mrcritic
Minister (2k+ posts)

آئی سی سی نے خود اپنا ہی قانون توڑ دیا،کٹک میں پاکستانی ویمنز کرکٹ ٹیم کو کسی فائیو اسٹار ہوٹلز کے بجائے اسٹیڈیم میں ہی ’’قید‘‘ رکھتے ہوئے وہیں رہائش فراہم کردی گئی۔
انھیں کہیں آنے جانے کی بھی اجازت نہیں ہے،انتہا پسندوں سے گھبرا کر ہوٹلز بھی مہمان کھلاڑیوں کو کمرے دینے سے گھبرا رہے تھے، منتظمین بھی ٹیم کو ہوٹل سے گرائونڈ اور پھر واپس لے جاتے ہوئے سیکیورٹی کی فراہمی میں پس وپیش سے کام لیتے نظر آئے۔ گرین شرٹس اپنا پہلا وارم اپ میچ منگل کو کھیلیں گی، اس سے قبل پیر کو کڑی سیکیورٹی میں نیٹ پریکٹس کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کا قانون ہے کہ انٹرنیشنل میچز کے موقع پر ٹیموں اور میچ آفیشلز کو لازمی فائیواسٹار ہوٹلز میں رہائش فراہم کی جائے مگر بھارت میں ویمنز ورلڈکپ کے موقع پر کونسل نے خود ہی اسے توڑ دیا، بھارت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ ناروا سلوک کرتے ہوئے اسے بارابتی اسٹیڈیم کے اندر ہی ٹھہرایا گیا ہے۔
اڑیسہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اسیرباد بیہارا نے میڈیا کو بتایا کہ میچز کیلیے بھوبنیسور سے کٹک سفر کے دوران پاکستانی کرکٹرز کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا، اسی لیے ہم نے ان کی رہائش کا انتظام بارابتی اسٹیڈیم میں ہی کر دیا۔ یاد رہے کہ اکھیل بھارتیہ وریارتی پریشاد اور بجرنگ دل نامی انتہاپسند تنظیموں نے بھوبنیسور میں ہوٹلز کو دھمکی دی تھی کہ کسی صورت پاکستانی ٹیم کو کمرے نہ دیے جائیں، اسی وجہ سے بھوبنیسور اور کٹک کی بڑی ہوٹلز مہمان کرکٹرز کو رہائش فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھیں، لہذا منتظمین کو اسٹیڈیم میں ہی انتظام کرنا پڑا، کالنگا سینا اور اتکل بھارت نامی تنظمیوں نے گرین شرٹس کے میچز میں بھی گڑبڑ کی دھمکی دی ہے، ایک آفیشل نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی ٹیم کی رہائش ہمارے لیے دردسر بن گئی تھی مگر اب اس مسئلے کو حل کر لیا ہے۔
اسیرباد بیہارا نے کہا کہ مہمان کرکٹرز کو اسٹیڈیم کے کلب ہائوس میں کسی بڑے ہوٹل جیسی سہولتیں فراہم کر دی گئیں، یہاں ورلڈکلاس جمنازیم اور سوئمنگ پول سمیت جبکہ دیگر آسائشیں بھی موجود ہیں۔ بارابتی اسٹیڈیم اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے،5 ہزار اہلکار تعینات اور55 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پرکاش مہرا نے گذشتہ روز اسٹیڈیم کا دورہ کر کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، پاکستانی ٹیم کے میچز کے دوران اسٹیڈیم میں شائقین کا داخلہ محدود ہوگا، صرف گیلری نمبر ون اور ٹو کو ہی کھولا جائے گا، ہر فرد کو مکمل تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت ملے گی، شائقین سے پانی کی بوتل یا کھانے کے پیکٹ بھی ساتھ نہ لانے کا کہا گیا ہے۔ بھارتی حکام پاکستانی ٹیم کی سیکیورٹی کے حوالے سے سخت تشویش میں مبتلا اور کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔
اتوار کو جب ٹیم دہلی سے بھوبنیسور پہنچی تو 2 پرآسائش بسیں پلیئرز کو کٹک لے جانے کیلیے تیار تھیں، پہلی اسی ہوٹل کی جانب روانہ ہوئی جہاں ممکنہ طور پر پلیئرز کو قیام کرنا تھا، اس کے دس منٹ بعد دوسری بس کھلاڑیوں کو لے کر کٹک چلی گئی، اس کا مقصد مظاہرین کو چکمہ دینا تھا ۔ دریں اثنا گرین شرٹس اپنا پہلا وارم اپ میچ منگل کو اڑیسہ ویمن الیون کیخلاف کھیلیں گی،اس سے قبل پیر کو کؑڑے سیکیورٹی انتظامات میں نیٹ پریکٹس کی گئی، ورلڈکپ میں ٹیم کا پہلا میچ یکم فروری کو آسٹریلیا سے ہونا ہے، نیوزی لینڈ سے 3 اور جنوبی افریقہ سے 5 تاریخ کو مقابلہ ہو گا۔
http://www.express.pk/story/83722/انھیں کہیں آنے جانے کی بھی اجازت نہیں ہے،انتہا پسندوں سے گھبرا کر ہوٹلز بھی مہمان کھلاڑیوں کو کمرے دینے سے گھبرا رہے تھے، منتظمین بھی ٹیم کو ہوٹل سے گرائونڈ اور پھر واپس لے جاتے ہوئے سیکیورٹی کی فراہمی میں پس وپیش سے کام لیتے نظر آئے۔ گرین شرٹس اپنا پہلا وارم اپ میچ منگل کو کھیلیں گی، اس سے قبل پیر کو کڑی سیکیورٹی میں نیٹ پریکٹس کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کا قانون ہے کہ انٹرنیشنل میچز کے موقع پر ٹیموں اور میچ آفیشلز کو لازمی فائیواسٹار ہوٹلز میں رہائش فراہم کی جائے مگر بھارت میں ویمنز ورلڈکپ کے موقع پر کونسل نے خود ہی اسے توڑ دیا، بھارت میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ ناروا سلوک کرتے ہوئے اسے بارابتی اسٹیڈیم کے اندر ہی ٹھہرایا گیا ہے۔
اڑیسہ کرکٹ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری اسیرباد بیہارا نے میڈیا کو بتایا کہ میچز کیلیے بھوبنیسور سے کٹک سفر کے دوران پاکستانی کرکٹرز کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا، اسی لیے ہم نے ان کی رہائش کا انتظام بارابتی اسٹیڈیم میں ہی کر دیا۔ یاد رہے کہ اکھیل بھارتیہ وریارتی پریشاد اور بجرنگ دل نامی انتہاپسند تنظیموں نے بھوبنیسور میں ہوٹلز کو دھمکی دی تھی کہ کسی صورت پاکستانی ٹیم کو کمرے نہ دیے جائیں، اسی وجہ سے بھوبنیسور اور کٹک کی بڑی ہوٹلز مہمان کرکٹرز کو رہائش فراہم کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھیں، لہذا منتظمین کو اسٹیڈیم میں ہی انتظام کرنا پڑا، کالنگا سینا اور اتکل بھارت نامی تنظمیوں نے گرین شرٹس کے میچز میں بھی گڑبڑ کی دھمکی دی ہے، ایک آفیشل نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستانی ٹیم کی رہائش ہمارے لیے دردسر بن گئی تھی مگر اب اس مسئلے کو حل کر لیا ہے۔

اسیرباد بیہارا نے کہا کہ مہمان کرکٹرز کو اسٹیڈیم کے کلب ہائوس میں کسی بڑے ہوٹل جیسی سہولتیں فراہم کر دی گئیں، یہاں ورلڈکلاس جمنازیم اور سوئمنگ پول سمیت جبکہ دیگر آسائشیں بھی موجود ہیں۔ بارابتی اسٹیڈیم اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے،5 ہزار اہلکار تعینات اور55 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل پرکاش مہرا نے گذشتہ روز اسٹیڈیم کا دورہ کر کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا، پاکستانی ٹیم کے میچز کے دوران اسٹیڈیم میں شائقین کا داخلہ محدود ہوگا، صرف گیلری نمبر ون اور ٹو کو ہی کھولا جائے گا، ہر فرد کو مکمل تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت ملے گی، شائقین سے پانی کی بوتل یا کھانے کے پیکٹ بھی ساتھ نہ لانے کا کہا گیا ہے۔ بھارتی حکام پاکستانی ٹیم کی سیکیورٹی کے حوالے سے سخت تشویش میں مبتلا اور کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہیں۔
اتوار کو جب ٹیم دہلی سے بھوبنیسور پہنچی تو 2 پرآسائش بسیں پلیئرز کو کٹک لے جانے کیلیے تیار تھیں، پہلی اسی ہوٹل کی جانب روانہ ہوئی جہاں ممکنہ طور پر پلیئرز کو قیام کرنا تھا، اس کے دس منٹ بعد دوسری بس کھلاڑیوں کو لے کر کٹک چلی گئی، اس کا مقصد مظاہرین کو چکمہ دینا تھا ۔ دریں اثنا گرین شرٹس اپنا پہلا وارم اپ میچ منگل کو اڑیسہ ویمن الیون کیخلاف کھیلیں گی،اس سے قبل پیر کو کؑڑے سیکیورٹی انتظامات میں نیٹ پریکٹس کی گئی، ورلڈکپ میں ٹیم کا پہلا میچ یکم فروری کو آسٹریلیا سے ہونا ہے، نیوزی لینڈ سے 3 اور جنوبی افریقہ سے 5 تاریخ کو مقابلہ ہو گا۔
According to The Times of India, “The Pakistani players would have faced trouble while travelling from Bhubaneswar to Cuttack for the matches,” said OCA secretary Asirbad Behera. “So we have arranged for their accommodation on the Barabati Stadium premises.”
Pakistan reached Cuttack from New Delhi on Sunday to participate in the ICC Women’s World Cup. The side, led by Sana Mir, was escorted by a heavy deployment which safely took the visiting side to the stadium.
Several parties in India had issued warnings against Pakistan’s participation in India due to cross-border
tensions which had forced the Indian board to move their matches from Mumbai.
According to the report, as most hotels in the city refused to host the Pakistani side under immense pressure and threats, the team will be confined to the stadium throughout the tournament. However, the remaining group B teams playing their matches in Cuttack – Australia, New Zealand and South Africa – will stay in hotels in Bhubaneswar.

However, the OCA promised the best lodging for the team at the stadium.
“Accommodation for the Pakistan team became a headache,” an OCA official told The Times of India before adding that the decision was taken to ensure safety for the visitors.
“We will provide five-star facilities to the players at the Club House in the stadium. The Club House is equipped with a world class gymnasium and swimming pool.
Amid heightened security
According to Indian media reports, around 600 security personnel, including officials, Special Security Battalion and Odisha police were deployed upon the team’s arrival to ensure their safety on the way to the stadium.
Director General of Police (DGP) Prakash Mishra visited the stadium to review the security set-up and held discussions with OCA officials about the arrangements, the report revealed. “Matches involving the Pakistan team will be played at Barabati and elaborate arrangements have been made to ensure foolproof security to the players,” the DGP was quoted as saying.
Manager urges fans show up at matches
Meanwhile, Pakistan team manager Ayesha Ashar said her side was well-prepared to put up an exciting performance in the World Cup.
“I am grateful for receiving a warm welcome from all the fans,” said Ayesha after her arrival in Cuttack. “I will ask Indian fans to come in numbers to watch our matches.
Published in The Express Tribune, January 29[SUP]th[/SUP], 2013.
HERE IS THE BEST FORM OF AMAN KI ASHA!!!!!!!!
Last edited by a moderator: