سوچنا چاہیے اور انہیں شہباز شریف کو دوبارہ جیل میں ڈالنے کی سوچ سے باہر نکلنا ہو گا اس کا حکومت کو کچھ فائدہ نہیں ہو گا۔ نواز شریف کے باہر جانے کے حوالے سے کہا کہ حکومت نے نواز شریف کو خود باہر بھیجا تھا اور اس پر سب آن بورڈ تھے اور نواز شریف کو مکمل پروٹوکول دیا گیا تھا۔
جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ غریب آدمی کیلئے بنیادی اشیا کی خریداری بہت مشکل ہوچکی ہے، غریب آدمی کو فرق نہیں پڑتا کہ کہاں مہنگائی ہے اور کہاں نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کراچی میں رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان سے ملاقات کی جس میں ان کے والد کے انتقال پر تعزیت بھی کی۔ مللاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کی۔ اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان دنیا کا سستا ترین ملک ہے، اس پر آپ کا کیا کہنا ہے؟ جس پر جہانگیر ترین نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ غریب آدمی کیلئے بنیادی اشیا کی خریداری بہت مشکل ہوچکی ہے، غریب آدمی کو فرق نہیں پڑتا کہ کہاں مہنگائی ہے اور کہاں نہیں ہے۔ علاوہ ازیں، پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے سربراہ ایم کیو ایم بحالی کمیٹی فاروق ستار سے کراچی کے مقامی ہوٹل میں ملاقات کی۔ ملاقات میں کراچی سمیت ملک کی سیاسی صورتِ حال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ سربراہ ایم کیو ایم بحالی کمیٹی فاروق ستار کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے آئندہ بھی مشاورتی سلسلہ بحال رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کی 'لنگر خانہ' والی ٹویٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لنگر خانہ کی تجویز اچھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ محترم خواجہ محمد آصف، اولاً اس ویڈیو کی تفصیل یہ ہے کہ یہ افطار پارٹی کی پرانی ویڈیو ہے جو کہ ایک نجی شخص نے اپنے احباب کے اعزاز میں دی تھی۔ چوہدری سرور نے مزید کہا کہ دوسرا لنگر خانہ کی تجویز اچھی ہے وہ بھی متعلقہ حکام تک پہنچا دی جائے گی۔ اس سے قبل ن لیگی رہنما خواجہ آصف نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس لاہور لنگر خانہ بن گیا، ملاحظہ فرمائیں غریب اور فاقہ زدہ عوام رج کے کھلا کھا رہے ہیں، عزت نفس کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے ٹیبل کرسی پہ وافر مقدار میں کھانا پیش کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور اپنے دیگر احباب کے ساتھ دعوت میں مشغول ہیں۔

Back
Top