خبریں

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
حکومتی دعوئوں کے باوجود اب تک کچے کے ڈاکو انتظامیہ کیلئے سردرد بنے ہوئے ہیں اور اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ جرائم کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ خطرناک ڈاکوئوں اور دہشت گردوں سے نپٹنے کے لیے پنجاب پولیس جدید ترین ڈرون خریدے گی۔ ذرائع کے مطابق بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ خطرناک ڈاکوئوں اور دہشت گردوں سے نپٹنے کے لیے پنجاب پولیس نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلحہ لے کر جانے کی صلاحیت رکھنے والے جدید ترین ڈرون خریدے جائیں گے۔ پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب پولیس کی طرف سے خریدے جانے والے جدید ترین ڈرونز اسلحہ اور گولہ باردو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے اور اونچائی پر خطرناک ڈاکوئوں اور دہشت گردوں کو نشانہ بنا سکیں گے۔ جدید ترین ڈرون کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پولیس کو کچے کے ڈاکوئوں اور خطرناک دہشت گردوں سے نپٹنے کے لیے خرید کر دیئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کو جدید ترین ڈرونز کی خریداری کے لیے 30 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے جا چکے ہیں، آئی جی آفس کی لاجسٹک برانچ 50 جدید ترین ڈرون خرید کر متعلقہ ضلع کی پولیس کے حوالے کرے گی۔ جدید ترین ڈرونز بھکر، میانوالی، راجن پورہ اور رحیم یار خان پولیس سمیت دیگر اضلاع کی پولیس کو دئیے جائیں گے، سٹاف کو ڈرونز چلانے کیلئے ٹریننگ بھی دی جائیگی۔ واضح رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے 5 مہینوں کے دوران ضلع کشمور کندھ کوٹ سے 200 سے زیادہ افراد اغوا ہو چکے ہیں اور اس دوران رینجرز وپولیس کے مشترکہ آپریشن میں 60 مقابلے ہوئے جن میں 12 ڈاکو ہلاک اور 21 زخمی ہوئے جبکہ سندھ کے 5 اضلاع میں 150 دنوں کے دوران بچوں سمیت 300 سے زیادہ افراد اغوا ہو چکے ہیں۔
حکومت نے 8 ہزار ارب روپے کے قرضے حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا, رواں مالی سال 25-2024 کے دوران قرضوں اور قرضوں پر سود کی ادائیگیوں سمیت دیگر مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے ملکی و غیر ملکی ذرائع سےساڑھے آٹھ ہزار ارب روپے کے قرضے حاصل کرنے کا جامع منصوبہ تیار کیا۔ وزارت خزانہ حکام کے مطابق رواں مالی سال کے دوران 1039 ارب بیرونی قرضوں پر سود کی ادائیگیوں اور 8736 ارب مقامی قرضوں پر خرچ ہوں گے, رواں مالی سال میں 92 فیصد قرض مقامی ذرائع اور 8 فیصد بیرونی ذرائع سے حاصل کیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مقامی ذرائع سے قرض حاصل کرنے کیلئے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز، اجارہ سکوک جاری کیا جائے گا، مقامی فنانسنگ کیلیے تین ماہ، چھ ماہ اور بارہ ماہ کی مدت کے شارٹ ٹی بلز کا اجرا نہیں کیا جائے گا,رواں مالی سال کے دوران حکومت مرکزی بینک سے کوئی قرض نہیں لے گی، کلائمٹ اینڈ ڈیزاسٹر ریزیلینس پروگرام کے تحت اے ڈی بی سے 40 کروڑ ڈالراور وومن انکلوسیو فنانس پروگرام کے تحت 10 کروڑ ڈالر قرض لیا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے مطابق ڈومیسٹک ریسورس موبلائزیشن پروگرام کے تحت 30 کروڑ ڈالر قرض حاصل کیا جائے گا، رواں مالی سال ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا کمرشل قرض حاصل کیا جائے گا جبکہ عالمی مارکیٹ میں گرین بانڈز اور چائنیز مارکیٹ میں پانڈا بانڈز جاری کرنے کا پلان بنایا گیا ہے، چائنیز مارکیٹ میں رواں مالی سال 30 کروڑ ڈالر کے بانڈز ایشو کیے جائیں گے۔
نیشنل اکائونٹیبلٹی بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کو حکومت کی طرف سے دیا گیا پروٹوکول واپس لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نیب کے سابق چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال اپنے عہدے سے ہٹنے کے باوجود اب تک حکومت کی طرف سے دیا گیا سرکاری پروٹوکول استعمال کر رہے تھے جس میں انہیں 4 پولیس اہلکاروں کے ساتھ ایک سرکاری گاڑی بھی دی گئی تھی تاہم اب ان سے پروٹوکول واپس لے لیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق چیئرمین نیب کے پروٹوکول پر تعینات پولیس اہلکاروں کو پولیس لائنز میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ان کے عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود اب تک سکیورٹی نفری فراہم کی جا رہی تھی جن میں ٹریفک پولیس کا ایک پائلٹ، ایک گاڑی اور 4 پولیس اہلکار شامل تھے۔ وزیراعظم شہبازشریف اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان سابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے بعد لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو 2 سالوں کے لیے چیئرمین نیب تعینات کیا گیا تھا۔ موجودہ چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو تنخواہ اور مراعات سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کے برابر دی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو 4 سال کی مدت پوری ہونے کے بعد 6 اکتوبر کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہونا پڑا تھا اور اس دوران 2 صدارتی آرڈیننس بھی جاری کیے گئے جن کی معیاد پوری ہونے تک وہ کام کرتے رہے۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دور میں جسٹس (ر) جاوید اقبال کو اکتوبر 2017ء میں چیئرمین نیب کے عہدے پر مقرر کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ پچھلے ہفتے پارلیمنٹ سے حکمران اتحاد نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر نیب ترمیمی بل 2021ء کثرت رائے سے منظور کروا لیا تھا جس میں چیئرمین نیب کی تقرری کا بھی ذکر تھا جس کے مطابق نئے چیئرمین نیب کی تقرری کیلئے مشاورت کا عمل 2 مہینے پہلے شروع ہو گا۔ نئے ترمیمی قانون میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق رائے نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائے جو 30 دنوں میں نام فائنل کرے گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف پنجاب کی ترقی اور شہریوں کو سہولیات کی فراہمی کے لئے پرعزم ہیں, اور اب مریم نواز نے پنجاب کے کم آمدنی والے افراد کے لیے ’اپنا گھر، اپنی چھت‘ پروگرام کا افتتاح کردیا, وزیراعلیٰ پنجاب نے اس پروگرام کا افتتاح لاہور میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا, تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ آج پنجاب کے عوام کو خوشخبری دینا چاہتی ہوں، احساس ہے کہ کم آمدنی والے افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنا گھر اپنی چھت نہ ہو تو انسان کو وہ کمی محسوس ہوتی ہے جس کو لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا، مجھ سے پوچھا جاتا تھا کہ آپ اس اسکیم کو کب شروع کریں گی، اس اسکیم کا سب سے زیادہ انتظار نواز شریف کو تھا، اپنا گھر، اپنی چھت منصوبے کا مجھے بھی شدت سے انتظار تھا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا حکومت گھروں کے لیے 15 لاکھ روپے کا قرض دے گی جبکہ 15 لاکھ قرض پر ماہانہ قسط 14 ہزار روپے ہوگی، اپنا گھر، اپنی چھت منصوبے کے تحت دیے جانے والے قرض پر کوئی سود نہیں ہوگا، شہری اور دیہی علاقوں میں اپنی زمین رکھنے والے لوگ گھروں کی تعمیر کے لیے درخواستیں دے سکتے ہیں۔، انہوں نے کہا قرض میں کوئی ٹیکس اور کوئی خفیہ چارجز شامل نہیں ہیں، درخواست دینے اور دیگر معلومات کے لیے 080009100 پر کال کی جاسکتی ہے جبکہ قرض کے لیے درخواست گزار آن لائن درخواستیں بھی جمع کروا سکتے ہیں، 14 ہزار روپے ماہانہ قسط 7 سال میں ادا کرنی ہے، پہلے 3 ماہ قسط ادا نہیں کرنی، منصوبے کے تحت گھروں کی تعمیر کا کام تیز کیا جائے گا، میں زمین کا ٹکڑا بھی دیکھ آئی ہوں جس پر جلد تعمیر شروع ہوگی، اگر کسی کو زمین کے لیے قرضہ چاہیے تو بھی پنجاب حکومت دے گی۔ مریم نواز نے بتایا اپنا گھر اپنی چھت اسکیم پنجاب کے 5، 6 بڑے اضلاع میں شروع کریں گے، خواہش ہے کہ اس اسکیم کو آئندہ 5 سال میں پورے پنجاب تک لے کر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ مہنگائی میں بھی کمی ہو، عوام کا احساس ہے، بجلی کے بلوں میں 45 ارب روپے ریلیف دے رہے ہیں، حکومت پنجاب تاریخ کا سب سے بڑا سولر پروجیکٹ لے کر آرہی ہے، سولر پروجیکٹ آنے کے بعد اگلے سال عوام کو بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں مسئلہ نہیں ہوگا۔ حکومت کی جانب سے کیے گئے فیصلے کے مطابق اپنی چھت، اپنا گھر پائلٹ پروگرام کے ماڈل گھر تیار کرلیے گئے ہیں اور 14 اگست یوم آزادی کے موقع پر وزیراعلیٰ مریم نواز لانچنگ کریں گی دوران اجلاس وزیراعلیٰ مریم نواز نے قرض حاصل کرنے والوں سے سروس چارجز لینے سے روکتے ہوئے ٹال فری نمبر متعارف کرانے کے احکامات جاری کیے تھے، مریم نواز نے ماڈل گھروں کے نقشے میں لیولنگ روم بھی شامل کرنے کی ہدایت کی، اور کہاکہ حکومت کی جانب سے گھر کی لاگت کا بوجھ کم کرنے کے لیے سبسڈی دی جائے گی۔ صوبائی حکومت کی جانب سے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے لیے 9 ارب 88 کروڑ 96 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔
کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے ستائے ہوئے شہریوں نے میونسپل ٹیکس کو بجلی کے بلوں میں شامل کرنے پر احتجاج کے نئے نئے طریقے اپنانے شروع کر دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی طرف سے بجلی کے بلوں میں میونسپل کے اضافی ٹیکس شامل کرنے پر کراچی کے شہریوں کی طرف سے شدید ردعمل دیا جا رہا ہے اور احتجاج کے نت نئے طریقے اختیار کیے جا رہے ہیں۔ کراچی کا ایک شہری احتجاجاً کچرا اٹھا کر کے الیکٹرک کے دفتر میں پہنچ گیا۔ شہری کا کہنا تھا کہ میرے اس مہینے کے بجلی کے بل میں کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے چارجز 400 روپے شامل کر دیئے گئے ہیں اور ہر مہینے ہمارے گھر کے باہر سے کچرا اٹھانے والا بھی 200 سے 300 روپے وصول کر لیتا ہے۔ کے الیکٹرک کے دفتر سے پتہ کرنے گیا تو انہوں نے بتایا کہ یہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے چارجز ہے۔ شہری کی طرف سے سوال اٹھایا گیا کہ کے ایم سی کے چارجز کے الیکٹرک بجلی بلوں میں وصول کر رہا ہے تو کچرا کون اٹھائے گا؟ کے الیکٹرک نے اگر کچرا نہیں اٹھانا تو بجلی کے بل میں ٹیکس کیوں عائد کر رہا ہے؟ کے الیکٹرک بجلی بلوں میں شہریوں سے کے ایم سی ٹیکس وصول کر رہا ہے تو کچرا بھی ان کے دفاتر یا گاڑیوں میں ڈالیں، کچرے کا بل وصول کرنے والے کچرا خود ہی اٹھائیں۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے کراچی کے شہریوں نے احتجاجاً کے الیکٹرک کی گاڑی میں کچرا پھینک دیا تھا جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی تھی۔ وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کے الیکٹرک کی گاڑی ایک علاقے میں پہنچتی ہے تو شہری کچرادان سے کچرے کا شاپر اٹھا کر کے الیکٹرک کی گاڑی میں ڈالنا شروع کر دیتا ہے ۔ سوشل میڈیا پر یہ مہم زور پکڑ رہی ہے کہ اگر کے الیکٹرک شہریوں سے ٹیکس وصول کرے گی تو گلیوں، محلوں اور گھروں میں کچرا اٹھانے کیلئے کے ایم سی ملازمین کے نہ آنے پر کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں پھینک دیں۔ کے الیکٹرک کی گاڑی نہ ملے تو گلی کا کوڑاکرکٹ جمع کر کے قریبی کے الیکٹرک آفس کے باہر چھوڑ آئیں۔
سینئر ڈرامہ نگار اور مصنف خلیل الرحمان قمر کو ہنی ٹریپ بنانے والی خاتون کی ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کے طبی معائنے کے حوالے سے درخواست پر سماعت ہوئی، آمنہ عروج کی والدہ زینت بی بی کی درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آمنہ عروج پر تشدد کیا گیا ہےجس کے باعث وہ شدید اندرونی و بیرونی چوٹوں کا شکار ہیں، جسمانی ریمانڈ کے دوران آمنہ کو شدید جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور انہیں تفتیش کے دوران کرنٹ بھی لگایا گیا۔ درخواست میں آئی جی جیل خانہ جات اور کوٹ لکھپت جیل کے سپرٹنڈنٹ کو فریق بنایا گیا ہے اور عدالت سے آمنہ عروج کے مکمل میڈیکل کروانے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت کے حکم پر حکام نے آمنہ عروج کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں آمنہ کی دونوں ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائے جانے کی تصدیق کی گئی اور ان کی 3 انجریز کی بھی تصدیق کی، تاہم کرنٹ لگائے جانے کے الزامات کی تصدیق نہیں کی گئی، میڈیکل رپورٹ میں ملزمہ کے کچھ ٹیسٹس اور ایکسرے کروانے کی سفارش بھی کی گئی۔ دوران سماعت عدالت نے آمنہ عروج کے مکمل میڈیکل چیک اپ کی ہدایات دیتے ہوئے سماعت کو 27 اگست تک ملتوی کیا، جسٹس طارق سلیم شیخ نے اس موقع پر استفسار کیا کہ میڈیکل رپورٹ میں کتنا ٹائم لگ سکتا ہے؟ ایم ایس سروسز اسپتال نے جواب دیا کہ 3 سے 4 دن میں میڈیکل رپورٹ جمع کروادی جائے گی۔
کراچی میں کارساز روڈ پر ہونے والے ٹریفک حادثے کی ملزمہ کی ذہنی حالت کے حوالے سے ماہر نفسیات ڈاکٹر چنی لال کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کارساز روڈ ٹریفک حادثے میں ملوث خاتون کو ذہنی امراض کا شکار قرار دینے کی کوشش ناکام ہوگئی، جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لال نے ملزمہ کے میڈیکل چیک اپ کے بعد ان کی ذہنی حالت کو درست قرار دیدیا ہے۔ ڈاکٹر چنی لال نے کہا کہ ملزمہ کو 19 اگست کو جناح اسپتال لایا گیا، جب انہیں اسپتال لایا گیا تو ان کی حالت ٹھیک نہیں تھی اور ان کے اہلخانہ نے بتایا کہ وہ ذہنی مریض ہیں تاہم وہ ملزمہ کی میڈیکل ہسٹری کے حوالے سے کوئی ریکارڈ پیش نا کرسکے۔ ڈاکٹرچنی لال نے کہا کہ ملزمہ کے میڈیکل چیک کے بعد یہ ثابت ہوا کہ ملزمہ کی دماغی حالت بالکل ٹھیک ہے،ا نہوں نے نا اسپتال میں خود کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی نا ہی کوئی اور ایسی چیز سامنےآئی جس کی بنیاد پر ان کی دماغی حالت پر شبہ کیا جاسکتا، جس کے بعد انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ پیر کی شام کراچی کے کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے باپ بیٹی جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے تھے،پولیس نے گاڑی کی ڈرائیور خاتون کو گرفتار کرلیا تھا بعد ازاں ملزمہ کے وکلاء اور اہلخانہ نے انہیں ذہنی مریض قرار دینے کی کوشش کی جس کے بعد ان کو میڈیکل چیک اپ کیلئے جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات منتقل کردیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے دو ٹوک کہہ دیا کہ اگر عمران خان کا مقدمہ فوجی عدالت میں گیا تو ہم پرامن احتجاج کریں گے، بلکہ ہمیں عالمی عدالت انصاف میں جانا چاہیے,نجی ٹی وی سے گفتگو میں اسد قیصر نے کہا جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینا غلط فیصلہ تھا، ہم نے انہیں توسیع دے کر اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارا، ایکسٹینشن کسی کو بھی نہیں ملنی چاہیے۔ اسد قیصر نے کہا امید ہے عمران خان جلد جیل سے باہر آجائیں گے، اس وقت پاکستان کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، ملک آئین و قانون کی حکمرانی سے چلتے ہیں,فیض حمید سے پی ٹی آئی کا کوئی تعلق نہیں، ادارہ اپنے اندرونی معاملات خود کرے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن پورے جی ٹی روڈ سے کہیں بھی نہیں جیتی، ان کا مینڈیٹ جعلی ہے,چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت میں توسیع کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، نظام لپیٹنا ہے تو لپیٹ دیں کیونکہ ہمارے لیے ملک میں پہلے بھی مارشل لا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گزشتہ روز جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا جائے گا، اور یہ سب کچھ مجھے ملٹری کورٹ میں لے جانے کے لیے کیا جارہاہے, انہیں پتا ہے میرے خلاف تمام مقدمات کھوکھلے ہیں جو اسٹینڈ نہیں کریں گے ۔ یہ سب ملٹری کورٹ کا چکر چل رہا ہے ۔ عمران خان کا کہنا تھا مجھے لگتا ہے کہ یہ لوگ فیض حمید کو میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنائیں گے۔ جنرل (ر) فیض کے حوالے سے کہا جا رہا ہے کہ 9 مئی کا ماسٹر مائنڈ ہے ۔ اگر تو 9 مئی کو فیض نے میرے اغوا کا آرڈر دیا تو اسے پکڑیں ۔ میں کسی کو اور کمانڈر کو نہیں جانتا تھا صرف اتنا جانتا ہوں کہ باجوہ نے بتایا کہ فیض سب سے قابل جنرل ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 4G MiFi موڈیم اور موبائل وائی فائی موڈیم کی درآمد پر 11 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کردی۔ کسٹمز کی درجہ بندی کمیٹی کے نتائج کی بنیاد پر کلکٹریٹ آف کسٹمز اپریزمنٹ کراچی نے ”موڈیمز“ کی درآمد پر ڈیوٹی کی شرح جاری کی, ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ لاہور کی غلط تشریح کے باعث ”موبائل وائی فائی موڈیم“ کی درآمد پر کسٹم قانون کے غیر قانونی اطلاق کی وجہ سے درآمد کنندگان کے لیے سنگین مسائل پیدا کر دیے۔ ڈائریکٹوریٹ آف پوسٹ کلیئرنس آڈٹ لاہور نے پاکستان کسٹمز ٹیرف کے مطابق مناسب درجہ بندی کے تعین کے لیے ”وائی فائی/ایم آئی فائی ڈیوائسز“ کی درجہ بندی کا معاملہ درجہ بندی کمیٹی کو بھجوا دیا,یہ معاملہ کسٹمز اپیلٹ ٹربیونل نے اٹھایا اور ٹربیونل نے کیس کو کسٹمز کی درجہ بندی کمیٹی کو بھجوا دیا جس نے باغور جائزہ لیا اور فیصلہ دیا کہ 4G MiFi موڈیم اور موبائل وائی فائی موڈیم کی درآمد پر 11 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کی جاتی ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کی وجہ سامنے آگئی,پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 7 فائبر آپٹک کیبلز پاکستان آتی ہیں جس میں سے ایک خراب ہے، 7 عشاریہ 5 ٹیرا بائٹ ڈیٹا ایک کیبل سے پاکستان آتا ہے جو خراب ہونے سے ملک میں انٹر نیٹ سست ہوا۔ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پاکستانیوں کو مزید ایک ہفتہ سست انٹرنیٹ کا سامنا کرنا پڑے گا، وی پی این کے استعمال سے مقامی انٹرنیٹ ڈاؤن ہوا، وی پی این استعمال کی وجہ ڈیٹا تک رسائی ہے۔کیبل فالٹ سے صرف پاکستان متاثر ہے، دوسرا کوئی ملک نہیں، انٹرنیٹ سلو ہونے کہ وجہ سے 300 ملین روپے کا نقصان ہوا، میں حلفاً کہتا ہوا ہم نے خود نیٹ بند نہیں کیا، ہمیں وزارت داخلہ نے صرف ٹوئٹر بند کرنے کا کہا ہے۔
کراچی میں کارساز روڈ پر ہونے والے ٹریفک حادثے کی ملزمہ سے ماہر نفسیات نے تفتیش کے بعد اپنی رپورٹ پیش کردی ہے، رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر ہونے والے ٹریفک حادثے کے واقعہ پر پولیس نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروادی ہے۔ پولیس کی رپورٹ کے مطابق ملزمہ سے تفتیش کیلئے جناح اسپتال کے شعبہ نفسیات سے درخواست کی، جس کے بعد ماہر نفسیات ڈاکٹر چنی لال نے بتایا کہ ملزمہ نتاشا شعبہ نفسیات میں زیر علاج ہیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق خاتون اپنے ہوش و حواس میں نہیں ہے اور کنفیوژ ہے اسی لیے انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا۔ یادرہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر ایک ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں ایک تیز رفتار گاڑی نے متعدد موٹرسائیکلوں کو روندتے ہوئے دوسری گاڑی کو ٹکر ماردی، واقعہ کے بعد تیز رفتار کار کی ڈرائیور خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ور بہادرآباد تھانے میں قتل بالسبب، لاپرواہی برتنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیے۔ ٹریفک حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہوگئے، خاتون ڈرائیور نے موٹرسائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار ہونے کی کوشش میں گاڑی کی رفتار بڑھائی جس پر گاڑی بے قابو ہوکر دوسری گاڑی سے ٹکرا کر الٹ گئی،حادثے کے بعد اردگرد جمع ہونےوالے افراد نے خاتون کو گھیرنے کی کوشش کی مگر پولیس اور رینجرز اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر خاتون کو ہجوم سے بچا کر حراست میں لے لیا۔
لاہور سے ایک ویب سائٹ کےذریعے برطانیہ میں جھوٹی خبر پھیلا کر ہنگامے کروانے والا شخص گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس سے پولیس نے فرحان آصف نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے، گرفتاری کے حوالے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کا کہنا تھا کہ گرفتار شخص ایک خبررساں ادارے کیلئے کام کرتا ہے اور اس نے برطانیہ میں 3 بچیوں کے قاتل کی شناخت کے حوالے سے ایک جعلی خبر نشر کی تھی، ملزم کو مزید تفتیش کیلئے ایف آئی اے کے حوالے کردیاگیا ہے۔ صحافی مرتضیٰ علی شاہ نے بھی گرفتار ملزم کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ میں جعلی خبر کے نتیجے میں ہونے والے ہنگاموں میں ملوث لاہور کی ایک خبررساں ادارے کے ایڈیٹر فرحان آصف کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر "چینل ناؤ3" نامی ایک ویب سائٹ پر خبر شائع کی گئی کہ برطانیہ میں ڈانس کلب پر ہونے والے حملے میں ملوث حملہ آور مسلمان پناہ گزین ہے اور اس کا نام علی الشکاتی ہے، خبر شائع ہونے کے بعد برطانیہ اور آئرلینڈ میں پرتشدد مظاہرے اور فسادات شرروع ہوگئے۔ ہنگاموں کے بعد ادارے حرکت میں آئے اور اس خبر کے حوالے سے چھان بین شرو ع ہوئی تو انکشاف ہوا کہ چینل ناؤ 3 پر شائع خبر جھوٹی تھی، ادارے کے حوالے سے تحقیقات ہوئیں تو معلوم ہوا کہ یہ ویب سائٹ پاکستان کے شہر لاہور سے فرحان آصف نامی شخص آپریٹ کررہا ہے۔
انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آئی) کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے میں سکیورٹی اداروں نے خفیہ معلومات ملنے پر کیے جانے والے ایک آپریشن میں فائرنگ کے شدید تبادلہ کے بعد 3 دہشت گردوں کو ہلاک اور 3 کو زخمی کر دیا ہے۔ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے بتایا گیا ہے جو دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک و زخمی ہونیوالے دہشتگرد 12 اگست 2024 ء کو ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کو شہید کرنے سمیت ملک میں بہت سی دہشت گردی کی کارروائیوں سے ملوث تھے، قوم کے تعاون سے بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی سازش ناکام بنائیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کو شہید کرنے میں ملوث دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے پر سکیورٹی فورسز کو سراہا۔ واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی بلوچ 12 اگست کو کوئٹہ سے پنجگور کی طرف جا رہے تھے کہ ضلع مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔ ذاکر علی بلوچ ایماندار آفیسر کے طور پر جانے جاتے تھے جنہوں نے یو ای ٹی لاہور سے پٹرولیم اینڈ گیس میں بی ایس کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی اور بلوچستان پبلک سروس کمیشن اسسٹنٹ کمشنر کی کیٹگری میں تعینات ہوئے تھے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ذاکر علی بلوچ کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کو آج سیکورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن میں جہنم واصل کر دیا ہے، ریاست پاکستان ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی رہے گی اور دہشت گردوں اور ان کے حمایتیوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی! یاد رہے کہ خارجیوں کے ایک گروپ نے گزشتہ روز بھی پاک افغان بارڈر سے پاکستان میں گھسنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں 5 خارجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔ سکیورٹی فورسز نے خارجی گروہ کو ضلع باجوڑ میں دراندازی کرتے ہوئے دیکھا تھا جہاں موثر طریقے سے کارروائی کی گئی تاہم فائرنگ کے تبادلے میں 3 سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہو گئے تھے۔
ڈھاکہ یونیورسٹی میں طلبہ نے قرآن کی تلاوت پر پابندی لگانے والے ڈین کے دفتر میں گھس کر ڈین کو گھیر قرآن کی تلاوت شروع کردی۔ تفصیلات کے مطابق ڈھاکا یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالبشیر نے شیخ حسینہ واجد کے دور میں اپنے طلباء پر رمضان المبارک کے مہینے میں سرعام قرآن مجید کی تلاوت پر پابندی عائد کردی تھی۔ حسینہ واجد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد آج یونیورسٹی میں طلباء نے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عبدالبشیر کو ان کے دفتر میں گھیر کر تلاوت کی اور ان کی ہدایات کی دعا کرنے کے بعد ان سے استعفیٰ لے لیا۔ خیال رہے کہ رمضان المبارک کے مہینے میں محفل قرآن کا ایک پروگرام منعقد کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر عبدلبشیر نے طلبہ کے خلاف کارروائی کیلئے شوکاز نوٹسز جاری کیے ، اس معاملے پر سوشل میڈیا پر یونیورسٹی ڈین کے خلاف سخت ردعمل سامنے آیا، طلبہ اور بنگلہ دیشی سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ یونیورسٹی میں تہواروں اور رنگین محفلوں کی اجازت ہے مگر اسلامی پروگرامز اور محافل کے انعقاد پر پابندی عائد ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے دوران نیویارک اور تروبا میں ہونے والے میچز میں استعمال ہونے والی پچز کو غیر تسلی بخش قرار دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی جانب سے رواں سال امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں کھیلے گئے ٹی 20 ورلڈ کپ کے متعدد میچز میں استعمال ہونےو الی بچز کے حوالے سے اہم بیان جاری کردیا ہے۔ آئی سی سی کے مطابق ورلڈ کپ کے دوران نیویارک اور ویسٹ انڈیز کے شہر تروبا میں ہونے والے میچز کے دوران استعمال ہونے والی پچز غیر تسلی بخش تھی،نیویارک کے ناساؤ کاؤنٹی اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے ابتدائی دو میچز جبکہ تروبا کے برائن لارا اکیڈمی میں ٹورنامنٹ کا سیمی فائنل کھیلا گیا تھا۔ 3 جون کو نیویارک میں ہونے والے میچ میں سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ کھیلا گیا جس میں سری لنکا کی ٹیم صرف 77 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئی تھی، 2 روز بعد ہی اس پچ پر آئرلینڈ اور بھارت کا میچ ہوا جس میں بھارت کی ٹیم صرف 95 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئی تھی۔ اسی گراؤنڈ میں پاکستان اور بھارت کا میچ بھی کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کی ٹیم نے پہلے بیٹنگ کی اور 119 رنز کے مجموعی اسکور پر پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی تاہم پاکستانی ٹیم ہدف کے تعاقب میں 7 وکٹوں کے نقصان پر صرف 113 رنز ہی بناسکی تھی، آئی سی سی نے اس میچ کیلئے تیار کردہ پچ کو اطمینان بخش قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ اور افغانستان کے درمیان میچ کے دوران افغانستان کی پوری ٹیم 56 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی، جس کے بعد افغانستان کے کوچ جوناتھن ٹروٹ نے بیان دیا تھا کہ یہ سیمی فائنل کھیلنے کے قابل پچ نہیں تھی۔
بارش جسے باران رحمت بھی کہا جاتا ہے کبھی کبھی کسی کے لیے زحمت کا باعث بھی بن جاتی ہے ایسا ہی کچھ ایک خاتون کے ساتھ ہوا جو سکوٹی چلا رہی تھی اور بارش کے پانی کے باعث حادثے کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 23 سالہ سارہ نامی لڑکی جو شانتی نگر بشیر ولییج کی9 رہائشی بتائی جا رہی ہے اپنی سکوٹی پر جا رہی تھی کہ رستے میں کھڑے بارش کے پانی سے سلپ ہو گئی اور پیچھے سے آتے ہوئے ڈمپر نے اسے کچل دیا جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کے بعد ڈمپر کا ڈرائیور موقع سے فرار ہو گیا اور پولیس نے جائے حادثہ پر پہنچ کر ڈمپر کو اپنی تحویل میں لے لیا اور لڑکی کی لاش کو جناح ہسپتال کراچی منتقل کر دیا گیا ہے۔ 23 سالہ سارہ شارع فیصل پر واقع ایک نجی ادارے میں ملازمت کرتی تھی اور گلشن اقبال کے علاقے کی رہنے والی تھی۔ پولیس کے مطابق ڈمپر نے لڑکی کی سکوٹی کو گلستان جوہر کے علاقے نعمان ایونیو کے قریب کچلا جس سے سارہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی، ڈمپر کے ڈرائیور کی تلاش کے لیے مختلف جگہوں پر تلاش جاری ہے۔ ایسے ہی ایک اور واقعے میں میرپور خاص کے گائوں عبداللہ آباد میں بارش کے پانی سے بھرے گڑھی میں ڈوب کر 6 اور 9 سال کے 2 بچے جاں بحق ہو گئے جن کی لاشیں وہاں سے نکال لی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے سے کہیں تیز اور کہیں پر ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا اور کراچی کا درجہ حراست 28 ڈگری ریکارڈ کیا گیا جبکہ شہر میں 20 کلومیٹر کی رفتار سے ہوئی بھی چلتی رہیں۔ محکمہ موسمیات کی طرف سے سندھ کے بیشتر ساحلی علاقوں میں بارش کا امکان ظاہر کیا ہے اور مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش کے بعد سیلاب سے متعدد گائوں ڈوب گئے اور رابطہ سڑکیں بھی زیر آب ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں نگراں حکومت کے دور میں ہونے والی مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئی ہیں، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نگراں حکومت کے دور میں ایک ارب کے دستانوں کی ہیراپھیری کا ایک بڑا اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور کے محکمہ صحت نے 2024 میں ایگزامینیشن دستانے خریدنے کا فیصلہ کیا اور مارچ کے مہینے میں 98 کروڑ 39 لاکھ روپے کی مالیت کے دستانے خرید بھی ڈالے، یہ دستانے 22 روپے60 پیسے کی قیمت پر خریدے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں فی دستانے کی قیمت 7 سے 9 روپے ہے مگر حکومت نے دستانےکی ایک جوڑی 13 سے 15 روپے زائد قیمت میں خریدی اور 2 چیکس کے ذریعے98 کروڑ 39 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ ان میں سے ایک چیک 7 فروری 2024 کو جاری کیا گیا جبکہ دوسرا چیک 20 مارچ 2024 کو ایشو ہوا، 2 کروڑ 28 لاکھ دستانوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے محکے کے کئی افسران بے خبر نظر آئے۔ دستاویزات کے مطابق خریدے گئے دستاونوں میں سے 60 لاکھ دستانے کیٹیگری ڈی اسپتال متنی پشاور، 30 لاکھ دستانے ڈی ایچ کیو باجوڑ، 1 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار دستانے شمالی وزیرستان کو فراہم کیے گئے۔ تینوں اضلاع کے ذمہ دار افسران نے دستانوں کی فراہمی سے انکار کردیا ہے، محکمہ صحت نے اس حوالے تحقیقات کے بعد بتایا ہے کہ اس وقت محکمے کے پاس صرف 43 لاکھ دستانے موجود ہیں جبکہ 3 کروڑ 92 لاکھ دستانے صرف ہوائی رسیدوں پر خریدے گئے جن کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ کرپشن اسکینڈل کے حوالےسے وزیر صحت قاسم علی شاہ کا ایک بیان سامنے آیا ہےجس میں انہوں نے کہا کہ اسکینڈل میں ملوث افراد کو کوئی رعایت نہیں دیں گے، پی ٹی آئی کے بانی کا ویژن ہے کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، نگراں دور میں ہونے والی کرپشن کو سامنے لارہے ہیں، اور بھی بہت کچھ ہے جو عوام کو بتائیں گے۔
کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں باحجاب خاتون کو ہراساں کیےجانے کے واقعہ پر عوام کا سخت ردعمل سامنے آرہا ہے، شوبز سے وابستہ فنکاروں نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہےجس میں دن دیہاڑے ایک موٹر سائیکل سوار کو برقع پہن کر گلی سے گزرتی خاتون کو ہراساں کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، موٹر سائیکل سوار نے اپنے آگے ایک بچے کو بھی بٹھا رکھا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ویڈیو کراچی کے علاقے نارتھ کراچی کی ہے، ویڈیو سامنے آنے کے بعد عوام اور سول سوسائٹی کی جانب سے شدید مذمتی بیانات سامنے آرہےہیں، شوبز سے وابستہ فنکاروں نے بھی اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ ڈرامہ انڈسٹری کی مشہور اداکارہ سجل علی نے انسٹاگرام پر اس واقعہ کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میرا اس ملک سے یقین اٹھتا جارہا ہے، یہ دیکھ کر خوف آنے لگا ہے کہ مردوں کیلئے عورتوں اور بچوں کو ہراساں کرنا کس قدر آسان ہوگیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں دن دیہاڑے بچے کے ایک ساتھ ایک موٹر سائیکل سوار راہ چلتی باحجاب خاتون کو ہراساں کرتا ہے،میرا اس قوم و ملک سے اعتماد ختم ہورہا ہے، میں اس خاتون کی مدد تو نہیں کرسکتی مگر میں بہت مایوس ہوں کہ ہم کس طرف جارہے ہیں۔ اداکارہ زارا نور عباس نے بھی اس معاملے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ کاش مجھے ایک قتل کی اجازت ہوتی، بچے تو وہ کٹھ پتلی ہوتے ہیں جن کے سامنے جو کچھ کیا جائے وہ اس کو اپنا لیتے ہیں۔ ْ انہوں نے مزید کہا کہ خاتون کو ہراساں کرنے والا موٹر سائیکل سوار اپنے ساتھ موجود بچے کیلئے مثال بن رہا ہے اور خاتون کو ہرساں کرنےو الوں کی ایک نسل کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔
سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر واقع کنگری ہائوس کے قریب تیزرفتار کار کی ٹکر سے موٹرسائیکل پر سوار باپ اور بیٹی سمیت 2 شہری جاں بحق ہو گئے جبکہ متعدد افراد زخمی حالت میں جناح ہسپتال منتقل کر دیئے گئے۔ ذرائع کے مطابق افسوسناک حادثہ خاتون ڈرائیور کی تیزرفتاری کے باعث پیش آیا جو بے قابو ہو گئی اور اس نے حادثہ کے بعد جائے وقوعے سے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر وہاں موجود مشتعل افراد نے اسے گھیرے میں لے لیا۔ رینجرز وپولیس اہلکار فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچے جنہوں نے کارسوار خاتون اور اس کے ساتھ گاڑی میں موجود ایک اور خاتون کو اپنی حراست میں لے کر مشتعل شہریوں سے بچایا اور انہیں موبائل وین میں بٹھا کر تھانے لے گئے۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ تیزرفتار جیپ پیچھے موٹرسائیکلوں کو روندتے ہوئے تیزرفتاری سے آرہی تھی، حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں عمران عارف اور آمنہ شامل ہیں۔ تھانہ بہادر آباد کے ایس ایچ او محمد نعیم کا کہنا تھا کہ حادثے کی ذمہ دار خاتون کی شناخت نتاشا دانش کے نام سے ہوئی ہے جو ملک کے معروف صنعتکار دانش اقبال کی اہلیہ بتائی جا رہی ہیں۔ حادثے کا سبب بننے والی گاڑی کسی نجی کمپنی کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور پولیس اپنی حراست میں موجود خواتین سے تفتیش کر رہی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ نتاشا دانش نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ کے ڈی اے سکیم ون میں واقع اپنے گھر سے نکلی تھی کہ حادثے کے وقت گاڑی اس کے قابو سے باہر ہو گئی۔ حادثے میں موقع پر 7 افراد زخمی ہونے کے ساتھ ساتھ 2 شہری جاں بحق ہو گئے تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ نتاشا دانش کا طبی معائنہ کرنے پر پتہ چلا کہ خاتون ذہنی دبائو میں ہے اور وہ برطانوی ڈرائیونگ لائسنس کی حامل ہے۔ عینی شاہدین کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ گاڑی چلاتے وقت خاتون ہوش میں نہیں تھی جبکہ حادثے کا مقدمہ درج کروانے کیلئے خاتون کے اہل خانہ سے رابطہ کیا گیا ہے اورقانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ٹریفک حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کی مغفت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی اور زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔
بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے رواں ماہ ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے جاری ہونے والے کیلنڈر میں پاکستان کا ایجنڈا شامل نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق رواں مہینے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اپنے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کا کیلنڈر جاری کر دیا ہے جس میں پاکستان کا قرض منظور کرنے کا ایجنڈا شامل ہی نہیں ہے۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس رواں مہینے 28 اگست کو شیڈول ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے رواں ماہ شیڈول ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں گنی بسائو کا ایجنڈا شامل کیا گیا ہے جس کے چھٹے جائزہ کی منظوری دی جائے گی۔ پاکستان کو رواں مہینے میں نئے قرض پروگرام منظور ہونے کی توقع ہے جس کا امکان وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی طرف سے ظاہر کیا گیا تھا تاہم آئی ایم ایف کے کیلنڈر میں پاکستان کا قرض منظور کرنے کا ایجنڈا ہی شامل نہیں ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے نئے قرض پروگرام کیلئے آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا خصوصی اجلاس بھی بلایا جا سکتا ہے اور ابھی رواں مہینہ ختم ہونے میں 10 سے زیادہ روز باقی ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ 28 اگست کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں شیڈول سے ہٹ کر بھی ایجنڈا کو شامل کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ مہینے 12 جولائی کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے طے پایا تھا جس کے تحت پاکستان کو 7 ارب ڈالر ملنے ہیں۔ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان طے پانے والے اس نئے قرض پروگرام کی مدت 37 ماہ رکھی گئی ہے۔ آئی ایم ایف سے پاکستان نے 7 ارب ڈالر قرض وصولی کیلئے بھاری ٹیکس وصولیوں کا پلان تیار کیا ہے جس سے 3سال میں ٹیکس ریونیو میں 3724 ارب روپے اضافے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
بھارت میں اسٹارٹ اپ بزنس کا رجحان بڑھتا ہی جارہا ہے، ایک ہفتے کے دوران بھارتی اسٹارٹ اپس نے 39 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سےزائد کی رقم حاصل کی۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے بجٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاروں پر عائد ٹیکس ختم کیےجانے کے بعد بھارت میں بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، صرف جولائی کے مہینے میں بھارت اسٹارٹ اپس نے بیرونی ممالک سے 1 ارب 3کروڑ ڈالرز حاصل کیے ہیں۔ یہ رقوم بھارتی کمپنیوں کے ساتھ ہونے والے 126 معاہدوں کے تحت دی گئی ہے، ان معاہدوں میں سے 28 ایسے ہیں جو آخری مراحل میں ہیں اور ان کی مالیت 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ہیں جبکہ 31 کروڑ10 لاکھ ڈالرز مالیت کے 72 معاہدے ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں۔ بھارت میں ٹریول ٹیک ایوو اور ہاسپی ٹیلیٹی جیسے شعبوں بیرونی فنڈنگ حاصل کرنے میں سرفہرست رہےجبکہ اس فہرست میں ای وی، ویلتھ، اورایسٹ مینجمنٹ کے علاوہ فن ٹیک جیسے شعبے بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ بھارتی حکومت نے 2016 کے بعد سے اپنے ملک میں کاروبار کو آسان بنانے کیلئے اب تک 55سے زائد اصلاحات کی ہیں ، ان اصلاحات کا مقصد بیرونی سرمایہ حاصل کرناور اسٹارٹ اپس کیلئے کمپلائنس کی مشکلات کو کم کرتا ہے، بھارتی اسٹارٹ اپس اب تک ملک میں 15 لاکھ 50 ہزار سے زائد براہ راست نوکریاں فراہم کرچکے ہیں۔

Back
Top