معیشت کی مضبوطی اور بجلی بلوں میں کمی کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کرینگے ، ملک بھر میں مذاکرات کی گونج ہے,مسلم لیگ ( ن ) کے سربراہ نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف اور مریم نواز نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی مخالفت کر دی.
نواز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی مخالفت کرتے ہوئے دیگر جماعتوں سے بات چیت کیلئے گرین سگنل دے دیا,دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے پی ٹی آئی کے ساتھ بات چیت کے حامی معتدل گروپ سے مذاکرات کی حمایت کر دی ہے۔اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف اور رانا ثناءاللہ کو اپوزیشن سے مذاکرات کا ٹاسک بھی سونپ دیا.
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی کا کہنا تھا کہ پارٹی کی سینئر قیادت نے مسلم لیگ ن سے نہ کوئی مذاکرات کیے نہ ہی خواہش ہے,اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی کا کہنا تھا ہماری اسپیکر قومی اسمبلی سے کسی بھی مذاکراتی عمل پر گفتگو نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کوئی پی ٹی آئی رکن اسمبلی لیگی قیادت یا رہنماؤں سے مذاکرات کیلئے رابطے میں نہیں ہے، پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی یا سینئر قیادت نے ن لیگ سے نہ کوئی مذاکرات کیے نہ ایسی کوئی خواہش ہے,قومی اسمبلی کی کارروائی سے متعلق اسپیکر سے مختلف معاملات پر بات چیت ہوتی ہے، پی ٹی آئی نے نہ ہی مذاکرات کی کوئی آفر دی نہ اور نہ ہی کوئی فیور مانگا۔