خبریں

آزاد کشمیر بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے میں تحریک انصاف نے میدان مارلیا حاصل ہونیوالے نتائج کے مطابق تحریک انصاف نے یونین کونسلز، میونسپل کونسلز، وارڈز، تحصیل کونسلز کی 360 نشستیں جیت لیں جبکہ آزادامیدوار دوسرے نمبر پر رہے جنہوں نے 309 سیٹیں جیتیں۔ مسلم لیگ ن نے 224 جبکہ پیپلزپارٹی نے 138 سیٹیں جیتیں۔مسلم کانفرنس اور ٹی ایل پی 8 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ میرپور کی میونسپل کمیٹی کی 46 میں سے 23 نشستیں پی ٹی آئی نے اپنے نام کیں جبکہ میرپور کی ضلع کونسل کی کُل 27 میں سے 21 نشستوں پر پی ٹی آئی کو کامیابی حاصل ہوئیں، یہاں دو نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ ایک ایک سیٹ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے حصے میں آئی۔ میونسپل کمیٹی ڈڈیال کی پانچ نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے جبکہ ایک پر پی ٹی آئی کو فتح حاصل ہوئی جبکہ ضلع کونسل کی 8 نشستیں پی ٹی آئی نے جیتیں۔ ضلع بھمبر کی یوسی میں تحریک انصاف نے 31 میں سے 13 سیٹیں جیتیں جبکہ مسلم لیگ نے 9 سیٹیں جیتیں۔ آزادامیدواروں نے 7جبکہ پیپلزپارٹی 2 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ ضلع کوٹلی کی58 میں سے 50 نشستوں کےنتائج کے مطابق تحریک انصاف نے 22 جبکہ مسلم لیگ ن اور پی پی نے بالترتیب 13 اور 12سیٹیں جیتیں، آزادامیدوار 3 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہے۔ کھڑی شریف میں تحریک انصاف نے 10 میں سے 8 نشستیں جیتیں
نیب ترامیم سابق وزیراعلیٰ پنجاب ودیگر کے خلاف شراب لائسنس اجراء کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ۔۔لاہور ہائیکورٹ میں نیب کی طرف سے شراب لائسنس کے اجراء کی انکوائری کو بند کرنے کا بیان دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ودیگر کے خلاف نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کی طرف سے شراب لائسنس اجراء کے حوالے سے انکوائری کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔نیب کی طرف سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف شراب لائسنس اجراء کی انکوائری بند کرنے کیلئے عدالت میں باضابطہ سفارش بھی کی گئی ہے۔ نجی ہوٹل کی طرف سے درخواست کی سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں قائم کیے گئے 2 رکنی بنچ نے کی۔ نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کے وکیل کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا کہ نیب کے ریجنل بورڈ کی طرف سے اس انکوائری کو بند کرنے کی سفارش چیئرمین نیب کو بھیج دی گئی ہے جس کا ریکارڈ پراسیکیوٹر نیب نے عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ریجنل جنرل اجلاس میں انکوائری بند کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ نجی ہوٹل کی طرف سے وکیل اعجاز اعوان ایڈووکیٹ نے عدالت میں موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم کے بعد نیب اس انکوائری کو جاری نہیں رکھ سکتا۔ اعجاز اعوان ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے سنگل بنچ کی طرف سے پہلے ہی شراب لائسنس کے اجراء کو قانون کے مطابق قرار دیا جا چکا ہے، 3 سال سے نیب کی طرف سے بے مقصد تحقیقات کی جا رہی ہیں جس کا کوئی مقصد نہیں ہے، اس کو بند ہونا چاہیے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس معاملے پر حتمی فیصلہ چیئرمین نیب ہی کریں گے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر جنرل نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو کے جواب کی روشنی میں درخواست کو نپٹا دیا گیا ہے۔
وفاقی وزارت خارجہ نے شہید ارشد شریف قتل کیس کے ملزمان کو واپس لانے کا عندیہ دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل کیس سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وفاقی وزارت خارجہ نے اپنا جواب عدالت میں جمع کروایا ، جواب میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ارشد شریف قتل کیس کے ملزمان کو پاکستان منتقل کرنے پر غورہورہا ہے۔ جواب میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ نے متحدہ عرب امارات اور کینیا میں ارشد شریف کے قتل سے متعلق اتھارٹیز سے تفتیش و شواہد کے حصول کیلئے پاکستانی مشن سے بھی پہلے ہی روابط شروع کردیئے تھے،وزیراعظم پاکستان نے بھی کینیا کے صدر کو ٹیلی فون کرکے تفتیش میں تعاون کی درخواست کی تھی۔ وزارت خارجہ کے مطابق کینیا میں ہمارے روابط جلد مثبت نتائج سامنے آئیں گے، دفتر خارجہ تفتیش کو آگے بڑھانے کیلئے بین الاقوامی اداروں کی معاونت حاصل کرنے کیلئے طریقہ کار اور کینیا میں ارشد شریف کے قتل کے ملزمان کو پاکستان منتقل کرنے پر غور کررہا ہے، کینیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھی کیس کی تفتیش میں تیزی لانے کیلئے ہدایات جاری کی جارہی ہیں۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات سے اس کیس کے حوالے سے شواہد اکھٹے کرنے اور قانونی معاونت حاصل کرنے کیلئے وزارت داخلہ کو درخواست بھی بھجوادی گئی ہے، دفتر خارجہ اسپیشل جے آئی ٹی کے ساتھ بھی مکمل تعاون کرے گا، تفتیش کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے تمام قانونی آپشنزپر غور جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے خیبرپختونختوا کے 1 کھرب 20 ارب روپے کی ادائیگیاں نہیں کیں، اس وقت سرکاری ملازمین کی پنشن 108 ارب روپے سے بھی بڑھ چکی ہے۔ مالی سال 2003-04ء کے دوران خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین کی پنشنز کی ادائیگیاں 1 ارب روپے تھیں جو 2027ء تک 300 ارب روپے تک ہو جائیں گی جس کے لیے پنشن اصلاحات کو متعارف کرایا جا رہا ہے اور 5 ہزار ملازمین کو ابتدائی طور پر پنشن کی ادائیگیاں کرنے کیلئے نیا نظام متعارف کروا دیا گیا ہے، پنشن رولز میں تبدیلیاں کرنے کے بعد سالانہ 1 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ تیمور خان جھگڑا نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 45 سے بڑھا کر 55سال کر دی گئی ہے جس سے خیبرپختونخوا کو سالانہ بنیادوں پر 12 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ وفاقی حکومت اور صوبوں کے پنشن بل کی مد میں بھی 20 سے 25 فیصد سالانہ بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے جبکہ 2027ء تک پاکستان پنشن بل کی مد میں 1200 ارب روپے سے بڑھ کر 3ہزار ارب روپے تک پہنچ جائے گا، خیبرپختونخوا میں پنشن کو بوجھ مسلسل بڑھنے کے باعث نئے ملازمین کیلئے پنشن کا نیا نظام متعارف کرا دیا ہے جس کے مطابق حکومت 10 فیصد اور ملازمین 12.1 فیصد حصہ ڈالیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ صرف سابق فاٹا کیلئے 5 ارب روپے جاری کیے گئے جبکہ ہم نے اخراجات 8 ارب کیے، وفاق کی طرف سے قبائلی علاقوں کیلئے بجٹ میں 55 ارب رکھے گئے جبکہ اخراجات 90 ارب ہونگے۔ صوبائی حکومت کو 155 ارب کے فنڈز شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ٹیکس وصولیوں میں بھی 60 سے 70 ارب کمی کے باعث شارٹ فال 200 ارب تک پہنچے گا۔ آئی ایم ایف کے مطالبے پر 7500 ارب روپے کا ٹیکس ہدف وفاقی حکومت پورا نہیں کر سکتی، سرپلس بجٹ بارے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو نہیں وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا جس پر کوئی پشیمانی نہیں، اپنے موقف پر قائم ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی شہری کے بیڈروم میں گھس کر ٹیلیفون کو ٹیپ کرنا انتہائی غلط ہے۔
وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کا کہنا ہے کہ 2018 میں ایسے حالات میں ملک چھوڑنا پڑا جب اصل سازش کا پاکستان میں آغاز ہوا۔ میں اب 4 برس بعد پاکستان واپس آ رہا ہوں۔ جاری کیے گئے بیان میں وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز نے کہا ہے کہ ایک پولیٹیکل پارٹی کو سلیکٹ کر کے ملک کے اوپر مسلط کیا گیا، ہماری فیملی کے بزرگوں، بچوں اور خواتین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ سلیمان شہباز نے کہا کہ ہمارے اہلخانہ پر جھوٹے کیسز بنائے گئے، میڈیا ٹرائل کرایا گیا، لیکن وقت گزر جاتا ہے، اس عرصے میں پاکستان کے سوشل اور پولیٹیکل فیبرک کو بہت نقصان پہنچا۔ وزیراعظم شہبازشریف کے بیٹے سلیمان نے مزید کہا کہ ملک آگے لے جانا ہے تو سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر مقدمات اور سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، ایک دوسرے کا احترام اور عزت سیکھنی چاہیے۔ سلیمان شہباز کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیاست سیاسی میدان میں کی جائے، خواتین تک جانا، اپنی روایات اور کلچر کو کچلنا کوئی سیاست نہیں۔ میں نے اور میری فیملی نے انتہائی تکلیف دہ وقت گزارا، کس طرح نیب کے چیئرمین کو بلیک میل کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیا کہ شریف فیملی اور ن لیگ کو انتقام کا نشانہ بنایا جائے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کو پاکستان پہنچنے پر گرفتار کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ اسلام آباد ائرپورٹ اترنے پر سلمان شہباز کو گرفتاری نہ کیا جائے۔سلمان شہباز حفاظتی ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے سرنڈر کریں گے۔
متحدہ عرب امارات کا پاسپورٹ دنیا کا دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ بن گیا،آرٹن کیپیٹل نے دنیا کے طاقتور ترین پاسپوررٹ کی فہرست جاری کردی،یو اے ای کا پاسپورٹ سرفہرست رہا،جس کے مطابق یو اے ای کے شہری بغیر ویزے کے اب 180 ممالک میں سفر کرسکیں گے۔ فہرست کے مطابق بلیو پاسپورٹ کے حامل شہری اب مزید یورپی ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کرسکیں گے جن میں جرمنی، سوئیڈن، جاپان اور نو دیگر ممالک شامل ہیں۔ سوئٹزرلینڈ، جنوبی کوریا، جرمنی، سوئیڈن، فن لینڈ، لکسمبرگ، اسپین، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز اور آسٹریا مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر موجود ہیں اور ان ممالک کے شہریوں کو 173 ممالک میں جانے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں۔ ڈنمارک، بیلجیئم، پرتگال، ناروے، پولینڈ، آئرلینڈ، امریکا اور نیوزی لینڈ کے پاسپورٹس تیسرے نمبر پر ہیں، جن کے حامل افراد 172 ممالک کا سفر ویزے کے بغیر کرسکتے ہیں۔ چیک ریپبلک، یونان، جاپان، برطانیہ، آسٹریلیا اور ہنگری کے پاسپورٹس پر 171 ممالک کا سفر ویزے کے بغیر کرنا ممکن ہے اور یہ فہرست میں مشترکہ طور پر چوتھے نمبر پر ہیں۔ 5 واں نمبر مشترکہ طور پرسنگاپور، لتھوانیا، سلواکیہ، کینیڈا اور مالٹا کے نام رہا جن کے شہری 170 ممالک میں پاسپورٹ دکھا کر ویزے کے بغیر داخل ہوسکتے ہیں۔ دوسری جانب فہرست میں بھارت کا پاسپورٹ 87ویں نمبر پر ہے جبکہ پاکستان کمزور ترین پاسپورٹ رکھنے والا چوتھا ملک قرار پایا، جو صومالیہ کے ساتھ مشترکہ طور پر 94 ویں نمبر پر موجود ہے۔ سبز پاسپورٹ کے حامل شہری 44 ممالک میں بغیر ویزے کے سفر کرسکتے ہیں۔ فہرست میں ایران 90، شمالی کوریا، لیبیا اور فلسطین 91ویں، بنگلہ دیش 92، یمن 93 ویں نمبر پر موجود ہیں جبکہ عراق، شام، افغانستان، بالترتیب 95، 96 اور 97 نمبر پر موجود ہیں۔
لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں افسوسناک واقعہ: پسند کی شادی کیلئے بہن نے سگے بھائی کو مروادیا۔ کوٹ لکھپت کے علاقے میں اعلیٰ تعلیم یافتہ بہن نے بے حسی کی انتہا کردی، من پسند لڑکے سے شادی کیلیے اپنے بھائی کا قتل کروادیا،پولیس قاتلا بہن کا سراغ لگالیا۔ پولیس کے مطابق بہن نے اپنے آشنا کے ساتھ مل کر شوٹرز کے ذریعے بھائی کو قتل کروایا۔ ملزمہ آسیہ ایم اے انگلش اور اپنے ماموں زاد وقاص سے شادی کرنا چاہتی تھی جب کہ مقتول بھائی عدنان بہن کی شادی کسی پڑھے لکھے نوجوان سے کرانا چاہتا تھا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق عدنان کو مارنے کے لیے ملزمان سے 2 لاکھ 70 ہزار روپے دینے کی ڈیل ہوئی، ملزمہ آسیہ نے اٹلی میں مقیم وقاص کے ساتھ مل کر اپنے بھائی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ پولیس نے آسیہ کو 2 شوٹرز اور کزن سمیت گرفتار کرلیا جب کہ ملزم وقاص کو اٹلی سے گرفتار کرنے کے لیے ریڈ وارنٹ جاری کروائے جائیں گے۔
سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے نئی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (آئی جے ٹی) تشکیل دے دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے جمعرات کو سپریم کورٹ میں جمع کرائے نئی جے آئی ٹی کے نوٹیفیکیشن میں مختلف اداروں سے افسران شامل ہیں۔ ٹیم میں پولیس سے ڈی آئی جی ساجد کیانی، آئی بی سے وقار الدین سید، ایف آئی اے اویس احمد، ایم آئی سے مرتضٰی کمال اور آئی ایس آئی سے محمد اسلم شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے منگل کو صحافی ارشد شریف کے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا۔بدھ کو ہونے والی سماعت کے دوران عدالت نے تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے قائم کی گئی خصوصی جے آئی ٹی مسترد کرتے ہوئے نئی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ سپیشل جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، پولیس، آئی بی، ایف آئی اے کے نمائندے شامل کیے جائیں۔ جے آئی ٹی میں ایسا افسر نہیں چاہتے جو آزاد نہ ہو، کسی کا دباؤ لینے والا ہو یا اُن افراد سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق رکھتا ہو جن کے اس مقدمے میں نام آ رہے ہیں۔ سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے کی۔ بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس محمد علی مظہر شامل تھے۔ سپریم کورٹ نے فوری طور پر ایف آئی آر درج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ جس کے بعد اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں تین افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ ایف آئی آر میں تین افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے جن میں وقار احمد، خرم احمد اور طارق احمد وصی شامل ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق ’ارشد شریف کی لاش کینیا سے پاکستان لائی گئی تھی اور بذریعہ میڈیکل بورڈ اس کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا۔‘ ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ ’میڈیکل بورڈ کی جانب سے چار نمنونے لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔‘ یاد رہے کہ ارشد شریف کی کینیا میں موت کی اعلٰی سطح پر انکوائری ہو رہی ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کی موت آتشیں اسلحے کا فائر لگنے سے ہوئی، انہیں کینیا میں قتل کیا گیا۔ یاد رہے 24 اکتوبر کو سینیئر صحافی ارشد شریف کی کینیا کے شہر نیروبی میں ہلاکت کی خبر سامنے آئی تھی۔
کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا چچا گرفتار کر لیا گیا۔۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں 12 سالہ کمسن بچی سے زیادتی کی تصدیق ہونے پر ملزم کو گرفتار کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے دارالحکومت کراچی لائنز ایریا کے علاقے جیکب لائن سے گزشتہ روز 12سالہ کمسن بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی جس کے قتل میں ملوث ملزم مجیب اللہ عرف ندیم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق کمسن بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا سفاک ملزم بچی کا چچا تھا جو بچی کی لاش کے ہسپتال منتقل ہونے کے بعد فرار ہو گیا تھا، ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں جبکہ موت دم گھٹنے سے ہوئی تھی۔ تفتیشی حکام کے مطابق ابتدائی طور پر پولیس کی کمسن بچی کی خودکشی کرنے کی اطلاع ملی تھی لیکن پوسٹ مارٹم رپورٹ میں 12 سالہ کمسن بچی سے زیادتی کی تصدیق ہونے پر ملزم مجیب اللہ عرف ندیم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مقتول کمسن بچی کا والد یاسین ایک پارک میں چوکیداری کرتا ہے اور تین بچوں کا باپ ہے، بچی کی بڑی اور چھوٹی بہن واقعہ کے وقت سکول میں موجود تھیں۔ بریگیڈ تھانے میں درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق بچی کے والد یاسین نے پولیس کو بتایا کہ میرے بھائی مجیب اللہ عرف ندیمنے مجھے بیٹی کی خودکشی کی اطلاع دی تھی جب بیٹی کو ہسپتال لے کر گیا تو پتا چلا کہ اس کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ میرا چھوٹا بھائی نشے کا عادی ہے اور میرے بھائی نے زیادتی کے بعد قتل کر کے خودکشی کا ڈراما رچایا تھا جبکہ وہ واقعہ کے بعد گھر سے فرار ہو گیا تھا۔ پولیس نے ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران مفرور ملزم مجیب اللہ کو گرفتار کیا جس سے دلخراش واقعے کے حوالے سے مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
مختلف امیدواروں کی طرف سے وفاقی وزیر شازیہ مری کی کاغذات نامزدگی پر اعتراضات بھی اٹھائے گئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں وفاقی وزیر ورہنما پاکستان پیپلزپارٹی شازیہ مری کی جعلی ڈگری کے الزام میں نااہلی کیلئے درخواست دائر کر دی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2018ء کے کاغذات نامزدگی میں جعلسازی کرتے ہوئے جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا تھا جبکہ مختلف امیدواروں کی طرف سے بھی وفاقی وزیر شازیہ مری کی کاغذات نامزدگی پر اعتراضات بھی اٹھائے گئے تھے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسرز نے اٹھائے گئے اعتراضات کو نظرانداز کر دیا اور ان پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے۔ سپریم کورٹ میں درخواست کشن چند پروانی نے دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ وفاقی وزیر شازیہ مری کے 2002ء میں الیکشن لڑنے کیلئے گریجوایشن کی شرط پوری کرنے کیلئے جعلی ڈگری جمع کرائی تھی اور کاغذات نامزدگی اور الیکٹورل لسٹ میں درج کرائے گئے شناختی کارڈ نمبر مختلف ہیں۔ الیکشن ٹربیونل نے شواہد کا درست جائزہ لینے میں ناکام ہوا اس لیے الیکشن ٹربیونل کا 12 نومبر 2022ء کا فیصلہ قانون کے خلاف ہے اسے کالعدم قرار دیتے ہوئے وفاقی وزیر کو آئین کے آرٹیکل 62(1)(ایف) کے تحت نااہل کیا جائے اور قومی اسمبلی کی نشست سے ہٹا کر آئندہ انتخابات لڑنے پر پابندی لگائی جائے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن ٹربیونل کی طرف سے دستیاب شواہد نظر انداز کیا جانا قانون کی خلاف ورزی ہے جبکہ جعلسازی کی مرتکب شازیہ مری نے آئین کے آرٹیکل 62 ، الیکشن ایکٹ سیکشن 76 اور 167 کی خلاف ورزی کی جس کے باعث وہ ممبر قومی اسمبلی بننے کی اہل نہیں ہیں۔ وفاقی وزیر نے شازیہ نام کی کسی اور لڑکی کی ڈگری چوری کی، تاریخ پیدائش، گھر کا پتہ، والد کا نام اور دستخط ڈگری پر دیئے گئے کوائف سے مختلف ہیں، گریجوایشن کی ڈگری جس شازیہ نامی لڑکی کی تھی وہ لیاری کی رہنے والی ہے، انہوں نے عوامی نمائندگی ایکٹ 1976ء کی خلاف ورزی کر کے اپنے ووٹرز کے ساتھ دھوکا بھی دھوکا کیا، انہیں نااہل کیا جائے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیلئے مشکلات مزید بڑھنا شروع ہوگئی ہیں،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کو ایک اور کیس کا نوٹس بھجوادیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخابات میں اخراجات کی تفصیل جمع نا کروانے پر سابق وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ضمنی انتخابات میں 6 حلقوں سے انتخاب لڑا تاہم انہوں نے ابھی تک انتخابی مہم پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کروائی ہیں، عمران خان کے خلاف 13 دسمبر کو اس کیس کی سماعت مقرر کردی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق قانون کے مطابق انتخابات کے بعد تین روز کےاندر امیدوار کو انتخابات کے اخراجات سے متعلق تفلاس ت الیکشن کمیشن میں جمع کروانی ہوتی ہیں،عمران خان نے صرف چارسدہ سے انتخاب جیتنے کے بعد انتخابی اخراجات کی تفصیل جمع کروائی تاہم یہ تفصیلات بھی مقررہ وقت گزرنے کے بعد جمع کروائی گئی۔ یادرہے کہ ضمنی انتخابات میں عمران خان نے 6 حلقوں سے انتخاب لڑا تھا تاہم انتخابی اخراجات کی تفصیلات جمع نا کروانے پر ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں ہوسکا ہے، مذکورہ حلقوں کے ریٹرننگ افسران نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن کو سارا کیس بھیجوادیا ہے۔
ارشد شریف شہید کی والدہ نے بند لفافے میں درخواست چیف جسٹس کو دیدی۔ درخواست میں وہ نام ہیں جن کو ارشد شریف شہید کی والدہ، قتل کے مقدمے میں نامزد کرنا چاہتی ہیں درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ارشد شریف نے ان کو بتایا تھا کہ اگر اسے کچھ ہوا تو جنرل ر باجوہ، جنرل ندیم انجم، میجر جنرل فیصل نصیر، بریگیڈءر شفیق ملک، بریگیڈءر فہیم رضا، کرنل رضوان اور کرنل نعمان ذمےدار ہوں گے۔ ارشد شریف کی والدہ نے جنرل ر قمر باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم، میجرجنرل فیصل نصیر، بریگیڈیئر شفیق، بریگیڈیئر فہیم، کرنل رضوان، کرنل نعمان، کینیا میں وقار اور خرم وغیرہ کو نامزد کیا ہے۔ اس سے قبل ارشد شریف کی والدہ نے سپریم کورٹ میں بیان دیا تھا کہ یں نے ایک رپورٹ تیار کی ہے کہ کیسے میرے بیٹے کو پہلے دبئی پھر وہاں سے نکالا گیا، میں چاہتی ہوں جو میرے ساتھ ہوا ہے وہ کسی اور ماں کے ساتھ نہ ہو۔ ارشد شریف کی والدہ کا کہنا تھا کہ یں نے ان تمام افراد کے نام لکھے ہیں جنہوں نے میرے بیٹے کو مارا ہے، اسے دھمکیاں مل رہی تھیں کہ زمین تنگ کر دیں گے،زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس کی مدعیت میں ارشدشریف کے قتل کی ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی جس میں تین ملزمان خرم، وقار اور طارق کو نامزد کیا گیا تھا۔
وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعظم آزادکشمیر میں تلخ کلامی کا شاخسانہ؟ وزیراعظم آزادکشمیر کا شاپنگ مال سنٹورس مال سیل کردیا گیا وزیراعظم آزاد کشمیرسردار تنویرالیاس کی وزیراعظم شہبازشریف سے تلخ کلامی کے اگلے روز اسلام آباد کے سب سے بڑے شاپنگ مال سینٹارس کو سیل کر دیا گیا،چاروں اطراف خاردار لگا دی گئیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول نے سینٹارس مال کو سیل کیا، نوٹس کے مطابق سینٹارس مال کو غیر قانونی استعمال پر سیل کیا گیا ہے،سی ڈی اے بلڈنگ کنٹرول اور اسلام آباد انتظامیہ نے رات گئے مال سے گارڈز اور انتظامیہ کو نکال دیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے ریاست کیلئے کسی منصوبے کا اعلان نہ کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کی منگلا ڈیم کی تقریر کے دوران احتجاج ریکارڈ کروایا تو شہباز شریف نے انہیں خاموشی سے بیٹھنے کا مشورہ دیا، سردار تنویر الیاس نے کہا کہ جیسے آپ منتخب وزیراعظم ہیں ایسے ہی میں بھی آزاد کشمیر کا منتخب وزیراعظم ہوں وزیراعظم پاکستان کی جانب سے جب آزاد کشمیر کیلئے کسی منصوبہ کا اعلان نہیں کیا گیا تو وزیراعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان اپنی نشست سے احتجاجاً کھڑے ہوئے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا جس پر شہبازشریف غصے میں آگئے اور سردارتنویرالیاس سے تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کیلئے الیکشن کمیشن کا نوٹس پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی الیکشن کمیشن نےعمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کر دی۔ الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا نوٹس جاری کر دیا، الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کا کیس 13دسمبر کو مقرر کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس پر 19 ستمبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا تھا۔ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو 63 ون کے تحت نااہل قرار دے دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عمران خان رکن قومی اسمبلی نہیں رہے، ان کی قومی اسمبلی کی سیٹ خالی قرار دے دی گئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما محسن رانجھا اور دیگر ایم این ایز نے اسپیکر قومی اسمبلی کو عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس 4 جولائی کو جمع کروایا تھا۔ ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانے سے وصول تحائف کو فروخت کیا اور گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔ عمران خان نے توشہ خانے سے تحائف کی خریداری کو دانستہ طور پر چھپایا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ عمران خان کی نااہلی 5 رکنی کمیشن کا متفقہ فیصلہ ہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے غلط گوشوارے جمع کروائے۔ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عمران خان کیخلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان کیا تھا، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج ہوگا یہ ایسی چوری ہے جس میں مقدمہ درج ہونے سے پہلے ہی سب کچھ ثابت ہے۔
عمران خان نے آزاد کمشیر کے بلدیاتی الیکشن میں شاندار کامیابی پر پی ٹی آئی قیادت اور وزیراعظم سردار الیاس کو مبارکباد پیش کی۔چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کے بلدیاتی انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی کامیابی حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تہنیتی پیغام دیا۔ عمران خان نے بلدیاتی الیکشن میں شاندار کامیابی پر وزیراعظم آزاد کشمیر اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جانبدار الیکشن کمیشن کے باوجود بلدیاتی الیکشن میں تحریک انصاف کو کامیابی ملی ہے۔ یاد رہے کہ آزاد کشمیر کے 7 اضلاع میں دو مراحل میں بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں جن میں اب تک موصولہ نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف دیگر سیاسی جماعتوں سے آگے ہے۔ عمران خان کی جانب سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اب تک کے موصولہ غیر سرکاری نتائج کا چارٹ بھی پوسٹ کیا گیا ہے جس کے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 440 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے جب کہ دوسرے نمبر پر کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ آزاد امیدوار ہیں اور مجموعی طور پر 370 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ کامیابی کی اس فہرست میں پاکستان پیپلز پارٹی 311 نشستیں حاصل کرکے تیسرے نمبر پر براجمان ہے جب کہ وزیراعظم پاکستان کی جماعت مسلم لیگ ن نے 262 نشستیں حاصل کی ہیں۔ یہاں سے دیگر مختلف سیاسی ومذہبی جماعتوں نے 101 نشستیں حاصل کر رکھی ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور ان کی بیٹی اور نائب صدر ن لیگ مریم نواز اور اور ناصر بٹ پر قتل کی سازش کے الزامات کی تحقیقات تاحال شروع نہ ہوسکیں، تینوں کے خلاف سازش کے الزامات کے ثبوت ایک ماہ بعد بھی پیش نہ کیے جاسکے،اسکاٹ لینڈ یارڈ نے قتل کی سازش سے متعلق کسی بھی قسم کی تحقیقات کا آغاز نہ کرنے کی تصدیق کر دی۔ اسکاٹ لینڈ یارڈ کے مطابق تمام شکایات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، لیکن نہ تو کوئی گرفتاری کی، نہ ہی کسی سے کوئی سوال کیا اور نہ تحقیقات شروع کی ہیں،اسکاٹ لینڈ یارڈ کے اسپیشلسٹ آپریشن کمانڈ یونٹ کے مطابق پاکستان اور کینیا میں قتل کی سازش سے متعلق نومبر میں شکایات موصول ہوئیں،پولیس کو قتل کی سازش سے متعلق پہلی شکایت 5 نومبر کو درج کرائی گئی، شکایت میں نواز شریف اور مریم نواز پر الزامات عائد کیے گئے۔ ذرائع کے مطابق11 نومبر کو دوبارہ قتل کی سازش سے متعلق شکایت درج کرائی گئی، تسنیم حیدر نے بذریعہ وکیل 18، 19 نومبر کو قتل کی سازش سے متعلق ثبوت دوبارہ پولیس کو دیے،ترجمان ن لیگ ہونے کے دعویدار تسنیم حیدر نے لیگی قیادت پر عمران خان پر حملے اور ارشد شریف کے قتل کی سازش کے الزامات لگائے تھے، تسنیم حیدر اور ان کے وکیل مہتاب عزیز نے دعویٰ کیا تھا کہ پولیس نے ان کی شکایت پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تسنیم حیدر نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ مہتاب عزیز نے اہم ثبوت پولیس کے حوالے کر دیے ہیں، قتل کی سازش کی شکایت کو تقریباً ایک ماہ گزر جانے کے باوجود ثبوت نہ ہونے پر پولیس تحقیقات کا آغاز نہیں کیا گیا۔ قتل کی سازش کے سنگین الزامات سے متعلق ثبوت قابل اعتماد ہوتے تو پولیس کارروائی کر چکی ہوتی، پولیس ہر شکایت پر کرائم ریفرنس نمبر جاری کرتی ہے، ایکشن درست شکایت پر ہی لیا جاتا ہے۔ تسنیم حیدر نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پولیس 24 سے 36 گھنٹوں میں ناصر بٹ کو گرفتار کر لے گی، الزامات کے بعد ناصر بٹ کو لاحق خطرات پر پولیس نے ان کے گھر پر سیکیورٹی کیمرے نصب کرا دیے، گرفتاری سے بچنے کے لیے نواز شریف اور مریم نواز برطانیہ چھوڑ گئے ہیں۔ نواز شریف اور ان کی فیملی کے ارکان یورپ کے 12 روزہ دورے کے بعد پروگرام کے مطابق واپس لندن پہنچ چکے ہیں،دوسری جانب ناصر بٹ اور دیگر لیگی رہنماؤں نے جھوٹے الزامات لگانے پر تسنیم حیدر کے خلاف پولیس میں شکایات درج کرائی تھیں۔ دوسری جانب ارشد شریف قتل کیس کی انکوائری کمیٹی نے تحقیقاتی رپورٹ سیکریٹری داخلہ کو جمع کروا دی، سیکریٹری داخلہ یہ رپورٹ سپریم کورٹ کو پیش کریں گے، ذرائع کے مطابق انکوائری رپورٹ چار سو صفحات پر مشتمل ہے۔ عمران خان نے بھی چیف جسٹس کو خط لکھا ہے جس میں ارشد قتل کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی گئی ہے، پی ٹی آئی نےخط کاعکس اورعمران خان کے خط لکھنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان ہیڈ آف مشن عبید الرحمان نظامانی پر قاتلانہ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی،اے ایف پی کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کی کارروائیوں پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ ایس آئی ٹی ای انٹیلیجنس گروپ‘ پر شائع بیان میں کہا گیا کہ داعش کی علاقائی شاخ نے دعویٰ کیا کہ اس نے مرتد پاکستانی سفیر اور ان کے گارڈ پر حملہ کیا ہے۔ دو روز قبل افغان دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے کمپاؤنڈ پر حملہ کیا گیا تھا، جس کا نشانہ پاکستانی ناظم الامور عبید الرحمان نظامانی تھے، وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے، تاہم سیکیورٹی گارڈ گولیاں‌ لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔ اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے اور جائے وقوعہ کے قریب عمارت سے دو ہتھیار بھی برآمد ہوئے ہیں،اس سے قبل بھی افغانستان میں پاکستانی سفارت کاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کابل میں پاکستانی ناظم الامور پر حملے کی مذمت کردی، سلامتی کونسل نے کابل میں پاکستانی سفارتخانے پرحملے کے زخمی جوان کی جلد صحتیابی کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا،سلامتی کونسل نے افغان حکومت سے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے سفارتی مشنز، قونصل خانوں اور ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سلامتی کونسل کا کہنا تھا کہ رکن ممالک کے سفارت خانوں، قونصل خانوں اور عملےکی سکیورٹی کوبرقرار رکھا جائے، افغانستان میں فریقین سفارتخانوں، قونصل خانوں، سفارتی عملے کی سلامتی اور تحفظ کااحترام کریں۔
پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کی تحلیل پندرہ دسمبر تک مؤخر کردی، جس پر اپوزیشن بھی متحرک ہوگئی، نئی سیاسی حکمت عملی تیار کرلی، پی ٹی آئی کی طرح اپوزیشن جماعتوں نے بھی انتظار کرو اور دیکھوکی پالیسی اپنالی۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن نے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد لانے اور گورنر کی طرف سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ عارضی طور پر روک دیا ہے۔ دوسری جانب عمران خان کہتے ہیں موجودہ حکومت سے مذاکرات ہو ہی نہیں سکتے صوبائی اسمبلیاں اسی ماہ توڑ دیں گے، مذاکرات کی بات کا غلط مطلب لیا گیا، الیکشن پی ٹی آئی کی ضرورت نہیں، الیکشن جب بھی ہوں پی ٹی آئی ہی جیتے گی، حکمران جماعت کا کہنا ہے کہ عمران خان سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، سیاسی محاذ پر عمران خان کو ٹف ٹائم دیا جائے گا،وزیراعظم نے اجلاس میں کہا صدق دل سے میثاق معیشت کی دعوت دی تھی، میری پیشکش کو سنجیدہ لینے کی بجائے کمزوری سمجھا گیا۔
انگور اڈہ چیک پوسٹ افغانستان کو دینے پر انٹرا کورٹ اپیل ، سیکرٹری دفاع سے جواب طلب، ایک رکنی بنچ نے چیمبر میں رٹ غیرموثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی تھی حالانکہ درخواست گزار سینئر جج جسٹس چوہدری جہانگیر کی عدالت میں اس وقت موجود تھا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس انوار حسین اور مرزا وقاص رئوف پر مشتمل ڈویژن بنچ کی طرف سے انگور اڈا چیک پوسٹ افغانستان کے حوالے کرنے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل پر نوٹس جاری کر کے سیکرٹری دفاع سے 2 ہفتوں کے اندر جواب طلب کر لیا ہے۔ 11 مئی 2022ء کو جسٹس فیصل زمان پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے رٹ کو غیر موثر قرار دیا تھا۔ ڈویژن بنچ کے روبرو موقف میں کہا گیا کہ ایک رکنی بنچ نے چیمبر میں رٹ غیرموثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی تھی حالانکہ درخواست گزار سینئر جج جسٹس چوہدری جہانگیر کی عدالت میں اس وقت موجود تھا جس پر اعلیٰ افسران کے ریٹائر ہونے پر اپیل یکطرفہ طور پر خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آئینی پٹیشن بحال کر دی گئی ہے۔ جسٹس فیصل زمان کو درخواست گزار اور ان کے ساتھی بریگیڈیئر واصف ایڈووکیٹ کی دوسری عدالت میں موجودگی سے آگاہ بھی کیا گیا تھا، پھر بھی انہوں نے کسی بھی قانون جواز کے بغیر رٹ غیرموثر قرار دی تھی۔ سابق صدر ہائیکورٹ بار شیخ احسن الدین ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر رٹ میں کہا گیا تھا کہ اس وقت کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف، جنرل عاصم باجوہ اور جنرل ہدایت کے خلاف آرمی ایکٹ کی دفعہ 58 اور 24 اے کے تحت (جس کی سزا موقت ہے) فوجداری کارروائی کی جائے۔ آئی سی اے کموڈور اے آر خٹک ڈاکٹر عثمان، کرنل (ر) عبدالباسط اور رانا عبدالقیوم ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی تھی۔ لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ایڈووکیٹ نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ 22 مئی 2016ء کو پارلیمنٹ اور حکومت سے منظور لیے بغیر انگوراڈا چیک پوسٹ افغانستان کے حوالے کر دی گئی ہے۔ پٹیشن میں سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، سابق کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل ہدایت اور سابق ڈی اجی آئی ایس پی آر جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے افسران اپنے حلف سے خلاف ورزی کے مرتکب ہو کر انگوراڈا چیک پوسٹ بمع آبادی افغانستان کے حوالے کی جس پر انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جانی چاہیے۔
شہباز گل نے میری ساکھ کو نقصان پہنچایا، شاہد خاقان عباسی ہتک عزت،مجھ پر بے بنیاد الزام تراشی کرنے پر شہباز گل سے مجھے 2 ارب روپے کی ادائیگی کروائے۔شاہدخاقان تفصیلات کے مطابق رہنما پاکستان تحریک انصاف شہباز گل کو سابق وزیراعظم وسینئر نائب صدر مسلم لیگ ن شاہد خاقان عباسی کی طرف سے ہتک عزت پر 2 ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل نے مجھ پر 31 جولائی کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارت کی کمپنی سے 140 ملین روپے رشوت لینے کا الزام عائد کیا اور سکینڈلائز کرنے کی کوشش کی۔ ایڈووکیٹ رانا اسد کے توسط سے شاہد خاقان عباسی نے لاہور کی مقامی عدالت میں ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا جس کے متن میں کہا گیا ہےکہ معزز عدالت مجھ پر بے بنیاد الزام تراشی کرنے پر شہباز گل سے مجھے 2 ارب روپے کی ادائیگی کروائے۔ شاہد خاقان عباسی کی طرف سے ہتک عزت کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ میں رکن قومی اسمبلی ، وزیراعظم اور وفاقی وزیر کے عہدوں پر پاکستان کیلئے خدمات انجام دیتا رہا ہوں، پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کے بے بنیاد الزامات سے میری ساکھ متاثر ہوئی ہے جس کے بعد میرے پاس ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، میری ساکھ کونقصان پہنچانے پرشہبازگل سے2 ارب روپےکا ہرجانہ دلوایا جائے، ساتھ ہی انہوں نے شہباز گل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں بھی ڈالنے کی استدعا کی ہے۔ شہباز گل نے بطور رہنما پاکستان تحریک انصاف مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں اور اپنے مفادات کی خاطر مجھ پر الزام تراشی کرتے رہے ہیں، 31 جولائی 2022ء سے پہلے بھی متعدد بار پریس کانفرنس کےد وران مجھے پر الزامات لگائے ہیں۔شاہد خاقان کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج ثمینہ حیات کی طرف سے رہنما تحریک انصاف شہباز گل کو 19 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ شہباز گل لاہور میں 31 جولائی کو پریس کانفرنس میں انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے بطور وزیر بھارتی کمپنی سے کنسلٹینسی فیس وصول کرتے رہے ہیں جب نیب نے پوچھا تو کہا میں نے قرضہ لیا ہے لیکن ٹرانزیکشن پر دیکھا تو پتا چلا کہ کنسلٹنسی فیس کے پیسے ہیں، یہ کون سی کنسیلٹینسی تھی جس کے 14 کروڑ مل رہے تھے۔

Back
Top