amir_ali
Chief Minister (5k+ posts)
عمران نے صرف تین الیکشن میں حصہ لیا اور تم یہ کیسے کہہ سکتے ہو کہ اس نے الیکشن میں دھاندلی کی شکایت نہیں کی۔ انہوں نے تو 1997،2002 اور 2013 تمام میں شکایت کی ہیں لیکن چونکہ اس زمانے ثبوت مہیا کرنا بُہت مشکل کام تھا اور عمران کی پارٹی اور وسائل بھی اتنے نہیں تھے کہ دھاندلی کو ثابت کرنے کے لیے کورٹ کچہریاں بھگتے۔ 2002 الیکشن کے لیے تو عمران کو اپنی گاڑی بھی بھیجنی پڑی اور پارٹی 10 لاکھ روپے کی مقروض بھی ہو گئی۔
دوسرا یہ الزام بڑا مضحکہ خیز ہے اور کسی پست ذہنیت کی علامت ہے کہ عمران صرف وزیر اعظم بنے کے لیے یہ سب کچھ کر رہا ہے۔ اور ایسے بندے کو اپنے دماغ کا علاج کرانا چاہیے۔ اگر عمران چاہتا تو 1987 میں وزیر بن سکتا تھا، 1992 اور 1997 میں نواز شریف خود اسے سیٹوں کی آفرز دیتا رہا، 2002 میں اگر وہ مشرف کے ساتھ رہتا تو یقینی طور پر بڑے آسانی سے وزیر اعظم بن سکتا تھا۔ یہانتک کہ بے نظیر عمران کی بُہت عزت کرتی اور پارٹی میں اسے کوئی سا بھی عہدہ بڑے آسانی سے مل سکتا تھا۔ اور اب بھی وہ چاہے تو نواز شریف اسے ہر چیز اسے دینے کے لیے تیار بیٹھا ۔
ویسے ایک سوال کہ عمران کو وزیراعظم بننے کے بعد کیا مل جائیگا جو اب اسکے پاس نہیں؟
انسان کو فضول باتیں کرنے سے پہلے کچھ سوچنا چاہیے۔
انسان کو فضول باتیں کرنے سے پہلے کچھ سوچنا چاہیے۔