Taliban are inhumane, illiterate, stone-age people: Altaf Hussain

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
کیا طالبان کو ختم کرنے سے سیکولر لبرل من مانی کرنے کے لئے آزاد ہو جائیں گے. اسلام سے انحراف کو طالبانی اسلام کے سر منڈنے کی بجائے یہ کیوں نہیں مانتے کے ہم لادینیت اور عوامی قانون کو مانتے ہیں

آپ دو مسائل کو ملا رہے ہیں۔

میرے مطابق طالبان کا خلافت نظام سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ طالبان کا تعلق خارجی گروہ سے ہے اور وہ ہتھیار سے لیس ہو کر ریاست کے باغی ہو گئے ہیں اور ہر اُس شخص کو ذبح کر رہے ہیں جو کہ ان سے متفق نہیں۔

جبکہ خلافت تحریک (اصل) کا اس طالبانی فتنے سے تعلق نہیں ہے۔

نظاموں کے متعلق میں یہ سمجھتی ہوں کہ جمہوریت آخری نظام ہے اور نہ کوئی اور نظام۔ بلکہ بحث کی گنجائش ہے، اختلاف کی گنجائش ہے، حالات اور وقت کے مطابق فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اگر عوام کی اکثریت آخر میں پیش کیے جانے والے خلافتی نظام کے خد و خال سے متفق ہوتی ہے بہ نسبت جمہوری یا پھر اسلامی جمہوری نظام کے، تو پھر اکثریت رائے سے اسی نظام کو نافذ کر دیجئے۔
 

abduttawwab

MPA (400+ posts)
طالبان کا خاتمہ لازمی ہے یا پھر وہ اپنے فتنے سے توبہ کر لیں۔

مگر طالبان کو نیست و نابود پاکستانی فوج کو کرنا چاہیے اور ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے کہ طالبان شہری آبادی کو یرغمال نہ بنا سکے اور اپنے مذموم ارادوں کے لیے استعمال نہ کر سکے۔

بی بی آپ کو امریکی ڈرون اٹیک میں شہید ہونے والے معصوم بچے کی تصویر پوسٹ کرنے پر دکھ ہوا ۔۔۔ اس کیلیے معذرت
دکھ کیوں نہ ہو آخر امریکہ بہادر کے ظلم و بربریت کو بے نقاب کرنے سے "بھائی لوگوں" کو تکلیف تو ہوتی ہے۔



اور عبد التواب صاحب

اگر آپ منافقتوں کے دائرے سے نکل سکیں تو ایک مرتبہ طالبان پر بھی لعنت بھیج دیجئے کہ طالبان خود کش حملوں میں امریکہ سے سینکڑوں گنا زیادہ بچوں کو شہید کر چکے ہیں۔

دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان میں خودکش حملے جن میں عام افراد یا فوجی شہید ہوتے ہیں وہ دہشت گردی ہے۔ ان دہشت گردوں کیلیے طالبان کا لفظ افغان طالبان کو بدنام کرنے اور افغانستان میں جاری جہاد کو نقصان پہچانے کیلیے کیا جارہا ہے۔
کسی نام نہاد طالبان ترجمان کی جانب سے نامعلوم مقام سے کال موصول ہونے اور اقبال جرم کرنے کا ڈرامہ اب بہت پرانا ہوچکا۔ ٹیکنالوجی کے اس دوریہ باتیں کافی فرسودہ لگتی ہے۔ امریکہ کو اپنا خدا سمجھنے والوں کو اب کوئی نئی کہانی گھڑنی چاہیے۔

آخری بات یہ کہ دہشت گرد دہشت گرد ہوتا ہے۔ چاہے وہ مینگورہ میں دھماکہ کروانے والا ہو یا کراچی میں فیکٹری میں بھتہ نہ ملنے پر آگ لگوانے والا، بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والا ہو یا لال مسجد میں قرآن و حدیث پڑھنے والی طالبات اورغازی عبدالرشید کی بوڑھی والدہ کے بموں سے چیتھڑے اڑانے والا، کراچی اور حیدرآباد میں اردو بولنے والوں کو پہلے سندھیوں پھر پٹھانوں اور پنجابیوں سے لڑواکر ہزاروں لوگوں کو مروانے والا لندن میں پناہ لینے والا بھگوڑا ہو یا ۳۰ ستمبر کو حیدرآباد میں خون کی ہولی کھیلنے والا قوم پرست، "جوقائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے" کا نعرہ لگاکر اپنے ہی لوگوں کا خون بہانے والا انسانیت کا دشمن ہو یا "دہشت گردی" کے خلاف نام نہاد جنگ کے نام پر افغانستان، عراق، اور اب پاکستان میں لاکھوں لوگوں کو قتل کرنے والا امن کا خونی پیامبر، کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے ۷۰ ہزار سے زائد مسلمانوں کا خون پینے والا ہندو ڈریکولا ہو یا کراچی میں روز ۱۵ - ۲۰ افراد کو ختم کرنے والے دشمن کے لے پالک۔
مذمت سب کی ہونی چاہیے، نمٹنا سب سے چاہیے ۔۔۔ مگر اعتدال سے اور سمجھ سے ۔۔۔ پھر یہ نہ ہو کہ ایک دہشت گرد کے خلاف آپریشن ہو تو ماورائے عدالت قتل کی دہائی دی جائے اور دوسری طرف امریکی بولی بولی جائے اور ماردو، نیست و نابود کردو، مٹا ڈالو، بھون ڈالو کے نعرے لگائے جائیں۔

اللہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت اور سچ کو قبول کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔

 

abduttawwab

MPA (400+ posts)
247200_10151321314709845_1359787060_n.jpg
 

hamzabaloch

MPA (400+ posts)
We Want Qaid-e-Azam Ka Pakistan................

Which was the biggest Blunder in the history of ManKind: Altaf Hussain
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)
Re: We Want Qaid-e-Azam Ka Pakistan................



سنا ہے کسی ، زمانے میں ، مسلمانوں کا ایک لشکر ، عیسائی ریاست ، پر حملہ کرنے کے لیے ، شہر سے باہر صف بندی کر رہا تھا ، اور عیسائی المہ / دانشور شاہی قلعے کے اندر ، مناظرہ . مباحثہ میں مصروف تھے کہ ، سوئی کی نوک پر کتنے فرشتے جمع ہوسکتے ہیں ، اور عوام الناس ، انکے دلائل پر داد دینے میں مصروف تھی ، پھر ؟ نا دانشور رہے ، نا بادشاہت ،


ہمارے ہاں ، بھی گزشتہ ، 60 سالوں سے ہم ، مختلف تعبیرات میں الجھے بیٹھے ہیں ، کسی بھی ریاست کی بنیادی زمہ داری ، شہریوں کو حقوق ، سہولیات اور امن فراہم کرنا ہے ، یہی ہر ریاست کا مطلب اور زمہ داری ہے ، خلافت ، جمہوریت ، بادشاہت ، یا کوئی قبائلی نظام ، جیسا بھی انتزام ہو ، یہی زمہدریاں ہیں ، رنگ رنگ کی توپیں پہننے سے کچھ نہیں ہوتا ، اور نا ہی عوام کا پیٹ بھرا جسکتا ہے ،


حضرت قائد اعظم رحمت اللہ علیہ نے ، کی تعلیمات میں ، سب کچھ ، موجود ہے ، اگر سمجھا جاۓ



271quaid4li3.gif

20.gif


9.JPG
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)

بی بی آپ کو امریکی ڈرون اٹیک میں شہید ہونے والے معصوم بچے کی تصویر پوسٹ کرنے پر دکھ ہوا ۔۔۔ اس کیلیے معذرت
دکھ کیوں نہ ہو آخر امریکہ بہادر کے ظلم و بربریت کو بے نقاب کرنے سے "بھائی لوگوں" کو تکلیف تو ہوتی ہے۔


میرے لیے میرا اللہ بطور گواہ کافی ہے کہ کسی بھی معصوم بچے یا قبائلی یا کسی بھی معصوم انسان کی جان پر مجھے انتہائی دکھ ہے ۔۔۔ چاہے یہ امریکہ کے ڈرون حملے میں مارے گئے ہوں یا پھر طالبان نے انہیں بطور انسانی ڈھال استعمال کیا ہو۔ ۔۔۔۔

اور اللہ بطور گواہ کافی ہے کہ آپ جھوٹا الزام لگا رہے ہیں کہ ہم ڈرون حملوں میں مرنے والے بچوں اور معصوموں کے خون پر کسی بھی طرح خوش ہیں۔

چنانچہ آپ کے جھوٹے بہتان کے شر پر ہم اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔ امین۔

ہماری طرف سے امریکہ بھی بھاڑ میں جائے اور طالبان بھی جو کہ معصوم بچوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کرتے ہیں۔


دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان میں خودکش حملے جن میں عام افراد یا فوجی شہید ہوتے ہیں وہ دہشت گردی ہے۔ ان دہشت گردوں کیلیے طالبان کا لفظ افغان طالبان کو بدنام کرنے اور افغانستان میں جاری جہاد کو نقصان پہچانے کیلیے کیا جارہا ہے۔
کسی نام نہاد طالبان ترجمان کی جانب سے نامعلوم مقام سے کال موصول ہونے اور اقبال جرم کرنے کا ڈرامہ اب بہت پرانا ہوچکا۔ ٹیکنالوجی کے اس دوریہ باتیں کافی فرسودہ لگتی ہے۔ امریکہ کو اپنا خدا سمجھنے والوں کو اب کوئی نئی کہانی گھڑنی چاہیے۔

اصل مسئلہ ہی یہی منافقت ہے۔

یہ صاحب بہت چالاکی سے خونی صفت طالبان کے کشت و خون پر پردہ ڈال رہے ہیں۔ آج تک انہیں یہ ہی پتا نہیں کہ امریکہ سے جو ہزار گنا زیادہ کشت و خون پاکستان میں خود کش حملوں وغیرہ میں بہایا گیا ہے وہ طالبان ہیں بھی کہ نہیں۔

ان کے اندھے پن کی حالت یہ ہے کہ انہیں وہ ویڈیوز بھی نظر نہیں آئیں جہاں طالبان "تکبیر" پڑھتے ہوئے پاکستانی فوجیوں کو ذبح کر رہے ہیں۔

جب اندھا پن اور منافقت اس نہج پر پہنچ جائے، تو پھر ایسے لوگوں سے بات چیت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ یہ خارجیوں کی وہ قسم بن چکے ہیں جہاں انکا واحد حل یہ ہے کہ اگر یہ اپنے فتنے سے تائب نہیں ہوتے تو انہیں نیست و نابود کرو، وگرنہ یہ آپکے مزید ہزاروں لاکھوں معصوموں کو ذبح کروا ڈالیں گے اور انکو پھر بھی خبر نہ ہو گی کہ اتنے لاکھوں معصوموں کو کون ذبح کر گیا اور یہ پھر بھی یہی کہتے پائے جائیں گے کہ طالبان تو فرشتہ ہے اور اس نے کسی معصوم کو ذبح نہیں کیا۔

 

abduttawwab

MPA (400+ posts)
بی بی اتنا آپے سے باہر آنے کی ضرورت نہیں۔ تھوڑا ٹھنڈا پانی پئیں۔ وہ ٹھیک ہے کہ جن لوگوں کی تربیت "جو قائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے" جیسے بدبودار نعرے دینے والوں کے ہاتھوں ہوئی ہو وہ اسی طرح حواس کھوبیٹھتے ہیں۔ اس طرح کی بچکانہ پوسٹس سے بچا کریں۔ لوگ کیا کہیں گے؟؟؟

درج ذیل پوسٹ شاید آپ سے رہ گئی۔ کسی چالاکی یا منافقت کی وجہ سے نہیں بس ایسے ہی وسیع تر قومی مفاد میں ۔

خیر میں نے اپنا موقف بیان کردیا۔ اختلاف کا حق سب کا ہے۔ بی بی آپ بھلے اس پر مزید گل افشانی نہ کریں۔ جزاک اللہ



آخری بات یہ کہ دہشت گرد دہشت گرد ہوتا ہے۔ چاہے وہ مینگورہ میں دھماکہ کروانے والا ہو یا کراچی میں فیکٹری میں بھتہ نہ ملنے پر آگ لگوانے والا، بوری بند لاشوں کی سیاست کرنے والا ہو یا لال مسجد میں قرآن و حدیث پڑھنے والی طالبات اورغازی عبدالرشید کی بوڑھی والدہ کے بموں سے چیتھڑے اڑانے والا، کراچی اور حیدرآباد میں اردو بولنے والوں کو پہلے سندھیوں پھر پٹھانوں اور پنجابیوں سے لڑواکر ہزاروں لوگوں کو مروانے والا لندن میں پناہ لینے والا بھگوڑا ہو یا ۳۰ ستمبر کو حیدرآباد میں خون کی ہولی کھیلنے والا قوم پرست، "جوقائد کا غدار ہے وہ موت کا حقدار ہے" کا نعرہ لگاکر اپنے ہی لوگوں کا خون بہانے والا انسانیت کا دشمن ہو یا "دہشت گردی" کے خلاف نام نہاد جنگ کے نام پر افغانستان، عراق، اور اب پاکستان میں لاکھوں لوگوں کو قتل کرنے والا امن کا خونی پیامبر، کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے ذریعے ۷۰ ہزار سے زائد مسلمانوں کا خون پینے والا ہندو ڈریکولا ہو یا کراچی میں روز ۱۵ - ۲۰ افراد کو ختم کرنے والے دشمن کے لے پالک۔
مذمت سب کی ہونی چاہیے، نمٹنا سب سے چاہیے ۔۔۔ مگر اعتدال سے اور سمجھ سے ۔۔۔ پھر یہ نہ ہو کہ ایک دہشت گرد کے خلاف آپریشن ہو تو ماورائے عدالت قتل کی دہائی دی جائے اور دوسری طرف امریکی بولی بولی جائے اور ماردو، نیست و نابود کردو، مٹا ڈالو، بھون ڈالو کے نعرے لگائے جائیں۔

اللہ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت اور سچ کو قبول کرنے کا حوصلہ عطا فرمائے۔

 
Last edited:

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
A leader ... who's living 4000 miles away from his own people ... Doesn't look nice at all for him to say all that!
A leader ... whose followers are Pakistani Nationals ... but he, himself, is a British National.
A leader ... who term Taliban as terrorists ... but openly talks about 'BORI BAND LAASH'
A leader ... whose people are getting killed by sectarian violence everyday ... but all he's worried about is one 14 years old girl ... 800 miles away from his city
A leader ... who criticize every government extensively ... but form an alliance with that government in the end.
A leader ... whose followers say that our leader's life was more important to us, therefore we sent him overseas ... but people of Karachi are living in constant fear all the time.

HE MIGHT BE YOUR LEADER ... BUT HE'S NOT LEADER IN ANYONE ELSE's BOOKS! HE RAN AWAY FROM HIS OWN PEOPLE IN FEAR FOR HIS LIFE. LEADERS ARE NOT SCARED OF DEATH. THEY DO NOT ABANDON THEIR MOTHERLAND ... AT ANY COST!

mqdefault.jpg
altaf.gif
 

Saladin A

Minister (2k+ posts)
he is a murderer, criminal, thug, fugitive, inhuman, liar, cheat, crook, dishonest, insincere and honks in a donkey's voice over a mobile phone when he addresses mqm audiences who listen him for hours like sick sheep and zombies.

he is a fake and imposter who is fooling millions of people in karachi.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

آپ دو مسائل کو ملا رہے ہیں۔

میرے مطابق طالبان کا خلافت نظام سے کوئی تعلق نہیں ہے، بلکہ طالبان کا تعلق خارجی گروہ سے ہے اور وہ ہتھیار سے لیس ہو کر ریاست کے باغی ہو گئے ہیں اور ہر اُس شخص کو ذبح کر رہے ہیں جو کہ ان سے متفق نہیں۔

جبکہ خلافت تحریک (اصل) کا اس طالبانی فتنے سے تعلق نہیں ہے۔

نظاموں کے متعلق میں یہ سمجھتی ہوں کہ جمہوریت آخری نظام ہے اور نہ کوئی اور نظام۔ بلکہ بحث کی گنجائش ہے، اختلاف کی گنجائش ہے، حالات اور وقت کے مطابق فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ اور اگر عوام کی اکثریت آخر میں پیش کیے جانے والے خلافتی نظام کے خد و خال سے متفق ہوتی ہے بہ نسبت جمہوری یا پھر اسلامی جمہوری نظام کے، تو پھر اکثریت رائے سے اسی نظام کو نافذ کر دیجئے۔
وہ جمہوری نظام جو انسان کو حلال حرام اور حرام حلال کرنے کی اجازت دے میں نہیں مانتا. حضرت نوح سے آج تک حالات اور وقت زیادہ تر انسانی خواہشات کے ہی مطابق اور الہامی ہدایت کے متضاد ہی رہا ہے. اکثریت گمراہی کی طرف ہی لے کر جاتی ہے
 

mehwish_ali

Chief Minister (5k+ posts)
وہ جمہوری نظام جو انسان کو حلال حرام اور حرام حلال کرنے کی اجازت دے میں نہیں مانتا. حضرت نوح سے آج تک حالات اور وقت زیادہ تر انسانی خواہشات کے ہی مطابق اور الہامی ہدایت کے متضاد ہی رہا ہے. اکثریت گمراہی کی طرف ہی لے کر جاتی ہے

اگر آپ کو جمہوریت سے اختلاف ہے تو بلاشبہ آپ کو اسکا پورا حق حاصل ہے اور آپکی رائے محترم ہے۔

جمہوریت کے بعد اگلا سوال پیدا ہوتا ہے کہ "اسلامی جمہوری نظام" کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہ خلافتی نظام سے مختلف ہے؟ آج کل کے حالات میں کیا یہ ممکن ہے کہ مولانا اسرار احمد مرحوم کے بتائے ہوئے فارمولے کے تحت خلافتی نظام بنا خون بہانے نافذ ہو سکے؟

یہ وہ سب سوالات ہیں جن کا جواب دلیل سے عوام کے سامنے پیش ہونا چاہیے، ان پر بحث ہونی چاہیے اور پھر جو عوام کی اکثریت کا فیصلہ ہو، اسے مان لینا چاہیے۔

خلافتی نظام کے حوالے سے میں ہمیشہ یہ کہتی آئی ہوں کہ میری سٹڈی ناقص ہے، مگر پھر بھی ایک اہم بات یہ ہے کہ "مختلف خلافتی نظاموں" کو پہلے ایک جگہ جمع کیجئے، وگرنہ اختلاف و انتشار ہی پھیلتا رہے گا اور عوام تک کوئی میسج نہیں پہنچ پائے گا۔ مثلا مرحوم مولانا اسرار احمد کا اپنا خلافتی ڈھانچا ہے اور تھیوری ہے کہ وہ کیسے نافذ ہو، مرحوم مودودی صاحب "اسلامی جمہوریت" سے قریب تر نظام کی بات کر رہے تھے ۔۔۔۔۔ اور حزب التحریر کا ورژن بہت خطرناک ہے اور وہ یزید کی خلافت کے جائز ہونے کے زبردست داعی ہیں اور انکے نزدیک جبر و طاقت سے ایک گروہ اپنی بیعت کروا لے تو اسکی خلافت نافذ ہو جاتی ہے ۔۔۔۔۔ اور طالبان کا خلافتی ورژن تو بہت ہی زیادہ بھیانک اور خونی ہے اور وہ مولانا اسرار احمد اور باقیوں سے ہرگز نہیں ملتے۔۔۔۔

اور اسکے بعد پھر بھی آخری خلافتی ورژن رہ جاتا ہے، اور وہ وہ ہے جسے سعودی عرب کے علماء نے پیش کیا ہے اور انکے مطابق "بادشاہت" وہ خلافتی نظام ہے جو کہ اسلام کی روح کے مطابق ہے اور اس وقت سعودی عرب میں نافذ ہے۔


 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اگر آپ کو جمہوریت سے اختلاف ہے تو بلاشبہ آپ کو اسکا پورا حق حاصل ہے اور آپکی رائے محترم ہے۔

جمہوریت کے بعد اگلا سوال پیدا ہوتا ہے کہ "اسلامی جمہوری نظام" کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہ خلافتی نظام سے مختلف ہے؟ آج کل کے حالات میں کیا یہ ممکن ہے کہ مولانا اسرار احمد مرحوم کے بتائے ہوئے فارمولے کے تحت خلافتی نظام بنا خون بہانے نافذ ہو سکے؟

یہ وہ سب سوالات ہیں جن کا جواب دلیل سے عوام کے سامنے پیش ہونا چاہیے، ان پر بحث ہونی چاہیے اور پھر جو عوام کی اکثریت کا فیصلہ ہو، اسے مان لینا چاہیے۔

خلافتی نظام کے حوالے سے میں ہمیشہ یہ کہتی آئی ہوں کہ میری سٹڈی ناقص ہے، مگر پھر بھی ایک اہم بات یہ ہے کہ "مختلف خلافتی نظاموں" کو پہلے ایک جگہ جمع کیجئے، وگرنہ اختلاف و انتشار ہی پھیلتا رہے گا اور عوام تک کوئی میسج نہیں پہنچ پائے گا۔ مثلا مرحوم مولانا اسرار احمد کا اپنا خلافتی ڈھانچا ہے اور تھیوری ہے کہ وہ کیسے نافذ ہو، مرحوم مودودی صاحب "اسلامی جمہوریت" سے قریب تر نظام کی بات کر رہے تھے ۔۔۔۔۔ اور حزب التحریر کا ورژن بہت خطرناک ہے اور وہ یزید کی خلافت کے جائز ہونے کے زبردست داعی ہیں اور انکے نزدیک جبر و طاقت سے ایک گروہ اپنی بیعت کروا لے تو اسکی خلافت نافذ ہو جاتی ہے ۔۔۔۔۔ اور طالبان کا خلافتی ورژن تو بہت ہی زیادہ بھیانک اور خونی ہے اور وہ مولانا اسرار احمد اور باقیوں سے ہرگز نہیں ملتے۔۔۔۔

اور اسکے بعد پھر بھی آخری خلافتی ورژن رہ جاتا ہے، اور وہ وہ ہے جسے سعودی عرب کے علماء نے پیش کیا ہے اور انکے مطابق "بادشاہت" وہ خلافتی نظام ہے جو کہ اسلام کی روح کے مطابق ہے اور اس وقت سعودی عرب میں نافذ ہے۔


اسلامی جمہوری نظام خون خرابے کے بغیر بلکل ممکن ہے جیسے ڈاکٹر اسرار احمد "سافٹ ریولوشن" سے تعبیر کرتے ہیں. موجودہ سیٹ اپ قرارداد مقاصد کی پاسداری کرتے ہوئے موجودہ غیر اسلامی قوانین کو رفتہ رفتہ قرآن و سنت کے مطابق تبدیل کرے اور نئے قوانین بناتے ہوئے شریعت کی منشا سامنے رکھے. کسی کو گرانے اور کسی کرسی ہلانے کی ضرورت نہیں. میری سمجھ میں اس کی سب سے آسان مثال "صدر کے پاس قاتل کی سزا معاف کرنے کر اختیار ہے"، جو غیر شرعی بھی ہے اور آمرانہ بھی لیکن جمہوری چمپین اپنے فائدے کے لئے آمر کی یادگار کو سینے سے لگائے بیٹھے ہیں. یہ کام ایک دن یا نشت میں بھی ہونے والا نہیں، نیت صاف ہو گی تو نظر آے گا. ٹوپی ڈرامہ ہو گا اس کا بھی پتہ چل جائے گا

اگر نہیں تو جب ہم مناسب سمجھیں گے پرامن اجتجاج کریں گے اور جب تک مطالبہ تسلیم نہیں ہو گا احتجاج جاری رہے گا. اسے خونی انقلاب کہا جا سکتا ہے جو کامیاب بھی ہو سکتا ہے اور ناکام بھی

سعودی عرب میں نا خلافت ہے نا شریعت، بادشاہت اپنے لئے اور شریعت دوسروں کے لئے قائم ہے