خبریں

پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے اختتام پر فیض آباد میں دھرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نےراولپنڈی میں فیض آباد کے مقام پر دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصدکیلئے پی ٹی آئی کی جانب سے انتظامیہ کو درخواست بھی دیدی گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماواثق قیوم نےاس حوالے سےڈپٹی کمشنر راولپنڈی کودرخواست دی ہےاور دھرنے سے متعلق آگاہ کیا ہے،درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ 26 نومبر کو پی ٹی آئی کی جانب سے فیض آباد میں پرامن دھرنا دیا جائے گا ، اس دھرنے کی قیادت خود چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کریں گے۔ درخواست گزار کے مطابق فیض آبادمیں دھرنا پی ٹی آئی کے حقیقی آزادی مارچ کا ہی تسلسل ہے، لہذا دھرنے کے مقام پر سیکیورٹی سمیت دیگر تمام اتنظامات مکمل کیے جائیں۔ دوسری جانب آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان نے 26نومبر کو راولپنڈی سےاسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند کرنے کا عندیہ دیدیا ہے اور کہا ہے کہ راستوں کی بندش سے عوام کو مشکلات پیش آسکتی ہیں، ریڈزون کی سیکیورٹی کیلئے پولیس ، ایف سی اور رینجرز تعینات کی جاچکی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما ذلفی بخاری نے توشہ خانہ سے گھڑی لینے کے معاملے پرردعمل دے دیا، انہوں نے کہا عمر فاروق ظہور جھوٹ بول رہے ہیں،عمر فاروق کی ان سے دوستی کا دعویٰ بھی جھوٹا ہے۔ اپنے بیان میں ذلفی بخاری نے کہا کہ پوری زندگی میں عمر فاروق ظہور سے نہیں ملا، عمر فاروق ظہور کا ذہنی توازن درست نہیں، ایک موقع پر کہا گیا گھڑی فروخت کردی گئی، دوسری طرف کہا گیا کہ گھڑی فروخت نہیں ہوئی، ان دونوں بیانیوں میں سچا کون سا ہے؟ انہوں نے کہا کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر کیاکیا بدل گیا؟ گھڑی پاکستان میں ہی عمران خان کے بیانات میں بتائی رقم میں فروخت ہوئی۔ پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے عمر فاروق ظہور نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اسٹائل آؤٹ واچز کے مالک سےبات کی، ان سےکہا دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آپ نےگھڑی کی ٹرانزیکشنز کیں، ان سےوضاحت مانگی کہ گھڑی میری پراپرٹی ہے، آپ نےکس طرح کلیم کی؟ اسٹائل آؤٹ واچ کے مالک نے وضاحت کی کہ یہ سب جھوٹ، پروپیگنڈا ہے۔ عمر فاروق نے بتایا تھا کہ دراصل ذلفی بخاری نےاسٹائل آؤٹ واچز سےرابطہ کیا تھا، ذلفی بخاری نےگھڑی کو ویب سائٹ پر مارکیٹ کرنے کا کہا تھا، ذلفی بخاری نے ان سے کہا تھا کوئی اچھی آفر آتی ہے تو بتا دیں، انہوں نے ذلفی سےتصاویرلیں اورگھڑی کومارکیٹ کیا۔ عمرفاروق نے مزید کہا کہ اسٹائل آؤٹ واچز کے مالک نے بتایاکہ انہوں نے نہ گھڑی خریدی، نہ ہی بیچی، میں نے ان سےکہا کہ پھر اپنا ریکارڈ درست کرلیں، وضاحت دیں، اس کےبعد انہوں نے وہ پوسٹ بھی ہٹائی، ڈسکلیمر بھی جاری کی، اسٹائل آؤٹ نے ویڈیو میسج بھی دیا کہ ان کا اس ٹرانزیکشن سے کوئی تعلق نہیں۔ اس سے قبل تحقیقاتی صحافی طاہرعمران نے ن لیگ اور عمرفاروق کے فرح خان سے متعلق جھوٹ پر تفصیلات دیتے ہوئے کہا تھا کہ فرح خان 2019 میں کبھی دبئی نہیں گئیں، ن لیگ اورعمرفاروق جھوٹ بول رہے ہیں۔ طاہرعمران نے بتایا کہ ٹریول ہسٹری کے مطابق فرح خان 2019 میں کبھی دبئی نہیں گئیں، عمران خان کے دور حکومت میں فرح خان نے دو بین الاقوامی سفر کئے۔ تحقیقاتی صحافی نے کہا تھا کہ فرح خان نے ایک سفر اپریل 2019 اور دوسرا 2021 میں کیا ، تین اپریل 2019 کو فرح لاہور سے امریکا روانہ ہوئیں، ابوظہبی میں دو گھنٹے کا ٹرانزٹ تھا، فرح خان سترہ روز بعد واپس پاکستان پہنچیں، اس کے علاوہ فرح خان نے2019 میں کوئی بین الاقوامی سفر نہیں کیا۔ عمر فاروق ظہورنے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی فرح خان سے دبئی میں ملاقات ہوئی جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما عطاتارڑ نے دعویٰ کیا تھا کہ فرح خان کے دبئی میں ہونے کے ثبوت موجود ہیں۔
فرح خان کا شاہزیب خانزادہ اور عمر فاروق ظہور پر فوجداری مقدمات قائم کروانے کا فیصلہ ۔۔جھوٹے الزامات پر جیو نیوز کے اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ اور عمر فاروق ظہور کے خلاف 5 ارب روپے کے ہرجانے کا نوٹس جلد بھجوا دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق فرح گوگی کے نام سے مشہور فرحت شہزادی نے سابق وزیراعظم وچیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ سے لی گئی گھڑی خریدنے کے دعوے دار دبئی میں مقیم ارب پتی تاجر عمر فاروق ظہور اور سینئر صحافی وتجزیہ نگار اور نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔ فرحت شہزادی کی طرف سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کو وکیل مقرر کیا گیا ہے جنہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اور فرحت شہزادی پر لگائے گئے جھوٹے الزامات پر جیو نیوز کے اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ اور عمر فاروق ظہور کے خلاف 5 ارب روپے کے ہرجانے کا نوٹس جلد بھجوا دیا جائے گا۔ نامور قانون دان اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہزیب خانزادہ اور عمر فاروق ظہور پر جھوٹے الزامات لگانے کیخلاف فوجداری مقدمات قائم کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بے بنیاد پراپیگنڈے پر نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے خلاف پیمرا اور ملک سے باہر کارروائی کی جائے گی ڈرافٹ تیار کر رہے ہیں جلد ہی ان پر مقدمات کیلئے درخواست دے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2019ء میں فرحت شہزادی المعروف فرح گوگی دبئی گئی ہی نہیں تو عمر فاروق سے ملاقاتیں کہاں ہوئیں؟ یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز پر سینئر صحافی واینکرپرسن شاہزیب خانزادہ کے پروگرام میں دعویٰ کرتے ہوئے عمر فاروق ظہور نے کہا تھا کہعمران خان کو بطور وزیراعظم ملی قیمتی گھڑی جو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلیمان نے انہیں تحفے میں دی تھی ، دبئی میں فرح گوگی سے 2019ء میں خریدی تھی اور اپنے دعوے میں یہ بھی کہا تھا کہ اس قیمتی گھڑی کے لیے انہوں نے فرحت شہزادی المعروف فرح گوگی کو 3 سو 30 ملین روپے نقد ادا کیے تھے۔
آئندہ عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں،ریٹرنگ آفیسرز اور ڈپٹی ریٹرنگ آفیسرز کی فہرستیں اور معلومات مرتب کر لی گئی ہیں۔ذرائع الیکشن کمیشن تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ ہونے والے عام انتخابات کے لیے اپنی منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے۔ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لیے غیرحساس سامان کی خریداری مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ بیلٹ پیپرز کے لیے کاغذ کی خریداری بھی مکمل کر گئی ہے اور پرنٹنگ کا عمل مکمل کیا جا رہا ہے۔ حلقہ بندیوں کا کام مکمل کر لیا گیا ہے، انتخابی فہرست کو اپ ڈیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ پولنگ سٹاف کی تمام معلومات مرتب کر لی گئی ہیں جبکہ پولنگ سٹیشنز کی تعداد کے علاوہ پولنگ سٹیشنز کہاں کہاں بنائے جا رہے ہیں تمام ڈیٹا مرتب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ رزلٹ مینجمنٹ سسٹم (آر ایم ایس) کے استعمال کی حکمت عملی بھی تیار کر لی گئی ہے جبکہ ریٹرنگ آفیسرز اور ڈپٹی ریٹرنگ آفیسرز کی فہرستیں اور معلومات مرتب کر لی گئی ہیں، 3 ماہ پہلے ہی سرکاری افسران کی فہرست طلب کر لی گئی تھیں۔ ریٹرنگ آفیسرز اور ڈپٹی ریٹرنگ آفیسرز کی تعیناتی کا فیصلہ انتخابات کے قریب کیا جائے گا جس کے لیے آر اوز سے متعلقہ قانون میں 3 گروہ میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں بیوروکریسی، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کے افسران شامل ہوں گے جبکہ انتخابی عملہ کی تربیت کے حوالے سے بھی کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق نتخابات کے لیے پلان اے اور بی تیار کر لیے گئے ہیں۔ آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اجلاس 22 نومبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں الیکشن کمیشن کے تمام ونگز اور الیکشن کمشنرز کو طلب کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق آئندہ عام انتخابات میں 10 ماہ پڑے ہیں لیکن اگر آج ہی اعلان کر دیا جائے تو اس کیلئے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تیاری مکمل کر رکھی ہے۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) رہنمائوں نے عمران خان کو سندھ کے دورے کی دعوت بھی دے دی ہے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے سینئر رہنمائوں کے وفد کی سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات ہوئی ہے۔جی ڈی اے رہنمائوں نے عمران خان کی خیریت دریافت کرنے کے علاوہ اہم سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے بعد سندھ کی بڑے سیاسی رہنمائوں کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا امکان ہے۔ جی ڈی اے رہنمائوں کی عمران خان سے ملاقات زمان پارک میں ہوئی جس میں غوث بخش مہر، شہریار مہر، علی گوہر، اسد انڑ اور امداد مہر کے علاوہ مبین جتوئی، محمود جتوئی اور لیاقت جتوئی بھی شامل تھے۔ جی ڈی اے رہنمائوں نے عمران خان کو سندھ کے دورے کی دعوت بھی دے دی ہے۔ رہنما گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) غوث بخش مہر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی میں حقیقی اپوزیشن ہماری جماعت ہے، سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی خیریت دریافت کرنے، ملاقات کے لیے وفد سمیت آئے ہیں اور انہیں سندھ کے دورے کی دعوت بھی دی ہے۔ دریں اثنا سابق وزیر اعظم وچیئرمین پی ٹی آئی حقیقی آزادی مارچ کے شرکا سے ویڈیو لنگ کے ذریعے خطاب میں عوام کو راولپنڈی پہنچنے کی کال دیتے ہوئے کہا کہ عوام میری کال پر 26 نومبر کو راولپنڈی پہنچیں، قوم سے کہتا ہوں کہ آپ گھر نہیں بیٹھ سکتے، یہ سب کچھ جو ہو رہا ہے یہ غلامی ہے۔اگلے ہفتے راولپنڈی میں عوام سے ملاقات ہوگی، آئندہ کا لائحہ عمل راولپنڈی میں بتاؤں گا، ملک کو دلدل سے نکالنے کا واحد حل صاف و شفاف الیکشن، حقیقی آزادی کی تحریک چلتی رہے گی! عمران خان نے کہا کہ جلسوں سے پہلے تھریٹ لیٹر ملتے تھے، کہا گیا جلسے نہ کریں جان کو خطرہ ہے، سیاست کے لیے نہیں قوم کی آزادی کے لیے نکلا ہوں، غلامی کی زندگی سے مر جانا بہتر، جب تک ملک کو حقیقی آزادی نہیں ملتی ہم رکیں گے نہیں، سب سے پہلے قوم کے فیصلے قوم کرے۔ یاد رہے کہ جنرل سیکریٹری پی ٹی آئی اسد عمر نے 2 دن پہلے قائد آباد میں عوام سے خطاب میں کاہ تھا کہ عمران خان پرسوں راولپنڈی پہنچنے کی تاریخ کا اعلان کریں گے، کپتان نے ثابت کر دیا وہ اکیلا کافی ہے ۔
پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کی سیکیورٹی پر مامور پنجاب پولیس اہلکاروں نے ناقص انتظامات کا انکشاف کردیا،اہلکار سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے پنجاب کے دیگر حصوں سے راولپنڈی بھیجے گئے ہیں، پنجاب پولیس کے اہلکار قیام و طعام کی سہولیات اور کھانے کے ناقص معیار پر ناخوش ہیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ وائرل ہورہی ہے جس میں کسی نامعلوم مقام پر پنجاب پولیس کے اہلکار کھانے کی تقسیم کے دوران حکام کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں،اہلکاروں نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ ’دال دال، صبح شام دال، پتھر والی دال، کیڑے والی دال، آئندہ ہفتے آزادی مارچ کے راولپنڈی میں داخل ہونے سے قبل پنجاب پولیس کے 500 سے زائد اہلکاروں کو شہر میں شادی ہالز، تھانوں اور دیگر عمارتوں سمیت مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا،ایک نامعلوم پولیس اہلکار نے سوشل میڈیا پر ایک آڈیو پیغام کے ذریعے شکایت کی کہ ان کی قیام گاہوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے اور راولپنڈی پولیس کی جانب سے ناقص معیار کا کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔ اہلکاروں نے دعویٰ کیا کہ بہت سے اہلکار بیمار بھی ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے ان دیگر اہلکار بھی پریشان ہیں،اہلکاروں کے قیام و طعام کے انتظامات کی ذمہ داری سپرنٹنڈنٹ ہیڈ کوارٹر کو سونپی گئی ہے، انہوں نے کھانے کے مینو پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کرلیا،منظوری کے لیے پولیس کے اعلیٰ حکام کو سمری بھی بھیج دی گئی ہے،عمران خان آج حقیقی آزادی مارچ کی راولپنڈی جانے کی تاریخ کا اعلان کریں گے،
انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ کےپی کے میں استعمال ہورہا ہے۔ تفصیلات کےمطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغانستان میں امریکہ کا چھوڑا ہوا اسلحہ استعمال ہونے کےشواہد ملے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنگ ہماری نہیں تھی بلکہ ہم پر مسلط کی گئی تھی، اب تک ہم نے بہت سے دہشت گردں کا خاتمہ کیا ہے، کل ہم نے باجوڑ سے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا، ہمارا کسی سے ذاتی جھگڑا نہیں ہے ہم صرف قوم کی خاطر سب کررہےہیں۔ آئی جی کے پی کے نے کہا کہ 15 اگست 2021 کو افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد دہشت گردوں کو رہا کیا گیا، دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر حملوں کا مقصد یہ پیغام دینا ہے کہ آپ کے محافظ ہی محفوظ نہیں ہیں،مگر ہم جدیدٹیکنالوجی کی مدد سے دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔
خام تیل کی روس سے خریداری کے لیے بات چیت کی جا رہی ہے: توزیراعظم شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، عرب لیگ اور سعودی عرب کے ولی عہد سمیت متعدد رہنمائوں سے ملاقات کی۔ترجمان دفتر خارجہ تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 6 سے 8 نومبر تک جاری رہنے والی یونائیٹڈ نیشنز کلائمیٹ چینج کانفرنس (کوپ) میں مصر اور ناروے کے وزرائے اعظم کے ہمراہ گول میز کانفرنس کی مشترکہ صدارت کی جہاں وزیراعظم نے کلائمیٹ چینج سے نپٹنے کیلئے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور ترقی پذیر ممالک پر کلائمیٹ چینج کے اثرات کے حوالے سے بھی بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، عرب لیگ اور سعودی عرب کے ولی عہد سمیت متعدد رہنمائوں سے ملاقات کی جبکہ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے زہرا بلوچ نے بتایا کہ خام تیل کی روس سے خریداری کے لیے بات چیت کی جا رہی ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے سعودے عرب کے دورہ کے دوران پاکستان، سعودیہ سپریم کمیٹی اجلاس میں شرکت کے ساتھ خلیج تعاون کونسل کے لیڈرز سے ملاقات بھی کی جس میں خلیج تعاون کونسل اور پاکستان کے مابین بات چیت کی بحالی پر اتفاق کر لیا گیا ہے جبکہ غیرملکی شخصیات کے پاکستان میں دوروں سے متعلق بتاتے ہوئے کاہ کہ کمشنر برائے داخلہ یورپی یونین یلوا جانسن نے وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر سے ملاقات کی ہے۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے سوال پر انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ کی طرف سے اعلان نہیں کیا گیا تھا لیکن سعودی عرب کے ہمراہ دورے کی تاریخ جلد فائنل کر لی جائے گی جس میں اہم معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔ شہید صحافی ارشد شریف کے حوالے سےگفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کینیا میں دفتر خارجہ اور ہائی کمیشن نے ان کی شناخت، پوسٹ مارٹم اور جسد خاکی واپس لانے میں بھرپور مدد دی جبکہ قتل پر تحقیقات سے وزارت داخلہ آگاہ کرے گی۔ بھارت کے حوالے سے گفتگو میں کہا کہ اگر 5 اگست 2019ء کے اقدامات واپس لے لیے جائیں تو بات چیت ہو سکی ہے، کشمیر کے مسئلے کو تمام بین الاقوامی فورسز پر اجاگر کر رہے ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرارداودں کے مطابق ہونا چاہیے۔ بھارتی براہموس میزائل غلطی سے داغے جانے پر کوئی سانحہ ہو سکتا ہے، اس معاملے کو بھی اجاگر کر رہے ہیں جبکہ کلبھوشن یادیو کیس پر مزید کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ پاکستان افریقہ کے ساتھ روابط کو اہمیت دیتا ہے جو انتہائی اہم براعظم ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے یونائیٹڈ نیشنز کلائمیٹ چینج کانفرنس (کوپ) میں اپنا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا جسے دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ توشہ خانہ ریفرنس کے حوالے سے سوال پر ممتاز زہرا بتایا کہ اس کا طریقہ کار کابینہ ڈویژن طے کرتا ہے، عمران خان کی گھڑی کے معاملے پر کسی شکایت سے آگاہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے متاثر ملک رہا ہے لیکن دہشت گردی کو بحال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک اسرائیلی شہری کے جارجیا میں قتل پر پاکستانی شہری کی گرفتاری کے حوالے سے آگاہ ہیں۔ پاکستان میں سیلاب کے حوالے سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیرنو اور متاثرین کی بحالی کیلئے جنیوا میں ڈونرز کانفرنس متوقع ہے جس کیلئے تیاریوں کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔
ڈالر کی قیمت میں اضافے اور روپے کی بے قدری کا اڑھائی ارب روپے کا بوجھ تیل کمپنیز پر ڈال دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک میں تیل فراہم کرنے والی کمپنیز نے وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی مصدق ملک کو خط لکھا دیا ہے۔ تیل فراہم کرنے والی کمپنیوں کی طرف سے وفاقی وزیر لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ تیل کی ترسیل کی لاگت میں 2 سے 3 روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے جس سے تیل کی دستیابی مشکل ہو جائے گی۔ خط کے متن کے مطابق موجودہ اتحادی حکومت نے تیل کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لیے تیل فراہم کرنے والی کمپنیز پر 5 ارب روپے سے زائد کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے، اگر یہ اضافہ واپس لینے کا فوری طور پر فیصلہ نہ ہوا تو تیل کی ملک بھر میں دستیابی مشکل ہو جائے گی۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے اور روپے کی بے قدری کا اڑھائی ارب روپے کا بوجھ آئل کمپنیز پر ڈالا گیا ہے۔ دریں اثنا چند دن پہلے آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ملک میں تیل کی قلت کا خدشہ ظاہر کیا تھا لیکن اوگرا نے تیل کی قلت کی خبروں پر ردِ عمل دیتے ہوئے خدشے کو مسترد کیا تھا اور کہا تھا کہ ڈیزل کے محدود ذخیرے کی خبریں گمراہ کن ہیں جبکہ آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے اوگرا کو خط لکھ کر صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا اور خط میں لکھا تھا کہ ملکی ضروریات کے مقابلے میں تیل کم درآمد کیا گیا ہے، سٹاک کی صورتحال کے پیش نظر ملک کے مختلف حصوں میں تیل کی قلت پیدا ہو گی۔ یاد رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منگل کے روز سرکاری ٹی وی پر اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ 30 نومبر تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں کرینگے جس کا فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی اجازت کے بعد کیا گیا ہے۔ اس وقت پٹرول کی موجودہ قیمت 224 روپے 80 پیسے فی لٹر، ایچ ایس ڈی 235 روپے 30 پیسے ، ایل ڈی او کی قیمت 186 روپے 50 پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت 191 روپے 83 پیسے ہے۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی آمدن و آپریشن اخراجات کی تفصیلات پیش کر دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی اجلاس ہوا جس میں گزشتہ 3 برس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی آمدن وآپریشن اخراجات کی تفصیلات پیش کر دی گئی ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی سالانہ آمدن کے حوالے سے معلومات وفاقی وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے تحریری طور پر قومی اسمبلی میں پیش کیں۔ خواجہ سعد رفیق کے تحریری جواب کے متن کے مطابق پچھلے 3 سال کے دوران پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کو 328 ارب 76 کروڑ روپے کی آمدن ہوئی ہے جبکہ انہی تین سالوں کے دوران قومی ایئرلائن کی طرف سے آپریشنل اخراجات کی مد میں 148 ارب 40 کروڑ روپے استعمال کیے گئے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کی طرف سے تحریری جواب میں انکشاف ہوا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے افسران کو 19 ہزار 5سو ڈومیسٹک اور 3 ہزار انٹرنیشنل ٹکٹس بیرون ملک سفر کیلئے مفت دیئے گئے ہیں جبکہ سال 2020ء کے دوران قومی ایئرلائن کے افسران کو 8286، 2021ء میں 7067 مفت ٹکٹس اور رواں سال ستمبر تک 7249 مفت ٹکٹس فراہم کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے 31 میں سے 26 طیارے آپریشن جبکہ 5 غیرفعال ہیں جبکہ 3 بوئنگ 777 اور 2 اے ٹی آر طیارے غیرفعال ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آمدن کی مد میں سال 2019ء کے دوران پی آئی اے کو 147 ارب روپے، 2020ء میں 95 ارب روپے اور 2021ء میں 86 ارب روپے موصول ہوئے ہیں جبکہ سال 2019ء میں جہازوں کے انجن، مرمت اور عملے کی تنخواہوں پر 74 ارب 55 کروڑ روپے خرچ کیے گئے، 2020ء میں 38 ارب 88 کروڑ روپے اور 2021ء میں 35 ارب روپے کے اخراجات کیے گئے ہیں۔
گوجرانوالہ: سابق وزیراعظم چیئرمین عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم کو 14 دن کے بعد عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے 12 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔ نجی چینل کے مطابق کے مطابق وزیر آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزم نوید مہر کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہےکہ واقعےکی تفتیش کے لیے قائم جے آئی ٹی نے ملزم کو عدالت میں پیش کیا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نوید کو 3 نومبر کو جائے وقوعہ سےگرفتار کیا گیا تھا، واقعے کی ایف آئی آر 7 نومبر کو درج کی گئی تھی۔ پولیس کی جانب سے ملزم کے تیس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ ملزم نوید مہر کو 29 نومبر کو دوبارہ اے ٹی سی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم نے فاضل جج کو بتایا کہ دس روز حراست میں رکھا گیا اور آج عدالت لایا گیا ہے جس پر معزز جج نے زیر حراست میں ملزم کو کئی روز تاخیر سے پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو تاخیر سے عدالت میں پیش کرنے کی تحقیقات کی جائیں اور جے آئی ٹی سربراہ ملزم کی عدالت میں تاخیر سے پیشی کا تعین کریں۔ عدالت نے اگلی پیشی پر جے آئی ٹی سربراہ سے جواب طلب کرلی یاد رہےکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان لانگ مارچ کے دوران 3 نومبر کو وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ملزم کے خلاف واقعے کی ایف آئی آر 7 نومبر کو درج کی گئی جبکہ ملزم کو اندراج مقدمہ کے دس روز بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے حکومتی اراکین، سیاستدانوں اور بیوروکریسی کو مفت حج کی سہولت ختم کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے، مفت حج کرنےوالے سرکاری افسران کی فیملیز سے ریکوری بھی ہوگی۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی شخصیات، سرکاری افسران، خدام، معاونین سمیت مفت حج کی سہولت سے مستفید ہونےوالے افراد کے حوالے سے معاملہ زیر غور آیا۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، وزراء، کوئی سیاسی شخصیت، بیوروکریٹ یا افسر مفت حج نہیں کرسکتے، سرکاری افسران، معاونین اور خدام کیلئے مفت حج کی سہولت کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے، ساتھ ہی ساتھ اس سہولت سے مستفید ہونے والے افراد کےحوالے سےبھی تمام تر تفصیلات پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کی جائیں۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ جن سرکاری افسران کی فیملیز نے مفت سرکاری حج کیے ہیں ان سے ریکوری کی جائے،اکاؤنٹس کمیٹی نے متعلقہ وزارت سے 15 روز میں تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ اجلاس کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نورعالم خان کا کہنا تھا کہ پی اے سی نے وعدہ کیا تھا کہ مفت حج کی سہولت ختم ہوگی، قرضوں میں ڈوبے ہوئے ملک میں ایسی سہولیات عوام پر بوجھ ہیں، عام آدمی ٹیکس دیتا ہے اور یہ لوگ عوام کے ٹیکس کے پیسے پر حج کرتے ہیں، مفت میں کوئی حج نہیں ہوتا ہم کسی کو مفت حج پر جانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی بیوروکریٹ کی فیملی نے ماضی میں کوئی مفت حج کیا ہوگا تو اس سے پیسے وصول کیے جائیں گے اور یہ رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جائے گی۔
چیئرمین پی ٹی آئی، سابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت گزشتہ رات ہونے والے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ اجلاس میں حقیقی آزادی مارچ کے راولپنڈی پہنچنے کی تاریخ پر مشاورت کی گئی۔ حقیقی آزادی مارچ 21 نومبر کو پنڈی پہنچنے کا امکان ہے۔ اجلاس شاہ محمود،اسد عمر ،پرویز خٹک ،فواد چوہدری، شیریں مزاری شریک مراد سعید، ڈاکٹریاسمین راشد، حماد اظہر اور دیگر مرکزی رہنما شریک ہوئے۔ مارچ کی پنڈی پہنچنے کی حتمی تاریخ کا اعلان پارٹی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خود کریں گے۔ اجلاس میں وفاقی حکومت کے اقدامات اورجوابی حکمت عملی پر بھی غور ہوا۔ مشاورتی اجلاس میں حقیقی آزادی مارچ کے آئندہ کے مراحل اور راولپنڈی پہنچنے کی تاریخ کے حوالے سے معاملات پرغورکیا گیا۔ اجلاس میں طے ہوا کہ عمران خان ہفتہ کو روات میں خطاب کے دوران اس بات کافیصلہ کریں گے کہ سب نے راولپنڈی کب پہنچنا ہے۔ اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ لانگ مارچ کے پنڈی آمد کی تاریخ کا اعلان عمران خان ہفتے کو جلسے میں کریں گے۔ دوسری جانب زمان پارک میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کے کہنے پر عثمان بزدار کو ہٹاتے تو ہماری پنجاب حکومت گر جاتی۔اسٹیبلشمنٹ سے لڑائی ہی بزدار کو نہ ہٹانے اور کرپشن کیسز پر تھی پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور ہماری حکومت خارجہ پالیسی پر ایک پیج پر تھے، دورۂ روس سے واپسی پر اختلافات پیدا ہوئے۔
امریکا نے ایک بار پھر چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے ان کی حکومت گرانے کیلیے امریکی سازش کےالزامات کو مسترد کردیا،امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا پہلے بھی کہہ چکے ہیں لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں،خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکا کے مفاد میں دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا امریکا پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات چاہتا ہے، ترجمان نے پریس بریفنگ میں مزید کہا کسی سیاسی جماعت کے امیدوار پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، پاکستان کے حوالے سے اس نظریہ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ترجمان نے مزید کہا جھوٹی اور بےبنیاد اطلاعات کو تعلقات کی راہ میں نہیں آنے دیں گے، سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس سے متعلق تازہ بیان پر تبصرہ نہیں کرسکتے،امریکا پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کی قدر کرتا ہے۔ دوسری جانب فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا ان کی جان کو اب بھی خطرہ ہے،انہیں دوبارہ ختم کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ غیر ملکی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے فرانسیسی نیوز چینل فرانس ٹوئنٹی فور ٹو ڈے کے ساتھ انٹرویو میں کہا وزیر آباد قاتلانہ حملے کے بعد بھی ان کی جان کو خطرہ ہے،عمران خان نے کہا موت کا خوف انھیں ملک میں قانون کی حکمرانی کے لیے لڑنے کے مشن نہیں روک سکتا،چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ حملے کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں۔
چیئرمین تحریک انصاف پر توشہ خانہ سے گھڑی کے معاملے پر تنقید کی زد میں ہیں، اس حوالے سے عمرفاروق نامی ایک کردار سامنے آیا جس نے دعویٰ جیو نیوز کے اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک مہنگی گھڑی 20 لاکھ ڈالر میں انہیں فروخت کی جس کی مالیت 2019 میں تقریباً 28 کروڑ روپے تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ مارچ 2019 میں سابق وزیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ان کے پاس گھڑیوں کا ایک سیٹ ہے اور اگر میں دلچسپی رکھتا ہوں تو میں فرح خان عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست سے رابطہ کروں کیونکہ انہیں مدد کی ضرورت ہے اور ان اثاثوں کے لیے کوئی خریدار نہیں مل رہا ہے۔ یہ دعویٰ انہوں نے شاہزیب خانزادہ کے شو میں کیا جو 6 ماہ قبل کوئی اور ہی کہانی سنارہے تھے۔ شاہزیب خانزادہ نے 6 ماہ قبل کہا تھا کہ کہا کہ ناصرف عمران خان نے اپنے ہی دعوے اوربنائے گئے قانون کے مطابق تحائف50فیصدکی بجائے20فیصد قیمت پرلئےبلکہ 20فیصدپیسےبھی تحائف بیچ کر سرکاری خزانےمیں جمع کرائے اور منافع رکھ لیا،عمران خان نے رقم سے بنی گالا کی سڑک بنوائی۔ ان کا کہنا تھا کہ قاسم عباسی کی سٹوری کے مطابق عمران خان نے یہ گھڑی اسلام آباد کے ایک ڈیلر کو بیچی۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں قیمتی سعودی تحائف کوڑیوں کے مول بیچنے کی خبر پر ایکشن لے لیا، عمران خان نے ٹوئٹ کے بعد جہلم اور سرگودھا جلسے سے خطاب میں بھی شاہ زیب خانزادہ پر مقدمہ کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ مل کر ان کی کردار کشی کی جارہی ہے جو تحفے بیچے گئے اس کی رسیدیں توشہ خانے میں پڑی ہیں، کوئی زرداری، نواز اور گیلانی کا معاملہ کیوں نہیں اٹھاتا؟ جو توشہ خانے کی گاڑیاں ساتھ لے گئے۔ جیو نیوز کے اینکر شاہ زیب خانزادہ نے بھی اعلان کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی جس عدالت میں جانا چاہیں جائیں ہم سامنا کریں گے۔
پاک آرمی کے سابق جنرل فیض نے کہا کہ عمران خان پر گولی ڈرانے کے لئے چلائی گئی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں سابق جرنیل پاک آرمی جنرل فیض نے کہا کہ بات کی جائے تو مسئلہ کا حل نکلتا ہے اگر آپ بات ہی نہیں کریں گے یا بات کرنا ہی نہیں چاہتے تو مسئلے کا حل کیسے نکلے گا۔ انہوں نے میزبان سے کہا کہ آپ میٹنگ کریں میں دونوں کے درمیان بات کروانے کے لیے تیار ہوں۔ دونوں طرف دونوں طرف ہے آگ برابر ہے اور ان میں سے کوئی بھی بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں ہم ہی سب کچھ ہیں مگر قوم تو اس بات کو نہیں مانتی۔ انہوں نے کہا اگر دیکھنا ہے تو ماضی کو دیکھے پتہ چل جائے گا کہ کون کتنے پانی میں ہے۔ ایک طرف دیکھ لیں وہ کہتا ہے میں عقل کل ہو اور دوسری طرف دیکھیے تین چار سال حکومت کی ہے لیکن کارکردگی کوئی نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اسمبلی نے اٹھا کر باہر پھینک دیا۔ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان تو یہی کہتا ہے کہ وزیراعظم جس کو چاہے لگا سکتا ہے۔
پاکستان سمیت ناروے، سوئٹزرلینڈ اور ترکی کو مختلف مالیاتی اور دیگر جرائم میں 10-2009 سے مطلوب عمر فاروق ظہور کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقات ابھی بھی جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی انگریزی روزنامے کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے عمر فاروق ظہور کے خلاف فوجداری مقدمہ ختم نہیں کیا، ملزم عمر فاروق کا نام اس وقت موضوع بحث ہے کیونکہ اس نے ایک روز قبل میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں گزشتہ حکومت سے 20 لاکھ ڈالر مالیت سے زائد میں ایک بیش قیمت گھڑی خریدنے کا دعویٰ کیا۔ یہ گھڑی ودیگر تحائف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو تحفے میں دیئے تھے۔ تاہم عمران خان نے اس الزام کی تردید کی ہے اور مبینہ خریدار اور متعلقہ پاکستانی میڈیا گروپ کے خلاف برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کی عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی حکومت کے دوران عمر فاروق ظہور کے خلاف مقدمے کی پیروی میں ایف آئی اے سرگرم رہی لیکن اپریل میں مسلم لیگ (ن) کے برسراقتدار آنے کے بعد مقتدر حلقوں کے عمر فاروق ظہور سے مبینہ رابطوں کے پیش نظر ایف آئی اے کی اس مقدمات میں دلچسپی کم ہو گئی تھی۔ تاہم ایف آئی اے نے بتایا ہے کہ عمر فاروق کے خلاف کیس بند نہیں ہوا ہے، ہم اس پر مزید چھان بین جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قبل ازیں جنوری میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے بھی ملزم کے عالمی جرائم میں ملوث ہونے پر اماراتی حکومت کے ساتھ ان کی وطن واپسی کے لیے چار رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ اس کیس میں ایف آئی اے نے ڈائریکٹر انٹرپول نیشنل سینٹرل بیورو، جوائنٹ سیکریٹری داخلہ اور وزارت خارجہ نے مشرق وسطیٰ کے ڈائریکٹر کے ساتھ مل کر متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ عمر ظہور اور شریک ملزم محمد زبیر کی حوالگی اور 2 کم سن بچیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے اقدامات کرنا تھے۔ دوران تفتیش انٹرپول این سی بی اسلام آباد کے ریکارڈ سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایف آئی اے کے اعلیٰ افسر نے اغوا ہونے والی کمسن بچیوں زینب عمر اور زنیرہ عمر کی تلاش اور وطن واپسی کے لیے جاری کیے گئے انٹرپول کے نوٹس واپس لے لیے ہیں۔ ایف آئی اے نے اس حوالے سے بھی تحقیقات کیں کہ سوئٹزرلینڈ میں ایک کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی رقم یا نورڈیا بینک فراڈ اوسلو 2010 سے حاصل کردہ 8 کروڑ 90 لاکھ کرونر کی رقم کا کوئی حصہ انہوں نے پاکستان میں منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کیا یا نہیں۔ ایف آئی اے اس بات کی بھی تحقیقات کر رہا ہے کہ عالمی سطح پر مطلوب مفرور ملزم عمر ظہور 2017 سے 2019 کے درمیان کم از کم 32 بار پاکستان آنے میں کیسے کامیاب ہوا حالانکہ اس کے خلاف 2015 میں ریڈ نوٹس جاری کیا گیا تھا۔
غیر ملکی اخبار کے تحقیقاتی صحافی نیابوگا کیاگ نے جو ارشد شریف کی ہلاکت کے دن سے ہی اس واقعے کی کھوج میں لگے ہیں کا کہنا ہے کہ حملے کی رات خرم احمد نے ارشد شریف کیلئے معمول سے ہٹ کر راستہ اختیار کیا۔ اس صحافی کا دعویٰ ہے کہ اسے حیرت اس بات پر ہے کہ ارشد شریف کو لے جانے والی گاڑی نے ایک ٹائر کے بغیر 30 کلومیٹر کا سفر کیسے طے کیا؟ نیابوگاکیاک نے کہا کہ اس بات کی بھی فوری تفتیش ہونی چاہئے تاکہ مقتول کی فیملی کو انصاف مل سکے۔ اولیٹ پیسی تک پہنچنے کے دو راستے ہیں لیکن جب ان کو گولی ماری گئی تو وہ معمول سے ہٹ کر تیسرے راستے پر تھے۔ انھوں نے کہا کہ انھیں حیرت اس بات پر ہے کہ انھوں نے اس راستے کا انتخاب کیوں کیا؟ جس کو انھوں نے اس سے قبل کبھی استعمال نہیں کیا اور شاید ہی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ کرائم رپورٹر نے بتایا کہ واقعے میں شریک تمام افسران اپنے بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں اور اب تفتیش حتمی مراحل میں ہے۔ اس نے بتایا کہ اس نے سنا ہے کہ غیرتصدیق شدہ خبروں کے مطابق مقتول کو قتل کرنے سے قبل ان پر تشدد کیا گیا تھا اور ناخن تک کھینچے گئے تھے۔
سابق وزیر داخلہ وسربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ وسربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد پر حملے کی دھمکی آمیز کال کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ان پر حملے کی دھمکی سی پی او آفس کے لینڈ لائن نمبر پر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کی طرف سے کال موصول ہونے کے بعد شیخ رشید احمد کو آگاہ کرتے ہوئے ملاقاتیں، سیاسی سرگرمیاں محدود کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کی رہائش گاہ لال حویلی کی سکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق دھمکی آمیز کال کرنے والے شخص نے پولیس کو اپنا نام ارشاد انصاری بتایا ہے جبکہ اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق جو شیخ رشید احمد کے بھتیجے ہیں نے بھی دھمکی آمیز کال کی تصدیق کر دی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس افسران نے دھمکی آمیز کال کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے مسجد نبویؐ کے افسوسناک واقعہ پر سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کو کے خلاف درج مقدمے پر سماعت ہوئی جس میں کیس کے تفتیشی افسر نے شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو توہین مذہب مقدمہ میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے شیخ رشید احمد کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹا دی ہیں جبکہ شیخ راشد شفیق کے خلاف فیصل آباد میں درج توہین مذہب کا مقدمہ بھی خارج کردیا ہے اور ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ دریں اثنا موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ: جو چاہتےہیں وہ ممکن نہیں،جو لاناچاہتےہیں وہ آنہیں سکتا! رضیہ بٹ کاناول لندن فسانہ ہےجہاں علاج بہانہ ہےحکومت کونہ سیاسی شہادت ملےگی نہ سیاسی غازی،سیاسی ہتھیار پھینکیں گےاور غش کھائیں گےعمران خان کالانگ مارچ20/21نومبرتک راولپنڈی آ سکتاہےجمعہ دوپہر 3بجے لال حویلی پریس میں کانفرنس کرونگا!
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی خبروں کو مسترد کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے آرمی ایکٹ میں ترامیم کے حوالے سے میڈیا پر خبروں کی بھرمار غیر ضروری ہے، وفاقی حکومت اس ایکٹ میں ترامیم کے کسی معاملے پر غور نہیں کررہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان آرمی ایکٹ کی چند شقوں پر نظر ثانی کا حکم دیا تھا، تاہم مناسب وقت پر نظر ثانی کے معاملے کو دیکھا جائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز صحافی ریاض الحق نے انکشاف کیا تھا کہ وفاقی کابینہ کی کمیٹی برائے قانون سازی میں آرمی ایکٹ 1952 میں ترامیم کی تجویز سامنے آئی ہے، ان میں سب سے اہم ترمیم آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، دوبارہ تعیناتی سے متعلق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2020 میں پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے کہنے پر ترمیم کرتے ہوئے"ری اپوائنٹمنٹ"(دوبارہ تعیناتی) کا لفظ شامل کیا تھا، موجود کابینہ کی کمیٹی کی مجوزہ ترمیم کے مطابق آرمی ایکٹ کی سیکشن 176اے میں "ری اپوائنٹمنٹ"کےلفظ کو "ری ٹینشن"(برقراررکھنا) کے لفظ سے تبدیل کردیا جائے۔

Back
Top